آئی اے ایس آفیسر انوراگ تیواری کا قتل ہوا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ نے غیر فطری موت ثابت کردی
بنگلورو:24/مئی(ایس او نیوز) لکھنؤ کے حضرت گنج علاقہ کے ایک گیسٹ ہاؤز کے باہر مشتبہ حالت میں مردہ برآمد ہونے والے آئی اے ایس آفیسر انوراگ تیواری کے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ ان کی موت فطری نہیں بلکہ ان کا قتل کیاگیا ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ انوراگ تیواری کی موت دم گھٹنے سے ہوئی ہے اورمارنے سے پہلے ان پر حملہ بھی کیاگیا ہے۔ لکھنؤ ضلع اسپتال کے ڈاکٹر کی طرف سے انوراگ تیواری کا پوسٹ مارٹم کیاگیا۔ اس رپورٹ کی نقل اترپردیش حکومت کے سپرد کردی گئی ہے، جس میں بتایا گیاہے کہ انوراگ تیواری کے جسم پر زخموں کے کئی نشانات پائے گئے۔ان کے چہرے پر بھی تین زخم آئے ہیں، اسی لئے یہ نتیجہ اخذ کیاگیا ہے کہ انورا گ تیواری کی موت فطری نہیں بلکہ حملہ اور گلا گھونٹنے کے نتیجہ میں ہوئی ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کی بنیاد پر اترپردیش پولیس نے معاملہ کی جانچ میں جہاں تیزی لائی ہے وہیں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اب یہ معاملہ سی بی آئی کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، توقع ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کی بنیاد پر سی بی آئی اپنی تحقیقات کو آگے بڑھائے گی۔ بتایاجاتا ہے کہ انوراگ تیواری 150 کروڑ روپیوں کے کومیاٹ گھپلے کو منظر عام پر لانے والے تھے، ساتھ ہی راشن کی تقسیم کے کمپیوٹرائزیشن کی اسکیم میں مبینہ بے قاعدگیوں کا بھی انوراگ تیواری نے پتہ لگایا تھا۔ اس سلسلے میں ریاستی لیجسلیچر کی اپیل کمیٹی بھی تحقیقات کی تیاریوں میں تھی، اسی وجہ سے انوراگ تیواری کچھ عرصہ سے اپنی جان کیلئے خطرہ محسوس کررہے تھے۔