ریاست کے الگ پرچم کے مطالبہ سے ہندوستان کے قومی نشان کی کوئی توہین نہیں ہوئی، غیرموجود شق کا بی جے پی اورجے ڈی ایس حوالہ دے رہے ہیں: سدارامیا
بنگلورو:19/جولائی (ایس او نیوز) ریاست کے لئے الگ پرچم کا کرناٹک حکومت کی جانب سے مطالبہ کرنے کے بعد چیف منسٹر سدارامیا نے آج کہا ہے کہ بی جے پی اور جنتادل ایس دستور کی غیر موجود شق کا حوالہ دے رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کے لئے علاحدہ پرچم کے مطالبہ سے ہندوستان کے قومی نشان کی کوئی توہین نہیں ہوئی ہے۔ انہو ں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ علاحدہ پرچم کا مطالبہ ہندوستان کے قومی نشانات کی توہین کسی بھی طرح نہیں ہے۔ ہم ہمیشہ کی طرح قومی جھنڈے کا کافی احترام کریں گے۔ دستور نے ریاست کے پرچم کے ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا ہے، پھر کیوں بی جے پی اور جے ڈی ایس غیرموجود قانونی شق کا حوالہ دے ر ہے ہیں؟۔ 6جون کو ہم نے ریاستی پرچم کے پیانل کی تشکیل کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ کسی سیاسی مقصد کیلئے نہیں ہے۔ہمیشہ قومی پرچم ہی اونچا رہے گا۔ تاہم بی جے پی نے دعویٰ کیا کہ دستور ایسے کسی بھی قدم کی اجازت نہیں دیتا۔ گذشتہ روز میڈیا سے بات کرتے ہوئے کرناٹک بی جے پی کے ترجمان ایس پرکاش نے کہا کہ سدارامیا اس مسئلہ پر غیر ضروری تنازعہ پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے لئے علاحدہ پرچم کی ملک کا آئین اجازت نہیں دیتا۔ ملک کا قومی پرچم ہے جس کا ہم تمام احترام کرتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ کانگریس پارٹی قومی جذبہ کی نمائندگی کرتی ہے اس طرح کی حرکتوں میں ملوث نہیں ہوگی۔ اسی دوران کرناٹک حکومت نے 9رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے تاکہ ریاست کیلئے علحدہ پرچم کو ڈیزائن کرنے کے امکانات پر ریاستی حکومت کو رپورٹ پیش کی جاسکے۔ ریاستی حکومت کو جو ریاست کیلئے علحدہ پرچم کے ڈیزائن کی منصوبہ بندی کررہی ہے، نکتہ چینی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، تاہم کانگریس حکومت اس مسئلہ پر پیشرفت کررہی ہے۔ اس مسئلہ پر احتجاج کے درمیان حکومت نے کور کمیٹی قائم کی ہے،تاکہ ریاست کیلئے علاحدہ پرچم کے سلسلہ میں تجاویز کا جائزہ لیا جاسکے۔لوک سبھا کے رکن و ریاستی بی جے پی کے صدر بی ایس یڈ یورپا کی زیرقیادت مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے حکومت کی اس تجویز کو غیرضروری قرار دیا اور کہا گیا کہ دستور میں اس کی اجازت نہیں ہے۔وزیراعلیٰ سدارامیا نے خشک سالی اور ریاست کے دیگر سلگتے مسائل سے نمٹنے میں ناکامی کو چھپانے کیلئے اس مسئلہ کو اٹھایاہے۔ اسی دوران کنڑ رکھشنا ویدیکا نے ریاست کیلئے علحدہ پرچم کی تجویز کی مخالفت پر بی جے پی کے خلاف یہاں سے تقریباً 40 کلومیٹر دور رامانگرم میں احتجاج کیا اور لوک سبھا کے رکن و بی جے پی کے ریاستی صدر یڈیورپا کا پتلہ نذرآتش کیا۔ وزیراعلیٰ سدارامیا نے اس تجویز کی مدافعت کرتے ہوئے کہا کہ معلومات کے مطابق اس تجویز میں کوئی غلط بات نہیں ہے اور یہ دستور کے خلاف نہیں ہے۔ اپوزیشن جماعتوں بشمول بی جے پی اور جے ڈی ایس سیاسی فائدہ حاصل کرنے کیلئے ہی اس کی مخالفت کررہے ہیں۔ اُنہوں نے واضح کیا کہ کور کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اور حتمی فیصلہ رپورٹ ملنے کے بعد کیا جائے گا، تاہم ریاستی پرچم' قومی پرچم سے نیچے لہرائے گا اور یہ کبھی اونچا نہیں ہوگا۔ ہمارا ریاست کا ترانہ اور قومی ترانہ بھی ہے اور قومی ترانہ پہلے بجایا جاتا ہے اُس کے بعد ریاستی ترانہ گایا جاتا ہے۔یڈیورپا اس تجویز کی مخالفت کررہے ہیں، کیونکہ وزیراعلیٰ کے اپنے دور میں وہ ایسا نہیں کرسکے۔