آنگن واڑی کارکنوں کے مسئلہ پر سدرامیا کے خلاف تحریک مراعات پیش،اسپیکر نے اپوزیشن کی تحریک پر اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا
بنگلورو:23/مارچ(ایس او نیوز)وزیر اعلیٰ سدرامیا کے خلاف آج ریاستی اسمبلی میں بی جے پی کی طرف سے تحریک مراعات پیش کرنے کی کوشش کو اسپیکر کے بی کولیواڈ نے مسترد کردیا۔ آنگن واڑی کارکنوں کو ماہانہ دئے جانے والے مشاہرہ کی رقم میں بی جے پی دور اقتدار میں اضافہ نہ کئے جانے کے متعلق وزیراعلیٰ سدرامیا کی طرف سے اسمبلی میں کئے گئے دعویٰ کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے اپوزیشن لیڈر جگدیش شٹر نے تحریک مراعات پیش کی۔ انہوں نے کہاکہ سدرامیا نے اپنے بیان میں کہاتھاکہ بی جے پی حکومت نے آنگن واڑی کارکنوں کے مشاہرہ میں ایک پیسے کا بھی اضافہ نہیں کیا، جبکہ حقیقت کچھ اور ہی ہے۔ ایوان کو گمراہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے جگدیش شٹر نے تحریک مراعات شکنی پیش کی، اس پر اسپیکر کے بی کولیواڈ نے اپنے فیصلے کو محفوظ کرلیا۔ ایوان میں اس مسئلے پر زور دار بحث ومباحثہ کے دوران اسپیکر نے اعلان کیا کہ اس فیصلے کو وہ فی الوقت محفوظ کرتے ہیں بعد میں اس کا اعلان کیا جائے گا۔اس سے قبل آج جیسے ہی کارروائی شروع ہوئی جگدیش شٹر نے کہاکہ بی جے پی کے دور اقتدار میں آنگن واڑی کارکنوں کے مشاہرہ کی رقم میں اضافہ کیا گیا ہے، وزیراعلیٰ سدرامیا نے اس حقیقت کو نظر انداز کرتے ہوئے دعویٰ کیاہے کہ بی جے پی کے دور اقتدار میں آنگن واڑی کارکنوں کے مشاہرہ میں ایک پیسے کا بھی اضافہ نہیں ہوا ہے۔ چونکہ انہوں نے ایوان کو جھوٹی اطلاع دی ہے، اسی لئے ان کے خلاف تحریک مراعات پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اسپیکر اس کی اجا زت دیں۔انہو ں نے کہاکہ اس تحریک کے متعلق اسپیکر کو پہلے ہی نوٹس دی جاچکی ہے، اسی لئے انہیں اس کی اجازت دینی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سدرامیا نے اس مسئلے پر جواب دیتے ہوئے بار بار پچھلی بی جے پی حکومت پر نکتہ چینی کی اور ایوان کو جھوٹی باتیں بتائیں۔اس سے اراکین کی حق تلفی ہوئی ہے۔جھوٹی معلومات فراہم کرکے وزیر اعلیٰ نے ایوان کو گمراہ کیا ہے، اسی لئے ضابطہ 191 اور 192کے تحت ان کے خلاف تحریک مراعات کا نوٹس داخل کیاگیا ہے۔ اس مرحلے میں وزیراعلیٰ سدرامیا کی طرف سے دئے گئے بیان کو دہراتے ہوئے اسپیکر نے کہا کہ افسران کی طرف سے انہیں جو کچھ بتایا گیا وزیر اعلیٰ نے یہ بات ایوان کو بتائی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے خود واضح کیا ہے کہ بی جے پی کے دور اقتدار میں مشاہرہ میں کچھ اضافہ ضرور کیاگیا ہے، لیکن موجودہ حکومت نے اس سے زیادہ اضافہ کیا ہے۔ اسی لئے وزیر اعلیٰ کی اس وضاحت کے ساتھ ان پر مراعات شکنی کا معاملہ دائر نہیں کیا جاسکتا۔ اس مرحلے میں وزیر قانون ٹی بی جے چندرا نے اعتراف کیا کہ طیش کے عالم میں ہوسکتا ہے کہ وزیر ا علیٰ کی زبان سے ایسا جملہ سرزد ہوگیا ہو تاہم بعد میں انہوں نے اس کی اصلاح بھی کی ہے، اسی لئے تحریک مراعات پیش کرنے کی گنجائش نہیں بنتی۔ تاہم شٹر اس ضد پر قائم رہے کہ وزیر اعلیٰ سدرامیا نے جھوٹ بولا ہے، اسی لئے ان پر تحریک مراعات شکنی چلائی جانی چاہئے۔ ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی جب شٹر نے یہ معاملہ اٹھایا تو اسپیکر نے ان سے کہاکہ و قفہئ سوالات کے بعد وہ اس معاملے کو اٹھانے کی اجازت دیں گے۔ وقفہئ سوالات کے فوراً بعد شٹر نے یہ معاملہ اٹھایاتو اسپیکر نے پھر کہاکہ چند بلوں کو پیش کرنے کے بعد وہ اس معاملے کواٹھاسکتے ہیں۔ اس مرحلے میں وزیر صحت رمیش کمار نے کہا کہ تحریک مراعات اہمیت کی حامل ہے، اسی لئے اگر اسپیکر اس کی اجازت دینا چاہیں تو دے دیں، باقی معاملات کل نمٹائے جاسکتے ہیں۔ اسپیکر نے اس مرحلے میں تحریک مراعات پیش کرنے کی اجازت دی۔ شٹر کے علاوہ سی ٹی روی اور دیگر بی جے پی اراکین نے الزام لگایا کہ وزیراعلیٰ سدرامیا نے اس مسئلے پر ایوان کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ اپوزیشن اراکین کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے وزیر صحت رمیش کمار نے کہا کہ اس مسئلے پر ایوان میں ایک اچھی بحث ضرور ہوئی ہے، لیکن وہ واضح کردینا چاہتے ہیں کہ سدرامیا کی طرف سے دانستہ طور پر ایوان کو گمراہ نہیں کیاگیا۔ ہوسکتا ہے کہ افسران کی طرف سے مہیا کرائی گئی غلط معلومات کو انہوں نے دہرادیا ہو، اسی لئے محض اعداد وشمار رکھ کر کسی کو اس طرح نشانہ بنانا درست نہیں اور نہ ہی یہ معاملہ مراعات شکنی کے دائرہ میں آتا ہے۔وزیر قانون جئے چندرا نے بھی رمیش کمار سے اتفاق کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعلیٰ سدرامیا نے دانستہ طور پر ایسا نہیں کہا ہے۔ جگدیش شٹر نے اس مرحلے میں کہا کہ ذمہ دار عہدہ پر رہنے والے لوگوں کو اس طرح بے صبری کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہئے۔ طرفین کو سننے کے بعد اسپیکر کے بی کولیواڈ نے کہاکہ اس تحریک پر انہوں نے اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے، اسی لئے اب اس پر مزید بحث فیصلے کے بعد ہی کی جائے۔