کٹپاڈی مسجد انتظامیہ کا انتخاب گروہی تصادم میں بدل گیا۔ ریوالور، تلوار اورکرسیوں کا استعمال ۔تین زخمی۔ 4افراد گرفتار

Source: S.O. News Service | By S O News | Published on 26th October 2018, 11:05 PM | ریاستی خبریں |

کاپ:26/اکتوبر (ایس او نیوز)کٹپاڈی مسجد کی انتظامیہ کمیٹی کو برخاست کرکے نئی انتظامیہ کمیٹی تشکیل دینے کا عمل اس وقت ایک شرمناک رخ اختیار کرگیا جب اختلاف رائے کی وجہ سے ایک گروہ نے دوسرے گروہ پر مسجد کے اندر ہی حملہ کردیا اور مبینہ طور پر قاتلانہ حملے کے لئے ریوالور اور تلوار تک استعمال کیا گیا۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق کاپ پولیس نے عبدالحمید ، محمد، سلیم ملک اور اکبر نامی چار ملزمین کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ اکبر محمد بیاری،انور اور انورحسین اس حملے میں زخمی ہوگئے ہیں جنہیں اڈپی ڈسٹرکٹ اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔
بتایاجاتا ہے کہ مسجدانتظامیہ کمیٹی انتخاب کے لئے ایک خصوصی عام اجلاس منعقد کیا گیا تھا۔انتخابی کارروائی کے دوران دو کمیٹیوں کے لئے ایک ہی شخص کو صدر نامزد کیے جانے پر حاضرین میں اختلاف رائے پیدا ہوگیا۔ اکبر محمد بیاری نامی شخص نے مداخلت کرتے ہوئے صدر کومشورہ دیا کہ کمیٹی کے اراکین کو نامزد کرنے کے بجائے خفیہ پرچی کے ذریعے ان کا انتخاب کیا جائے۔اس پر سلیم ملک، امتیاز، اکبر اور سلطان وغیرہ نے سخت اعتراض کیااور دیکھتے ہی دیکھتے وہ اکبر محمد بیاری پر حملہ کربیٹھے۔جب انور حسین، رفیق وغیرہ نے اکبر محمد بیاری کو بچانے کی کوشش کی تو ان پر بھی حملہ کیا گیااور مزید لوگ اکبر بیاری اور اس کے ساتھیوں کے ساتھ مارپیٹ کرنے لگے۔
اسی ہنگامہ آرائی کے دوران مبینہ طور پر حمید نامی شخص باہر جاکر اپنے کار سے ریوالورنکال کر مسجد کے ہال میں لے آیا۔ اکبرنامی دوسرے شخص نے اس کے ہاتھ سے ریوالور چھین لیا اور پلٹ کرمحمد اکبر بیاری کو قتل کرنے کے لئے نشانہ سادھ لیا۔ اس بیچ مسجد کے دیگر ذمہ داروں نے اسے فائر کرنے سے روکنے کی کوشش کی مگر اس چھیناجھپٹی میں ریوالور کا گھوڑا دب گیا۔ مگر خوش قسمتی سے نشانہ خطا ہوگیا اور گولی ہوا میں ہی چل گئی۔حمید نامی شخص پر ایک الزام یہ بھی ہے کہ اسنے اپنے کار کے اندر چھپاکر رکھی گئی تلوار بھی باہر نکالی اور اس سے دیگر لوگوں پر حملہ کرنے کی کوشش کی ۔منجملہ مسجد کے اندر مچائے گئے اس گھمسان میں ایک دوسرے پر حملہ کرنے کے لئے ریوالوراور تلوار کے علاوہ کرسیوں کا بے دریغ استعمال کیا گیا۔
اکبر محمد بیاری کی شکایت پر کاپ پولیس نے کیس درج کرلیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

وزیراعلیٰ سدارامیا نے کرناٹک میں بیس سیٹوں پرجیت درج کرنے کا ظاہر کیا عزم

کرناٹک دو مرحلوں یعنی 26/اپریل اور 7/مئی کو ہونے والے لوک سبھا انتخابات کو دیکھتے ہوئے ایک طرف بی جے پی لیڈران مودی کی گارنٹی کے نام پر عوام سے ووٹ دینے کی اپیلیں کرتے نظر آرہے ہیں تو وہیں کانگریس اور انڈیا الائنس کے لیڈران بی جے پی پرعوام کے ساتھ جھوت بولنے اوردھوکہ دینے کا ...

بی جے پی کرناٹک حکومت کو دھمکی دے رہی، نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کا سنگین الزام

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے بی جے پی پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ریاستی حکومت کو دھمکی دے رہی ہے اور لوگوں میں یہ پیغام پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے کہ خراب نظم و نسق کی وجہ سے اب ریاست کی کمان گورنر کے حوالے کر دی جائے گی۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔