عالمی کنڑا کانفرنس کو بڑے پیمانے پر منانے حکومت کا فیصلہ
بنگلورو:18/ جولائی(ایس او نیوز) ریاست میں سنگین خشک سالی کے سبب ہونے والے نقصانات اور دیگر حالات کے پیش نظر عالمی کنڑا کانفرنس کے اہتمام کو لے کر کنڑا ادیبوں اور شعراء کے درمیان اختلافی ماحول پیدا ہوگیا ہے۔ بعض لوگوں نے کہا ہے کہ حالات کے سدھار کے بعد اس کانفرنس کا اہتمام کیا جائے تو دوسری طرف بعض لوگوں نے کانفرنس کو آگے بڑھانے کا مشورہ دیتے ہوئے سادگی سے اس کا اہتمام کرنے حکومت سے اپیل کی ہے۔ ریاستی حکومت نے تیسری عالمی کنڑا کانفرنس داونگیرے میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آج اس کانفرنس کی تیاریوں کے سلسلے میں تبادلہئ خیال کیلئے وزیر اعلیٰ سدرامیا کی طرف سے طلب کی گئی میٹنگ میں تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔ میٹنگ میں مختلف اکادمیوں کے صدور، ادباء، شعراء اور دانشور شریک رہے۔ ودھان سودھا کے کانفرنس ہال میں منعقدہ میٹنگ میں طے کیا گیا کہ پہلے سے زیادہ شاندار پیمانے پر اس کانفرنس کا اہتمام ہوگا۔ کانفرنس کی تیاریوں کے سلسلے میں وزیراعلیٰ نے میٹنگ کے دوران تفصیلی بات چیت کی اور کانفرنس میں جن فیصلوں کو منظوری ملنی چاہئے، اس پر بھی تبادلہئ خیال کیا گیا۔ کانفرنس کو بہت بڑے پیمانے پر منعقد کرنے بعض ادیبوں کے مشوروں کو منظور کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ کانفرنس کے اہتمام میں کسی طرح کی کمی نہ رہے حکومت یہ واضح طور پر یقینی بنائے گی۔ میٹنگ میں شریک بیشتر ادباء نے اس سلسلے میں وزیراعلیٰ کو اپنی طرف سے مشورے دئے۔ میٹنگ میں وزیراعلیٰ کے علاوہ وزیر دیہی ترقیات ایچ کے پاٹل، وزیر باغبانی ایس ایس ملیکارجن، وزیر برائے کنڑا اینڈ کلچر اوما شری، وزیر سیاحت پریانک کھرگے، چیف سکریٹری سبھاش کنٹیا، کنڑا ساہتیہ پریشد کے صدر منوبالیگار، مختلف اکاڈمیوں کے صدور معروف کنڑا ادباء چندر شیکھر پاٹل، چدانند مورتی، ہمپا ناگراجیا، کملا ہمپنا، ویر بھدرپا، پروفیسر ملیکاگھنٹے، سابق وزراء بی ٹی للیتا نائک، لیلا دیوی آر پرساد وغیرہ شریک رہے۔