مرتے دم تک مسلمانوں کے آئینی حقوق کا تحفظ کروں گا۔سدارامیا سابق وزیراعلیٰ کو مسلم وفد کی تہنیت۔مسلمان اقتدار کے پیچھے نہیں بھاگتے: مولانا مزمل

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 11th November 2018, 11:52 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،11؍نومبر (ایس او نیوز) تین سال قبل سابق وزیراعلیٰ سدارامیا کے دور اقتدار میں سرکاری سطح پر ٹیپو جینتی منانے کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔ دراصل جنگ آزادی کے اولین مجاہدحضرت ٹیپو سلطان شہیدؒ کے چاہنے والوں کا یہ دیرینہ مطالبہ تھا کہ دیگر عظیم شخصیتوں کی طرح حضرت ٹیپو سلطانؒ کا جنم دن بھی سرکاری سطح پر منایا جائے ۔2013 میں ریاستی اسمبلی کے لئے ہوئے انتخابات کے دوران کانگریس نے وعدہ بھی کیا تھا کہ ان کی پارٹی اقتدار پر آئی تو ٹیپو جینتی سرکاری سطح پر منائی جائے گی۔ اس وعدہ کو پورا کرتے ہوئے 2015 ء میں سدارامیا حکومت نے سرکاری سطح پر ٹیپو جینتی منانے کا سلسلہ شروع کیا۔ حالانکہ اس وقت بھی بشمول بی جے پی چند کٹر پسند ہندو تنظیموں نے اس کی پرزور مخالفت کی تھی، اس کی پروا کئے بغیر سدارامیا نے یہ سرکیولر جاری کروایا کہ ریاست کے تمام ضلعی اور تعلقہ ہیڈکوارٹرس میں ٹیپو جینتی منایا جانا چاہئے ۔ریاست کی راجدھانی بنگلور کے ودھان سودھا کے بینکویٹ ہال میں پہلی بار10نومبر2015 کو شاندار پیمانے پر ٹیپو جینتی منائی گئی۔ سرکاری سطح پر ٹیپو جینتی منانے کی شروعات کرنے والے سدارامیا اس وقت اقتدار پر نہیں ہیں ۔ان کے اس کارنامہ کا اعتراف کرتے ہوئے آج صبح مولانا محمد مزمل احمد رشادی اور ریاستی وزیر برائے خوراک امور اقلیت اور اوقاف ضمیراحمد خان کی قیادت میں ایک وفد نے سدارامیا کی رہائش گاہ پہنچ کران کی حوصلہ افزائی کی اور ان کی شال وگلپوشی کی۔ انہیں ٹیپو سلطان کا روایتی پیٹھا پہنایا اورانہیں ایک تلوار کا تحفہ بھی پیش کیا۔اس موقع پر مولانا محمد مزمل نے تین سال قبل سدارامیا کے سرکاری سطح پر ٹیپو جینتی شروع کرنے پر مسلمانان کرناٹک کی جانب سے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان احسان فراموش نہیں جو اپنے محسنوں کوبھول جائیں ۔یہ بھی کہا کہ مسلمان اقتدار کے پیچھے بھی نہیں بھاگتے ۔جو قائد مسلمانوں کے سچے ہمدرد ہیں ان کی قدر ہمیشہ مسلمانوں کے دل میں رہتی ہے۔یہ مسلمانوں نے آج ثابت بھی کردیا ہے۔ مسلمانوں کے نزدیک اقتدار نہیں بلکہ قائد کی قابلیت اور ان کی خدمات کی اہمیت ہے ۔ اس موقع پر جذباتی ہوتے ہوئے سدارامیا نے ریاست کے تمام مسلمانوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ مرتے دم تک مسلمانوں کے آئینی حقوق کا تحفظ کریں گے اور ہر سطح پر ان کی ترجمانی کریں گے ۔اقتدار ان کے لئے اہم نہیں ، اقتدار آتااور جاتا رہتا ہے ۔ انسانیت اور اخلاق اہم ہیں ۔انہیں رہنمائی فراہم کرنے پر ضمیراحمد خان نے بھی اس موقع پر سدارامیا کا شکریہ ادا کیا۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...