بنگلورو۔3؍جون(ایس او نیوز) شیموگہ کے میگان اسپتال میں ایک معمر مریض کو اسٹریچر دینے سے انکار اور اس مریض کی بیوی کی طرف سے مریض کو ایکسرے وارڈ تک کھینچ کر لے جانے کے واقعہ پر سخت کارروائی کرتے ہوئے محکمۂ میڈیکل ایجوکیشن نے اسپتال کے تین ملازمین کو معطل کردیاہے۔ اس واقعہ کے سلسلے میگان اسپتال کی سافٹ نرس جیوتی ، چائترا اور ڈی گروپ ملازمہ سورنا کو معطل کرتے ہوئے اسپتال کے ڈین سوشیل کمار نے احکامات جاری کردئے ہیں۔اس دوران ریاستی بی جے پی صدر بی ایس یڈیورپانے شیموگہ اسپتال میں پیش آئے واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اس معاملے کی تفصیلات معلوم کرنے انہوں نے اپنے فرزند اور رکن اسمبلی ڈی وائی راگھویندرا کو میگان اسپتال روانہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ راگھویندرا سے کہاگیا ہے کہ ڈاکٹروں سے مکمل جانکاری حاصل کرکے متاثر ہ مریض کی ممکنہ مالی امداد یقینی بنائیں۔
خیال رہے کہ شیموگہ کے میگان سرکاری اسپتال میں شیموگہ کے ساکن امیر صاب کو ان کی بیوی فہمیدہ علاج کیلئےلے آئیں تھی ، وہاں وہ چل نہیں پارہے تھے، انہیں ایکسرے کے کمرہ تک لے جانے کیلئے اسٹریچر مانگا گیا تو اسپتال کے عملہ نے مبینہ طور پر اسٹریچر دینے سے انکار کردیا تو مجبوراً فہمیدہ نے اپنے شوہر کے پیر کھینچ کر انہیں ایکسرے کے کمرے تک لے جانا شروع کیا، اس دوران کسی نے اس کی وڈیو بنادی اور سوشیل میڈیا میں پوسٹ کردیا، پھر کیا تھا، ہنگامہ مچ گیا ، دیکھتے ہی دیکھتے وڈیو سوشیل میڈیا میں وائرل ہوگئی اور مختلف نیوز چینلوں نے متعلقہ وڈیو دکھاتے ہوئے ریاستی محکمہ صحت کی خستہ حالی پر تنقیدوں کا سلسلہ شروع کردیا، جس کو دیکھتے ہوئے فوری طور پر تین ملازموں کو اسپتال سے معطل کیا گیا ہے۔
اس سے قبل شائع رپورٹ: