گجرات غریب اعلیٰ ذات کو نوکری میں ریزرویشن دینے والی پہلی ریاست
احمد آباد:13/جنوری (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) صدر رام ناتھ کووند کی جانب سے اقتصادی طور پر کمزور اعلیٰ ذات کو نوکری اور تعلیم میں10 فیصد ریزرویشن دینے سے متعلق بل پر دستخط کرنے کے بعد گجرات نے اپنی ریاست میں اس نظام کو لاگو کرنے کا اعلان کیاہے۔گجرات غریب اعلیٰ ذات کوریزرویشن دینے والی ملک کی پہلی ریاست بن گئی ہے۔ صدرجمہوریہ کووند کے منظوری دینے کے بعد اب ملک میں سرکاری کام اور تعلیمی اداروں میں 10 فیصد ریزرویشن کا راستہ صاف ہو گیا۔مرکزی حکومت نے اس سلسلے میں نوٹیفکیشن بھی جاری کردیاہے۔ نوٹیفکیشن جاری ہونے کے ایک دن بعد ہی گجرات کے وزیراعلیٰ وجے روپانی نے اتوار کو اپنی ریاست میں اقتصادی طور پر کمزوراعلیٰ ذات کو سرکاری کام اور تعلیم میں 10 فیصد ریزرویشن دینے کا اعلان کیاہے۔ گجرات میں ریزرویشن یہ نیانظام کل پیر (مکر سنکرانتی) سے لاگو ہوگا۔گجرات حکومت کے ریزرویشن کے نئے نظام لاگو کرنے کے اعلان پر اپوزیشن پارٹی ریاستی کانگریس امت چھاوڑا نے کہاہے کہ یہ صرف اعلان تک محدود نہیں ہوناچاہیے۔ حکومت کو اس کا اطلاق کرناچاہیے۔اعلیٰ ذات طبقے کے اقتصادی طور پر کمزور لوگوں کو سرکاری نوکری اور تعلیمی اداروں میں 10 فیصد ریزرویشن دینے کے فیصلے پر مرکزی کابینہ نے 7 جنوری کو مہر لگائی اور اس سلسلے میں معلومات دی گئیں۔ پھرریزرویشن نظام کو لاگو کرنے کے لیے 8 جنوری کو لوک سبھا میں آئین کی 124 ویں ترمیمی بل 2019 پیش کیاگیاہے۔ طویل بحث کے بعد یہ بل لوک سبھا میں پاس ہو گیا۔اس کے اگلے دن راجیہ سبھا میں اس ترمیمی بل کو پیش کیا گیا اور طویل بحث کے بعد یہاں بھی پاس کر دیا گیا۔ دونوں ایوانوں سے بل پاس ہونے کے بعد منظوری کے لیے صدرکووند کے پاس بھیجاگیا۔ اب صدرجمہوریہ نے بل پردستخط کرکے اپنی منظوری دے دی ہے۔یہ ریزرویشن سپریم کورٹ (ایس سی)، سینٹ (ایس ٹی) اور دیگر پسماندہ طبقات(او بی سی) کے لوگوں کو ملنے والے 49.5 فیصد ریزرویشن سے مختلف ہو جائے گا۔غریب اعلیٰ ذات کو ریزرویشن کا فائدہ حاصل کرنے کے خواہش مند امیدوار کے خاندان کی سالانہ آمدنی 8 لاکھ روپے سے کم ہوناچاہیے۔ اگرچہ وزیر قانون روی شنکر پرساد کے مطابق ریاستی حکومتوں کے پاس اس حد میں تبدیلی کرنے کاحق ہے۔