ممبئی10 مارچ (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) آل انڈیا کسان سبھا کے بینر تلے مہاراشٹر اسمبلی کا گھیراؤ کرنے نکلے قریب 35 ہزار کسان اب ضلع تھانے میں داخل ہوچکے ہیں۔ ناسک سے شروع ہوئی کسانوں کی یہ ریلی کل رات واسند میں رکی اور آج یہ کسان واسند سے آگے بڑھ کر تھانے پہنچ گئی۔ 12 مارچ کو یہ کسان مہاراشٹر اسمبلی کا گھیراؤ کریں گے۔ ان کسانوں کے مطالبات میں قرض کی معافی، فصلوں کی مناسب قیمت، سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشات کو لاگو کرنے اور پنشن کے امور بھی شامل ہیں۔ ریلی میں خودکشی کرنے والے کسانوں کے 25 چھوٹے بچے بھی شامل ہیں، کسان سبھا کے ریاستی صدر ڈاکٹر اجیت نولے نے بتایا کہ بچوں نے اپنی الم انگیز کہانیاں سنا کر جہاں ریلی میں شامل کسانوں کو بھاووبھور کر دیا وہیں انہوں نے یہ کہہ کر لوگوں کو جوش وخروش پیدا کیا کہ ناانصافی کے خلاف جدوجہد واحد راستہ ہے، اور خودکشی معاملہ کا حل نہیں ہے۔ چلچلاتی دھوپ میں پیدل چل رہے کسانوں میں کچھ کی طبیعت خراب ہونے کی بھی اطلاع ہے، ناسک سے ساتھ میں چل رہی ڈاکٹروں کی ٹیم کسانوں کو ضروری ادویات اور دیکھ بھال کر رہی ہے۔
قابل غور امر یہ ہے کہ کیا مہاراشٹر حکومت ان کسانوں کے ممبئی پہنچنے سے پہلے ان سے بات کرے گی یا پھر کوئی اورشکل نکالی جائے گی ؛کیونکہ اتنی بڑی تعداد میں کسانوں کا ممبئی میں مظاہرہ انتظامیہ کے لئے سر درد ثابت ہو سکتا ہے۔
ایسے میں اطلاعات مل رہی ہیں کہ اس مارچ کی وجہ سے پولس محکمہ الرٹ ہوگیا ہے اور سننے میں آرہاہے کہ اس مارچ کو آزاد میدان میں ہی روک لیا جائے گا اور اُنہیں ودھان بھون تک جانے نہیں دیا جائے گا۔
خیال رہے کہ بی جے پی سرکار کے قرض معافی کے وعدے کے خلاف آل انڈیا کسان سبھا سمیت متعدد تنظیموں نے ناسک سے چھ روزہ لانگ مارچ کا آغاز کیا تھا جو سنیچر بھیونڈی ہوتا ہوا تھانے شہر کے قریب پہنچ چکا ہے۔