زبردست خراج عقیدت ،ووٹ یا اقتدارکیلئے ٹیپو جینتی نہیں منارہے ہیں:سدارامیا

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 11th November 2017, 10:32 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،10/نومبر(ایس او نیوز) آزادی ہند کے اولین مجاہد حضرت ٹیپو سلطان کی سالگرہ آج ودھان سودھا کے بینکوئٹ ہال میں سرکاری سطح پر شاندار پیمانے پر مناکر سلطان شہیدؒ کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔ریاستی وزیربرائے شہری ترقیات وحج آرروشن بیگ کی صدارت میں منعقدہ اس تقریب میں مشہور ادیب ودانشور ڈاکٹر ایل ہنومنتیا نے خصوصی لکچر دیتے ہوئے ٹیپو سلطان کی حیات وخدمات پر تفصیلی روشنی ڈالی اور کہاکہ ٹیپو سلطان نہ صرف ایک سکیولر سلطان تھے بلکہ ایک دور اندیش اور ترقی پسند حکمران بھی تھے جن کے پاس ذات پات کی تفریق اور بھید بھاؤ نہیں تھے ۔ ایسے سلطان کی تاریخ مسخ کرکے عوام کو گمراہ کرنے والے فرقہ پرستوں کو شرم آنی چاہئے ۔وزیر اعلیٰ سدارامیا نے اپنے تاریخی خطاب میں ٹیپو سلطان کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ’’ہم مسلمانوں کو خوش کرکے ان کے ووٹ حاصل کرنے کے لئے ٹیپو جینتی نہیں مارہے ہیں بلکہ ایک بہادر اورسکیولر سلطان سچے دیش پریمی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے مقصد سے اس یوم کو منارہے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ ٹیپو سلطان کی سوانح حیات پر لکھی پروفیسر بی شیخ علی کی کتاب کی رسم اجراء تقریب میں روشن بیگ اور چند ٹیپو نواز تنظیموں نے سالانہ سرکاری سطح پر ٹیپو جینتی منانے حکومت پر زور ڈالا تھا۔ اس کے بعد ہی ٹیپو جینتی منانے کا فیصلہ کیا گیا ۔ٹیپو جینتی کی مخالفت کرنے والے بی جے پی لیڈروں کو دو ٹوک جواب دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ ٹیپو کی عظیم شخصیت کو آنکھوں پر فرقہ پرستی کا چشمہ لگاکر نہ دیکھیں۔ انہوں نے کہاکہ دراصل ٹیپو سلطان کی حیات وخدمات میں ایسی کوئی بات ہے ہی نہیں جس کی مخالفت کی جاسکے ۔ریاست میں اسمبلی انتخابات قریب ہیں اس لئے بی جے پی لیڈران ایک طبقہ کو خوش کرنے کے لئے مخالفت پر اتر آئے ہیں ، ورنہ کہیں بھی یہ ثابت نہیں کہ ٹیپو سلطان ہندو یا کنڑا دشمن تھے اور ہزاروں لوگوں کا ناحق قتل کروایا ہے ۔بلکہ ٹیپو سلطان نے اپنے دور اقتدار میں تمام اہم عہدے برہمنوں اورہندوؤں کو دے رکھے تھے ۔اگر وہ فرقہ پرست ہوتے تو لینڈ ریفارمس کے تحت ہزاروں دلت کسانوں میں مفت زمین نہ تقسیم کرتے اوردرجنوں مندروں کو قیمتی تحفے عطا نہ کرتے ۔انہوں نے بتایا کہ اسی مرتبہ وہ ودھان سودھا کے سامنے ٹیپو جینتی کا اہتمام کرنے کا ارادہ رکھتے تھے لیکن چند ناگزیر وجوہات کی بناء پر بینکوئٹ ہال میں ہی منعقد کرنا پڑا۔ اگلے سال ودھان سودھا کے سامنے مزید شاندار پیمانے پر ٹیپو جینتی کا اہتمام کیا جائے گا ۔ حال ہی میں ریاستی بی جے پی صدر ایڈی یورپا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ٹیپو جینتی چاہے تو نجی سطح پر منائی جائے لیکن سرکاری سطح پر نہیں ۔اس سے ان کی نیت کا اندازہ ہوتا ہے نجی سطح پر منانے سے ان کے لئے ٹیپو سلطان کی شخصیت بدل جائے گی؟ انہوں نے کہاکہ اقتدار آتا ہے اورجاتا ہے لیکن بی جے پی لیڈران ٹیپو سلطان کی تاریخ کو مسخ کرکے اپنے سیاسی فائدہ کی خاطر عوام کو گمراہ کرنا بند کردیں ۔یہ صوفی سنتوں کا ملک ہے کرناٹک میں بی جے پی والوں کا کھیل نہیں چلے گا ۔ کیا صحیح اورکیا غلط ہے کرناٹک کے لوگ اچھی طرح جانتے ہیں ۔ہم سالانہ 26 اہم ہستیوں کی سالگرہ مناتے ہیں جس میں ٹیپو سلطان بھی ہیں فرقہ پرست صرف ٹیپو جینتی کی کیوں مخالفت کررہے ہیں ۔بی جے پی چاہے جتنی بھی مخالفت کرے لیکن ہر سال پابندی کے ساتھ ٹیپو جینتی منائی جائے گی۔ ٹیپو سلطان کسی بیرونی ملک سے نہیں آئے تھے بلکہ وہ یہیں دیون ہلی میں پیدا ہوئے تھے ان کی سالگرہ منانا کیا غلط ہے ؟امیرشریعت کرناٹک مولانا صغیراحمد خان رشادی نے وزیراعلیٰ کی انصاف پسندی اور رواداری کی ستائش کرتے ہوئے کہاکہ ریاست کے مسلمان سدارامیا حکومت کے انتظامیہ سے مطمئن ہیں۔ سخت مخالفت کے باوجود وزیراعلیٰ نے مسلسل تیسرے سال حضرت ٹیپو سلطانؒ کی سالگرہ کا اہتمام کرکے فرقہ پرستوں کے منہ پر زوردار طمانچہ مارا ہے ۔یلہنکاسے گزرنے والے بلاری روڈ کو ٹیپو سلطان کے نام پر منسوب کرنے انہوں نے وزیراعلیٰ سے خواہش ظاہر کی کیونکہ ٹیپو سلطان کی جائے پیدائش دیون ہلی اسی روڈ پر واقع ہے ۔جیسے ہی اجلاس کا آغاز ہوا ہال میں افراتفری مچی ہوئی تھی رکن اسمبلی بی زیڈ ضمیراحمدخان کے طرفدار انہیں اسٹیج پر بلانے کا مطالبہ کرنے لگے تو جلسہ کی کارروائی کچھ دیر روک کر خود وزیراعلیٰ اپنے رفقاء کے ساتھ باہر جاکر ضمیراحمدخان اوران کے ساتھیوں کو ہال کے اندر لے آئے ۔اس تقریب میں ضمیراحمدخان نے وزیراعلیٰ کو چاندی سے تیار ٹیپو سلطان کاپیٹھا اور تلوار تحفہ میں پیش کی۔ ودھان سودھا کے باہر بھی پہلی بار ٹیپو سلطان کے عقیدت مندوں کی ایک بڑی بھیڑ اکٹھا ہوکر انہیں خراج عقیدت پیش کیا ۔اس تقریب میں شرکت کرنے والوں میں ریاستی وزراء کے جے جارج، اوماشری ،رام لنگاریڈی ،کانگریس لیڈران رضوان ارشد، سلیم احمد،میئر سمپت راج ،اسمبلی اسپیکر کے بی کولیواڑ کے ایم ڈی سی چیرمین ایم اے غفور کے پی سی سی مائنارٹی ڈپارٹمنٹ کے ریاستی صدر وائی سعید احمد شامل ہیں۔ محکمہ انفارمیشن کے ڈائرکٹر وشوکمار نے مہمانوں کا خیرمقدم کیا ۔جبکہ ریاستی وزیربرائے کنڑا اینڈ کلچر اوماشری نے شیرمیسور ٹیپو سلطان کی سالگرہ کیوں اور کس لئے منانی ہے اس پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ کانگریس انگریزوں کے خلاف جدوجہد کرنے والے تمام بہادروں کی قدرکرتی ہے ۔ٹیپو سلطان کی عظیم شخصیت کو خراج عقیدت پیش کرنا حکومت کا فرض ہے ۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...