سپریم کورٹ پاکستانی قیدیو ں کے تعلق سے بھیم سنگھ کی عرضی پر بدھ کو سماعت کرے گی
نئی دہلی:28/اپریل(ایس او نیوز /آئی این ایس انڈیا) جسٹس اے کے سکری اور جسٹس اشوک بھوشن پرمشتمل سپریم کورٹ کی ڈویزن بنچ اسٹیٹ لیگل ایڈ کمیٹی کے ایکزیکیوٹیوچیرمین اور سینئر وکیل پروفیسر بھیم سنگھ کی پاکستان، پاک مقبوضہ کشمیر، افغانستان اور دیگر غیرملکی قیدیوں، جنہیں جموں وکشمیر حکومت نے حراست میں لیکر ملک کی مختلف ریاستوں کی جیلوں میں سزا کاٹنے کے لئے بھیج دیا ہے، کی رہائی کے تعلق سے2005میں دائر عرضی کی 3مئی 2017کو حتمی سماعت کرے گی۔ اس عرضی میں سپریم کورٹ سے درخواست کی گئی ہے وہ ان غیرملکی قیدیوں کی رہائی یا ملک بدری کے لئے مداخلت کرے جنہوں نے اپنی سزائیں کاٹ لی ہیں یا کافی وقت پہلے مکمل کرچکے ہیں۔ پروفیسر بھیم سنگھ نے عدالت عظمیٰ کوبتایاکہ جب انہوں نے2005میں یہ عرضی دائر کی تھی اس وقت ہندستان کی مختلف جیلوں میں اس طرح کے1000قیدی تھے۔انہوں نے عدالت کوبتایاکہ عدالت عظمی کے حکم پر اب تک700قیدیوں جن میں سے بیشتر پاکستانی تھے، کورہا یا ملک بدر کیا جاچکا ہے۔انہوں نے بتایاکہ اس وقت ملک کی مختلف جیلوں میں اس طرح کے250قیدی، جن میں سے بیشتر پاکستانی ہیں، بند ہیں۔انہوں نے کہاکہ عدالت عظمیٰ نے2008میں حکومت ہند اور ریاستی حکومتوں کو اس طرح کے قیدیوں کے مقدمات ایک سال کے اندرمکمل کرنے کی ہدایت دی تھی لیکن عدالت کی اس ہدایت پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔پروفیسر بھیم سنگھ کی دلائل سننے کے بعدعدالت عظمیٰ نے اس معاملے کی حتمی سماعت کے لئے 3مئی 2017 کی تاریخ مقررکی ہے۔