حکومت یونیورسیٹیوں میں اساتذہ کی اظہاررائے کی آزادی پربندش نہیں لگائے گی

Source: S.O. News Service | By S O News | Published on 20th October 2018, 10:01 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی20اکتوبر(آئی این ایس انڈیا؍ایس او نیوز) فروغ انسانی وسائل کے مرکزی وزیرپرکاش جاویڈیکر نے دہلی یونیورسٹی میں لازمی خدمات فراہمی ایکٹ ( ا یسما) لگانے کے الزامات پر صفائی دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کا ارادہ اساتذہ کے اظہار رائے کی آزادی کو روکنے کا نہیں ہے۔مسٹرجاویڈیکرنے ہفتہ کے روزٹویٹ کر کے کہا کہ حکومت دہلی یونیورسٹی، جواہر لال نہرو یونیورسٹی یا کسی دوسری یونیورسٹی میں اساتذہ کی اظہار رائے کی آزادی کو پابند کرنا نہیں چاہتی ہے۔ اس دوران اعلیٰ تعلیم کے سکریٹری آر سبرامنیم نے بھی ٹویٹ کرکے کہا کہ دہلی یونیورسٹی میں ایسما لگانے کی ہماری کوئی تجویز نہیں ہے۔ دہلی یونیورسٹی ٹیجرس ایسو سی ایشن (ڈیوٹا) کی ہڑتال کے دوران طالب علموں کی تجویزتھی کہ ہڑتال پر پابندی لگائی جائے۔ ہم نے اس کی جانچ کی لیکن تجویز کو آگے نہیں بڑھا یا۔ دریں اثناء، دہلی یونیورسٹی ٹیچرس ایسو سی ایشن (ڈیوٹا) کے صدر راجکورے اور سابق صدر آدتیہ نارائن مشرا نے الزام لگایا کہ حکومت ایسما لگانا چاہتی ہے اور اس کے لیے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے چار اکتوبر کو ایک کمیٹی قائم کی ہے جس کا کام دہلی یونیورسٹی قانون 1922 میں ترمیم کرکے ایسما کی دفعات کو شامل کرنے کے امکانات پر غور کرنا ہے۔ اس کمیٹی کو ایک ماہ کے اندر اپنی رپورٹ دینی ہے۔ دہلی یونیورسٹی کے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے حامی ڈیوٹا کے لیڈراے کے بھاگی نے بھی ایسما لگانے کی تجویز کی مخالفت کی ہے۔ استاد لیڈروں کا کہنا ہے کہ اساتذہ کے دباؤ میں حکومت نے یہ قدم واپس لے لیا ہے۔ اس کا وہ خیر مقدم کرتے ہیں لیکن حکومت مرکزی ملازمین کے رہنما ہدایات واپس لے، ورنہ ان کی تحریک جاری رہے گی۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔