مرڈیشور اور شرالی میں پولس کی چوکسی :افواہ کے بند کو ناکام بنانے میں پولس کامیاب
بھٹکل:13/ دسمبر(ایس اؤنیوز) شرپسندوں کی طرف سے بھٹکل تعلقہ میں فساد برپاکرنےکی مسلسل کوششوں کو آخرکار پولس نے ناکام بنادیا۔گذشتہ 2دنوں سے واٹس ایپ پر بدھ کو شرالی اور مرڈیشور میں بند کا اعلان کرنےو الے پیغامات پھیلائے جارہے تھے۔ وائر ل مسیجس کو دیکھتے ہوئے چوکنا ہوئی پولس دونوں علاقوں میں سخت سکیورٹی تعینات کرتےہوئے بند کو ناکام بنا دیاہے۔ واضح رہے کہ منگل کی دیر رات مرڈیشور کی ایک سڑک پر ٹائر جلا کر پھینکے جانے اور گھر پر پتھراؤ کا واقعہ پیش آنے کے بعد بھٹکل میں کچھ دیر کے لئے ماحول کشیدہ ہوگیا تھا، مگر پولس نے فوری طورپر جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کرلیا تھا۔
اس دوران سوشیل میڈیا پر فرقہ وارانہ فسادات کی وجہ سبب بننے والی جھوٹی خبروں کو مصدقہ خبر کے طورپر شائع کئے جانے پر ریاست کے ایک کنڑا نیوز چینل سمیت واٹس اپ پر جھوٹی اور اشتعال انگیز خبریں پھیلانے والے کے خلاف بھی پولس نے کیس درج کرلیا ہے۔
بند کی افواہ کو لے کر مرڈیشور اور شرالی میں بدھ کی صبح ماحول میں بے قرار ی پائی جارہی تھی ،آدھی دکانیں ایک دو گھنٹے دیر سے کھلیں تھیں ۔ عوام میں اعتماد پیدا کرنےکے لئے پولس نے شرالی علاقہ کی قومی شاہراہ کے شمال اور جنوب دونوں طرف ناکہ بندی کرتےہوئے شرالی میں داخل ہونے والی تمام سواریوں کی جانکاری درج کرنی شروع کردی تھی۔ پولس کی کڑی نگرانی کو دیکھتے ہوئے شرپسند اس طرف کا رخ کرنےکی ہمت نہیں کرپائے۔ مرڈیشور میں بھی معمول کے مطابق دکانیں کھلی دیکھی گئیں۔ بند نہ ہونے کے باوجود افواہوں کی بنا پردیہی علاقوں کے عوام مرڈیشور اور شرالی میں کم دیکھے گئے۔ پیشگی اقدامات کے طورپر مختلف اضلاع سے زائد پولس فورس منگوا کر حفاظت کے لئے تعینات کی گئی تھی۔ مغربی زون کے آئی جی پی ہیمنت نمبالکر بھی خود بھٹکل پہنچ کر حالات کی کڑی نگرانی کررہے تھے۔ پولس ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق انہوں نے سبھی پولس آفسران کو ہدایات دے رکھی تھی کہ کسی بھی دھرم اور ذات کا کتنا ہی بڑا اور بااثر آدمی کیوں نہ ہو، اگر وہ سماج کی صحت کو برباد کرنےکی کوشش کرتا ہوا پایا جائے یا اشتعال انگیزی کرتا ہوا پایا جائے تو ایسے لوگوںپر سنگین معاملہ درج کرکے جیل بھیجنے میں ذرا برابر بھی تامل نہ کی جائے۔
جھوٹی خبروں پر کڑی نگرانی : ہوناور میں ایک نوجوان کی موت والے معاملے کو لے کر وہاٹس ایپ پر کچھ لوگ اشتعال انگیز پیغامات پھیلا رہے تھے۔ مگر پولس کے اعلیٰ حکام نے واضح کیا ہے کہ جھوٹے پیغامات کے ذریعے سماجی امن میں خلل پیدا کرنے والوں پر کڑی نگاہ رکھی جارہی ہے۔ ہر حال میں فساد پیدا کرنے کی ضد پر اڑے کچھ فسادیوں کو اور کچھ عوام کو مشتعل کرنےکے لئے واٹس اپ کو استعمال کرنےکی مصدقہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ پولس جھوٹی خبروں کو اِ دھر اُدھر پھیلانے والوں کی فہرست تیار کرنے میں مصروف ہے۔ اسی سلسلے میں مرڈیشور پولس نے بند کا اعلان کرنے والے مسیجس پھیلانے والے ہوناور تعلقہ کے مہیما کا مکین راجیش کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔
ساتھ ساتھ کل منگل کو ایک ریاستی کنڑا نیوز چینل نے ’’بھٹکل کے 2افراد کو قتل کرنے 4تلوار،2گن کے ساتھ آنے والوں کی گرفتاری ‘‘ کی سرخی لگاکر بے تکی خبر نشر کرنے پر نیوز چینل سمیت ایک رپورٹر کے خلاف بھی بھٹکل شہری پولس تھانےمیں کیس درج کرلیا ہے۔ پولس مزید چھان بین میں لگی ہوئی ہے۔