ممبئی ہائی کورٹ نے ڈاکٹروں کو کام پر واپس جانے کے لیے کہا
ممبئی:23/مارچ(ایس او نیوز /آئی این ایس انڈیا)بامبے ہائی کورٹ نے ریاست کے تمام ڈاکٹروں کو ہڑتال ختم کرکے واپس کام پر جانے کی ہدایت دی ہے، اسی لیے اب تمام ڈاکٹر ہڑتال ختم کرکے کام پر لوٹ آئیں گے۔ہائی کورٹ نے ان ڈاکٹروں سے کہا ہے کہ ہڑتال پر جانے سے پہلے وہ اپنی حلف کو یاد کریں اور فوری طور پر کام پر لوٹ آئیں۔اس کے بعد ڈاکٹروں نے عدالت کو اپنی ہڑتال ختم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔غور طلب ہے کہ ریاست کے ڈاکٹر کچھ دن پہلے ہڑتال پر چلے گئے تھے، اس پر بامبے ہائی کورٹ نے ڈاکٹروں کو ہڑتال پر جانے کے لیے پھٹکار بھی لگائی تھی، وہیں، ریاستی حکومت نے انہیں ہڑتال پر جانے سے منع کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسا کرنے پر ان کی 6 ماہ کی تنخواہ کاٹ لی جائے گی۔اس کے باوجود ڈاکٹروں پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ہائی کورٹ نے ڈاکٹروں کو ان کا حلف کو یاد دلاتے ہوئے کام پر لوٹ آنے کی ہدایت دی ہے، تو ڈاکٹروں نے بھی عدالت کو یقین دلایا ہے کہ وہ کام پر واپس آئیں گے۔وہیں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ڈاکٹروں کی ہڑتال کے تناظر میں اسمبلی میں ایک تجویز پیش کی، جس میں ہڑتال پر جانے والے ان ڈاکٹروں سے ہڑتال واپس لینے کی اپیل کی ہے۔وزیر اعلی نے کہا کہ دھو لیا میں ڈاکٹروں پر جو حملہ ہوا ہے، اس کے خلاف کاروائی کی جا رہی ہے، حکومت ڈاکٹروں کی حمایت میں کھڑی ہے، حکومت انہیں یقین دہانی کرا تی ہے کہ ان پر ہونے والے حملوں کو روکنے کی کوشش کی جائے گی۔مریضوں کی خدمت سے انکار کرنا اور ہڑتال پر جانا مناسب نہیں ہے۔حکومت کی طرف سے جاری ہدایت میں ان ڈاکٹروں سے ہڑتال واپس لینے کا مطالبہ کرتے کہا گیا ڈاکٹر کام پر لوٹ جائیں، حکومت بات چیت کے لیے تیار ہے۔قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹروں کے ہڑتال پر چلے جانے سے پریشان ہوکر ممبئی، دھو لیا، ناسک، پونے اور اورنگ آباد کے اسپتا لوں میں مریضوں کے تیمارداروں نے ڈاکٹروں کے ساتھ مار پیٹ کی تھی۔اس کی وجہ سے ڈاکٹروں نے اپنی سیکورٹی کے مطالبہ کو لے کر ہڑتال پر چلے گئے تھے۔