گوری لنکیش قتل کی مخالفت میں مارچ ، میدھا پاٹکر اور یچوری سمیت ہزاروں افراد شریک
بنگلورو، 12؍ستمبر (ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور) معروف صحافی اور سماجی کارکن گوری لنکیش کے قتل کی مخالفت میں آج یہاں ملک کے مختلف حصوں سے متعدد تنظیموں سے وابستہ ہزاروں افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔مارچ میں معروف سماجی کارکن اور ماہر ماحولیات میدھا پاٹکر' مارکسی رہنما سیتا رام یچوری' بزرگ مجاہد آزادی دورئی سوامی، مصنف ناگاتی ہلی چندرشیکھر اور بڑی تعداد میں طلبہ،فن کار اور ادیب شامل تھے ۔
یہ مارچ گوری لنکیش قتل مخالف ویدیکے کے بینر تلے نکالا گیا ،جو سنگولی رائنا ریلوے اسٹیشن سے شروع ہوکر سنٹرل کالج میدان تک گیا۔ مارچ جب میدان میں پہنچا تو وہاں ایک جلسہ عام کیا گیا۔ خیال رہے کہ گوری لنکیش کو پانچ ستمبر کو ان کی رہائش گاہ کے باہر نامعلوم افراد نے گولی مار کر ہلاک کردیا تھا ۔اس واقعہ کی ملک بھر میں مذمت کی گئی تھی۔ اس احتجاج میں مختلف تحریکوں سے وابستہ کارکن ، کالج کے طلبا اور بڑی تعداد میں عوام نے حصہ لیا۔ شہر کے سنٹرل کالج میدان میں منعقدہ جلسۂ عام میں مرگا مٹھ کے شیومورتی سوامی ،سوامی اگنی ویش،سی پی آئی ایم، جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری ، سماجی کارکن سیتا سیتلواد، جگنیش میوانی ، چندر شیکھر پاٹل، عرفان علی انجینئر، صحافیوں سائنات، سگاریکا گھوش ، ادیب برگور رام چندرپا ، ویر بھدرپا ، گریش کرناڈ اور دیگر نے حصہ لے کر گوری لنکیش کے بہیمانہ قتل کی سخت مذمت کی۔ مقررین نے کہاکہ گوری لنکیش کا قتل ایک انسان کا قتل نہیں بلکہ ایک فکر کو ختم کرنے کی کوشش ہے۔اس طرح کی کوششوں کو ہرگز برداشت نہیں کیا جا سکتا ۔ انہوں نے کہاکہ جس نے بھی عوام پرور آواز اٹھانے کی کوشش کی ہے اسے اسی طرح خاموش کرنے کی سازشیں رچائی گئی ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ حرکت گوری لنکیش کے قاتلوں کی جیت نہیں ،بلکہ ان کی بدترین شکست ہے۔ ایک خاتون کا قتل کرکے ان طاقتوں نے اپنی کھلی بزدلی کا ثبوت دیاہے۔ گوری کے قتل نے ملک میں ان کی فکر رکھنے والوں کو متحد کردیاہے۔ایک گوری کو مارکر قاتلوں نے اپنے سامنے ہزاروں گوری کھڑا کرلئے ہیں۔ اس ریلی میں مانگ کی گئی کہ گوری لنکیش ، پروفیسر ایم ایم کلبرگی، نریندر دابولکر ، گووند پنسارے جیسے سیکولر کارکنوں کی موت کیلئے ذمہ دار وحشیوں کو فوراً سلاخوں کے پیچھے کیاجائے۔ اگر یہ لوگ کھلے رہے تو آنے والے دنوں میں اور بھی لوگوں کو نشانہ بناتے رہیں گے۔ مرگا راجیندرا سوامی نے احتجاجیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ایک گوری کو مار کر ملک کی بنیاد پرست قوتوں نے اپنے سامنے ہزاروں گوریاں کھڑی کرلی ہیں ۔ گوری کا قتل دراصل جمہوریت کا قتل ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس قتل کی مذمت کیلئے ملک کا پورا ادبی طبقہ متحد ہوچکا ہے۔ اس ریلی میں لنگایت طبقے سے وابستہ مٹھوں کے سربراہوں نے گوری لنکیش کے قاتلوں کو گرفتار کرنے کی مانگ کے ساتھ یہ بھی مانگ کی کہ لنگایت طبقے کو علیحدہ مذہب کا درجہ دیا جائے۔ اس ریلی سے خطاب کرتے ہوئے جگنیش میوانی نے وزیراعظم مودی کو ملک کی موجودہ بدترین صورتحال کیلئے راست طور پر ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہاکہ مودی کی خاموشی کی وجہ سے فرقہ پرست قوتوں کو سر اٹھانے کا موقع ملاہے۔ کبھی کبھی یہ احساس ہوتاہے کہ مودی کی خاموشی دراصل ان فرقہ پرستوں کو شہ دینے کیلئے ہے۔ وزیر اعظم پر ملک کو تباہی کے دہانے پر لے جانے اور سارے ملک میں نراج عام کرنے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ملک کیلئے ایسی تباہی کا سبب بننے والے ایسے بچے کو پیدا ہوتے ہی ختم کردینا چاہئے تھا۔ گوری لنکیش کی ماں اندرا لنکیش نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وہ اپنی بیٹی کو انجینئر بنانا چاہتی تھیں، انجینئر بناکر کسی اچھے گھرانے میں شادی کرکے اسے گھریلو زندگی دینا ان کی تمنا تھی، لیکن وہ صحافی بن گئی، سچائی لکھنے کا انعام اسے تین گولیوں کی شکل میں دیاگیا۔ انہوں نے کہاکہ گوری لنکیش کے قتل کی مذمت کیلئے ہزاروں گوریاں میدان میں اتر پڑی ہیں، یہ دیکھ کر انہیں اپنی بیٹی پر فخر ہوتاہے۔سماجی کارکن کے نیلا نے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کی طرف سے گوری لنکیش قتل معاملے میں آر ایس ایس کو جوڑے جانے پر ہتک عزت مقدمہ دائر کرنے کی دھمکی کا چیلنج کرتے ہو ئے یہ الزام دہرایا کہ گوری لنکیش کے قتل کے پیچھے آر ایس ایس کا ہاتھ ہے اور بی جے پی کو چیلنج کیا کہ ہمت ہے تووہ ان پر ہتک عزت مقدمہ دائر کرے۔ پروفیسر چندر شیکھر پاٹل نے گوری لنکیش کے قتل کو شرمناک واقعہ قرار دیتے ہوئے تمام کو آواز دی کہ اس کی سخت الفاظ میں مذمت کریں۔ فلم اداکار چیتن اور دیگر شخصیتوں نے اپنے خطاب میں گوری لنکیش کے قتل کی سخت مذمت کی۔