ریاست بھر میں ٹیپوجینتی پرامن طریقہ سے منائی گئی زعفرانی جماعتوں کی جانب سے رکاوٹ ڈالنے کی کوششیں ناکام۔ بی جے پی رکن اسمبلی سمیت 200؍سے زائد گرفتار

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 11th November 2017, 10:22 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،10؍نومبر(ایس او نیوز) مڈکیری میں پتھراؤ کے واقعہ کو چھوڑکر منگلورو سمیت ریاست بھر کے مختلف اضلاع اور تعلقہ ہیڈ کوارٹرس میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے احتجاج اور سخت پولیس بندوبست کے درمیان سرکاری طور پر حضرت ٹیپوسلطان شہیدؒ کی ٹیپو جینتی پرامن طریقہ سے منائی گئی۔ ٹیپوجینتی کے خلاف مڈکیری کے کالور کٹے کے قریب شرپسندوں نے کے ایس آر ٹی سی بس پر پتھراؤ کیا اور سڑکوں پر درخت کی ٹہنیاں ڈال کر رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی گئی تاہم پولیس نے فوری مداخلت کرتے ہوئے ٹرافک بحال کردی اور فرقہ پرستوں کے عزائم کو ناکام بنادیا۔ مڈکیری کے فورٹ ہال میں منعقد ٹیپوجینتی تقریب کے خلاف سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کرنے کی کوش کرنے والے رکن اسمبلی ایچورنجن اور رکن کونسل سبرامنیی سمیت 200سے زیادہ بی جے پی اور سنگھ پریوار کے رضاکاروں کو پولیس نے گرفتارکرلیا اس کے علاوہ ٹیپوجینتی کی مخالفت میں امتناعی احکامات کے خلاف ورزی کرتے ہوئے مڈکیری کے اولڈ منی ودھان سودھا کو تالا لگاکر احتجاج کرنے کی کوشش کررہے بی جے پی اور سنگھ پریوار کے کارکنوں کے احتجاجی جلوس کو راستہ ہی میں روکنے کی کوشش کی گئی تو بی جے پی کارکنان اور پولیس کے درمیان لفظی جھڑپ ہوئی۔ جس کے بعد پولیس نے لاٹھی چارج کے ذریعہ ہجوم کو منتشر کیا۔ منگلور ضلع پنچایت کے کانفرنس ہال میں منائی جارہی ٹیپوجینتی تقریب میں خلل پیدا کرنے کی کوشش کررہے بی جے پی ضلع اقلیتی مورچہ کے صدر کو پولیس نے گرفتارکرلیا اور ضلع پنچایت دفتر کے باہر احتجاج کررہے بی جے پی کارکنان کو بھی پولیس نے حراست میں لے لیا۔ ریاستی حکومت کی جانب سے ٹیپو سلطان جینتی منانے کی مخالفت میں بی جے پی نے بنگلور سمیت ریاست بھر میں احتجاج کیا۔ بنگلور، میسور ،مڈکیری ،چامراج نگر، کولار، چکبالاپور ،رام نگرم، ٹمکور ،شیموگہ، چکمگلور، داونگیرے ، اڈپی، شما لی کینرا ، جنوبی کینرا ، بلگاوی، بلاری ، کلبرگی سمیت دیگر اضلاع اور تعلقہ ہیڈ کوارٹرس میں مقامی بی جے پی لیڈران اور سنگھ پریوار کے کارکنان نے احتجاج کرتے ہوئے حکومت کے فیصلہ کے خلاف نعرے لگائے اور ٹیپوجینتی کو منسوخ کرنے کی مانگ کی۔ اس کے باوجود پولیس کے سخت بندوبست کے درمیان ریاست کے تمام علاقوں میں پرامن طریقہ سے ٹیپوجینتی تقریبات منائی گئیں۔ حکومت نے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو ٹالنے کے لئے پولیس ،ریزرو پولیس، ریپڈ ایکشن فورس (آر اے ایف) سمیت 54؍ ہزار پولیس اہلکاروں کو ریاست بھر میں تعینات کیاگیا تھا۔ مڈکیری، منگلور، ساحلی اضلاع اور تعلقہ میں ٹیپوجینتی کے مدنظر سڑکوں پر گاڑیوں کی تعداد بہت کم دکھائی دی۔ چند علاقوں میں بند کا منظر دکھائی دیا۔ اکثر علاقوں میں تقریبات ختم ہونے کے بعد تجارتی سرگرمیاں شروع ہوئیں۔ گدگ کے وٹی گیرے میں ٹیپوجینتی کے پوسٹرس کو نقصان پہنچایاگیا۔ بنگلورو شہر میں بھی ٹیپو جینتی کے مدنظر پولیس کا معقول بندوبست کیاگیا تھا۔ کے ایس آر پی کی 30؍بٹالین ،25، ڈی اے آر ٹکڑیوں سمیت 11؍ہزار پولیس جوانوں کو تعینات کیاگیا تھا۔ شہر کے مختلف علاقوں میں بھی ٹیپوسلطان کی یوم پیدائش کی تقریبات کا اہتمام کیاگیا۔ اس موقع پر خوشیاں مناتے ہوئے اکثر مسلم نوجوانوں نے مٹھائیاں تقسیم کیں۔ ریاستی نگرانکار وزراء نے اپنے اپنے اضلاع کے ہیڈکوارٹر پہنچ کر ٹیپوجینتی تقریبات میں شرکت کرکے سکیولر حکمران کو زبردست خراج عقیدت پیش کی۔ بی بی ایم پی اسٹینڈنگ کمیٹیوں کے انتخابات کے دوران بی جے پی کارپوریٹران نے ہاتھ پر سیاہ پٹیاں باندھ کر ٹیپوجینتی کے خلاف احتجاج کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ٹیپوجینتی کو منسوخ کریں۔ اپوزیشن لیڈر پدمانابھا ریڈی کی قیادت میں کئے گئے احتجاج کے دوران بی جے پی کارپوریٹروں نے وزیراعلیٰ سدرامیا اور ٹیپوسلطانؒ کے خلاف نعرے لگائے اور الزام لگایا کہ وزیراعلیٰ اس جینتی کے ذریعہ مسلم ووٹوں کو حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ کوپل میں ایک تقریب میں شرکت کرنے کے بعد اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سدارامیا نے کہاکہ ٹیپوجینتی ریاست بھر میں امن کے ساتھ منائی گئی ہے۔ کہیں بھی کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ قوانین کے خلاف ورزی کرنے والے شرپسند عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی پہلے ہی سے پولیس کو ہدایت دی گئی تھی۔ مڈکیری میں امتناعی احکامات نافذ کئے جانے کے باوجود احتجاجی ریالی نکالنے پرمقامی رکن اسمبلی ایچو رنجن کو گرفتارکیا ہے۔ وزیرداخلہ رام لنگاریڈی نے کہاکہ ریاست بھر میں ٹیپوجینتی امن وامان کے ساتھ منائی گئی ہے لیکن مڈکیرے میں بس پر پتھراؤ بی جے پی کی سازش ہے اور وہ امن وامان میں خلل پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ریاست کے ایک یا دو ضلع میں بی جے پی سے کی جانے والی مخالفت کو مدنظر رکھ کر ان اضلاع میں ا فزود پولیس تعینات کی گئی تھی۔ریاست بھر میں بی جے پی کی جانب سے ٹیپوجینتی کی سخت مخالفت کے درمیان بلاری کے قول بازار میں موجود بی جے پی دفتر میں ٹیپوجینتی منائی گئی۔ دفتر کے سامنے ٹیپوسلطان شہیدؒ کی تصویر کو رکھ کر بی جے پی کے رکن پارلیمان سری راملو کے حمایتی و بلاری سٹی منسپل کونسل کے رکن گووند راجلو، پارٹی کے ایک اور لیڈر سمیر سیٹھ نے اپنے طرفداروں کے ہمراہ ٹیپوجینتی تقریب منائی۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...