بھٹکل میں دن دھاڑے چوری کی واردات؛ 25 ہزار نقد لے کر لُٹیرے ہوئے فرار
بھٹکل 25/جنوری (ایس او نیوز) بھٹکل میں چوری اب عام بات ہوگئی ہے، رات کو تو چوریاں ہوتی ہی ہیں اور کچھ تالے پڑے ہوئے مکانات میں گھس کر چور گھر کی تلاشی لینے کے بعد خالی ہاتھ لوٹنے کی وارداتیں بھی رونما ہو رہی ہیں، ایسے میں اب دن کے اجالے میں بھی چوریوں کی وارداتیں منظر عام پر آرہی ہیں۔
تازہ واردات بھٹکل بندر روڈ فرسٹ کراس میں آج جمعرات شام کو پیش آئی، جب گھر والے عصر کے وقت اپنے ایک رشتہ دار کے ہاں چلے گئے، رات قریب نو بجے واپس آئے تو چوروں نے گھر کی حالت بگاڑ کر رکھ دی تھی۔
چوری کی یہ واردات ابو بہار ہائوس، جناب عثمان دامودی کے مکان پر پیش آئی ہے۔ چوروں نے گھر کے پچھواڑے سے پہلے دیوار کوند کر اندرونی کمرے میں داخل ہوئے، پھر وہاں سے کھڑکی کی جالی کو کاٹ کر اندر جانے کا راستہ بنایا۔ سمجھا جارہا ہے کہ کھڑکی کے راستے کسی چھوٹے بچے کو اندر چھوڑ دیا گیا ہوگا، جس نے اندر پہنچتے ہی چوروں کے لئے دروازہ کھول دیا۔ وہاں سے چور اندرونی کمروں میں پہنچنے کے لئے ایک دروازے پر طاقت کا استعمال کرکے دروازے کی کُنڈی توڑ دی، پھر بیڈ روم میں داخل ہوکر الماریوں کو شدید نقصان پہنچاتے ہوئے اُسے کھولنے کی کوشش کی۔ چور ایک الماری کو کھولنے میں کامیاب ہوئے، البتہ دوسری الماری پر کوشش کامیاب نہیں ہوسکی۔البتہ الماری پوری طرح تباہ ہوگئی ہے۔
چوروں نے ایک الماری میں رکھی ہوئی پچیس ہزار کی نقد رقم لوٹ لی،البتہ سونا یا زیورات الماری میں نہ ملنے کی وجہ سے چوروں کو زیادہ مال چرانے کا موقع نہیں مل سکا۔
بھٹکل ٹائون پولس تھانہ کو چوری کے تعلق سے خبر کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ حالیہ کچھ دنوں میں کئی مکانوں میں چوروں نے خالی مکانات کو نشانہ بنایا ہے، البتہ گھر کے اندر کچھ قیمتی سامان نہ ملنے کی وجہ سے اُنہیں خالی ہاتھ لوٹنا پڑا ہے، مگر چونکہ متعلقہ گھروں کے مالکان گلف میں رہتے ہیں، جس کی وجہ سے پولس تھانہ میں کوئی شکایت درج نہیں ہورہی ہیں، پولس تھانہ میں شکایتیں درج نہ ہونے کی بناء پر اُن وارداتوں کی رپورٹنگ بھی نہیں ہورہی ہے۔ایسے میں ہرطرف عوام یہی سوال کرتے دیکھے جارہے ہیں کہ آخر اتنی زیادہ چوریوں کی وارداتیں رونما ہونے کے بائوجود پولس تو چوروں کو پکڑنے میں ناکام ہے، مگر ہمارے قومی ادارے خاموش کیوں ہیں ؟