امریکہ میں انٹرنیٹ پرائیوسی ختم کرنے پر غم و غصہ

Source: S.O. News Service | By Sheikh Zabih | Published on 29th March 2017, 6:16 PM | عالمی خبریں |

واشنگٹن ،29مارچ(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)امریکہ میں انٹرنیٹ کی سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو بہت جلد صارفین کی معلومات کسی تیسری پارٹی سے شیئر کرنے کے لیے ان سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ ایوان نمائندگان نے صدر اوباما کے زمانے کے ایک قانون کو ختم کرنے کے حق میں ووٹ دیا جس کے تحت انٹرنیٹ کمپنیوں کو صارفین کی ذاتی معلومات کسی تیسری کمپنی کو دینے کے لیے ان سے اجازت کی ضرورت نہیں ہوگی۔اس کے حامیوں کا کہنا ہے کہ اس سے مقابلہ بڑھے گا لیکن ناقدین کا کہنا ہے کہ اس کا آن لائن پرائیویسی پر خوفناک اثرات پڑیں گے۔اوباما کے دور کے اس قانون کو ختم کرنے کے لیے بڑی انٹرنیٹ کمپنیوں ویری زون، اے ٹی اینڈ ٹی اور کوم کاسٹ نے زبردست حمایت کی اور ان کا کہنا ہے کہ گوگل اور فیس بک جیسی کمپنیوں کے مقابلے میں دوسری کمپنیوں سے پرائیویسی کے قانون پر زیادہ سختی برتی جاتی ہے۔
جو قانون صدر ٹرمپ کے آنے سے قبل اکتوبر میں منظور ہوا تھا اسے اس سال کے آخر تک نافذ کیا جانا تھا اور اس کے تحت انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والوں کو کسی صارف کے جغرافیائی مقام، مالی معلومات، صحت اور بچوں سے متعلق معلومات، سوشل سکیورٹی نمبر، ویب براؤزنگ کرنے کی تفصیلات وغیرہ صارفین کی اجازت کے بغیر کسی کے ساتھ شیئر کرنے کی اجازت نہیں تھی۔ایف سی سی کے نئے سربراہ اجیت پائی کا کہنا ہے کہ اس قانون کی منسوخی سے آن لائن کی مارکیٹ میں سب کو ایک جیسے مواقعے ملیں گے۔اور یہ بھی صارفین کی مرضی پر تھا کہ آیا وہ اپنا ای میل ایڈریس اور اس جیسی کم حساس معلومات بھی شیئر کرنا چاہتے ہیں یا نہیں۔
فیڈرل کمیونیکیشن کمیشن (ایف سی سی) کے نئے سربراہ اجیت پائی کا کہنا ہے کہ اس قانون کی منسوخی سے آن لائن کی مارکیٹ میں سب کو ایک جیسے مواقعے ملیں گے۔انھوں نے ایک بیان میں کہا کہ گذشتہ سال پسندیدہ کمپنیوں کو ناپسندیدہ کمپنیوں کے مقابلے میں فائدہ پہنچانے کے لیے پالیسیاں ترتیب دی گئی تھیں۔ان کا کہنا تھا کہ ’کانگریس نے اس کے خلاف ایک قرارداد منظور کی تھی تاکہ اس طریقہ کار کو روکا جا سکے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اس سے آگے ہم یہ چاہتے ہیں کہ امریکی عوام یہ جان لے کہ ایف سی سی فیڈرل ٹریڈ کمیشن کے ساتھ کام کرے گا تاکہ وہ صارفین کی آن لائن پرائیویسی کا مستقل اور جامع فریم ورک کے تحت تحفظ کر سکے۔‘فائٹ فار دا فیوچر مہم کی ڈائریکٹر ایوان گریر کا کہنا ہے کہ ’کانگریس نے آج ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ عوام کے تحفظ اور سکیورٹی کے بجائے کارپوریشنز کی خواہشات کا زیادہ خیال رکھتی ہے جو کہ انھیں فنڈز فراہم کرتے ہیں۔‘انھوں نے کہا کہ ’ہر طرح کی سیاسی سوچ رکھنے والے اس سے ناراض ہیں اور ہر قانون ساز جو ہماری پرائیویسی چھیننے کے لیے ووٹ دے گا وہ آنے والے انتخابات میں پچھتائے گا۔‘

ایک نظر اس پر بھی

اسرائیلی جہاز پر پھنسے 17 ہندوستانیوں سے ہندوستانی افسران کی جلد ہوگی ملاقات، ایران کی یقین دہانی

  ایران و اسرائیل کی کشیدگی کے دوران جہاں ایک جانب ہندوستانی اسٹاک ایکسچنج لڑکھڑا نے لگا ہے تو وہیں ایران کی جانب سے ہندوستان کے لیے ایک راحت کی خبر بھی ہے۔ ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہندوستانی افسران کو اسرائیلی مقبوضہ جہاز پر سوار 17 ہندوستانیوں سے ملاقات کی جلد اجازت دے گا۔ ...

کینیڈا میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کا گولی مار کر قتل

کینیڈا کے شہر وینکوور کے علاقے سن سیٹ میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کو اس کی کار میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ پولیس نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔ وینکوور پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ 24 سالہ چراغ انٹیل علاقے میں ایک گاڑی کے اندر مردہ پایا گیا۔

افغانستان میں سیلاب کے باعث 33 افراد ہلاک

ا فغانستان کے کچھ حصوں میں گزشتہ تین دنوں میں شدید بارشوں، برف باری اور سیلاب کی وجہ سے 33 افراد کی موت ہو گئی اور 27 دیگر زخمی ہو گئے۔نیشنل ڈیزاسٹر اتھارٹی کے ترجمان ملا جانان سائک نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔

ایران کا اسرائیل پر ڈرونز اور کروز میزائلوں سے بڑا حملہ؛ خطے میں مچ گئی افراتفری

ایران نے شام میں قونصل خانے پر اسرائیلی بمباری کے جواب میں اسرائیل پر حملہ کردیا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق ایران نے اسرائیل پر درجنوں ڈرونز اوع کروز میزائل داغے ہیں، جس کے ساتھ ہی پورے خطے میں افراتفری مچ گئی ہے۔

ایران کا اسرائیلی جہاز پر قبضہ، جہازپر سوار 17 ہندوستانیوں کی رِہائی کے لئےکوششیں تیز؛ کیا ایران اپنے قونصل خانے پر حملے کا بدلہ لے گا ؟

 اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی  اور  آبنائے ہرمز کے قریب  اسرائیل پر ایرانی حملے کے بڑھتے  خدشات کے درمیان ایرانی فوج  نے  ایک اسرائیلی کارگو  جہاز پر قبضہ کر لیا  جس میں 17 ہندوستانی شہری بھی شامل ہیں۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق  معاملہ سامنے آنے کے بعد  حکومت ہند ...