بی جے پی کی ہار سے سرمائی اجلاس میں بڑھے گا ہنگامہ، کانگریس کے پاس تین نکات
نئی دہلی :12/دسمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)ریاستوں میں بی جے پی کی شکست کا اثر پر سرمائی اجلاس میں بھی نظر آنے والا ہے۔ ویسے تو پہلے ہی اپوزیشن نے حکومت کو گھیرنے کی تیاری کر لی ہے۔ لیکن مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ کے مینڈیٹ نے کانگریس میں نئی جان پھونک دی ہے۔کانگریس نے رافیل سمیت کئی مسائل پر حکومت کو بیک فٹ پر لانے کے لئے روڈ میپ تیار کر لیا ہے۔دراصل بدھ کو سرمائی اجلاس کے دوسرے دن حزب اختلاف کے ساتھ ساتھ بی جے پی کے اتحادی شیوسینا نے بھی حکومت کے خلاف دھرنے پر بیٹھ کر اپنا اراد ہ ظاہر کردیا ہے ۔ شیوسینا کے رکن لوک سبھا میں پی ایم مودی کی موجودگی میں رام مندر کی مانگ کو لے نعرے بازی کرتے نظر آئے۔بدھ سے جیسے ہی لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے وقفہ سوال کا آغاز کیا تو کانگریس، شوسینا اور انادرمک کے رکن نعرے بازی کرتے ہوئے اپنی اپنی مانگ کو لے کرآسن کے قریب پہنچ گئے۔ شیوسینا ممبران پارلیمنٹ نے ایودھیا میں جلد رام مندر کی تعمیر کرانے کا مطالبہ کرنے لگے۔ مہاجن نے ہنگامہ کر رہے ممبران پارلیمنٹ سے ایوان کی کارروائی آسانی سے چلنے دینے کی اپیل کی۔لیکن نہ حزب اختلاف کے رہنما مانے اور نہ شیوسینا کے رکن مانے۔ جس کی وجہ سے مجبوراسمترا مہاجن کو ایوان کی کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کرنا پڑی۔ماہرین کے مطابق پارلیمنٹ میں ابھی تو اپوزیشن کا یہ ہنگامہ صرف’ جھانکی ‘ہے ۔آنے والے دنوں میں اپوزیشن حکومت پر مزید غلبہ حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔ منگل کو تینوں ریاستوں میں فتح کے بعد کانگریس صدر راہل گاندھی نے پریس کانفرنس میں اپنے ارادے ظاہر کردیئے تھے۔ اس موقع پر رافیل، بے روزگاری اور کسانوں کے مسائل کو انہوں نے ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بتایا تھا ۔