مسلمانوں کا قتل کرنے کی چینخ وپکار مچاتے ہوئے لندن میں ایک ڈرائیور نے تراویح پڑھ کر نکلنے والوں پر وین چڑھادی 2؍افراد جاں بحق، 10؍زخمی؛
لندن،19؍جون (پی ٹی آئی/ ایس او نیوز) برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں ایک وین ڈرائیور نے تراویح پڑھ کر مسجد سے باہر نکلنے والے مسلمانوں پر گاڑی چڑھاتے ہوئے اُنہیں روند ڈالا جس کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق ہوگئے اور دس سے زائد زخمی ہوگئے۔ یہ واقعہ لندن کے فینزبری پارک کے قریب پیش آیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ حملہ آور ڈرائیور چیخ چیخ کر کہہ رہاتھا کہ وہ تمام مسلمانوں کا قتل کردے گا۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جائے 48 سالہ حملہ آور گاڑی ڈرائیور کو مسجد کے امام نے مشتعل عوام سے محفوظ رکھا ورنہ اس واقعہ پر برگشتہ عوام اس کو زندہ نہ بخشتے۔
عینی شاہدین نے بتایاکہ امام نے ڈرائیور کو پناہ دی اور پولیس کے آنے تک برہم ہجوم سے بچائے رکھا۔ امام محمد محمود کی جرأت نے مشتعل ہجوم کو آپے سے باہر ہونے نہیں دیا۔ انہوں نے صورتحال کو قابو میں رکھا۔ پولیس نے اپنے بیان میں کہاکہ اس واقعہ میں ایک شخص موقع پر جان بحق ہوگیا جب کہ دوسرے نے ہسپتال کے راستہ میں دم توڑدیا۔ واقعہ میں 10؍زخمی ہوئے، جنہیں مختلف ہسپتالوں میں بھرتی کیاگیاہے۔ دوسری جانب ڈرائیور کو بھی پولیس نے ہسپتال پہنچایا جہاں اس کی ذہنی حالت کی جانچ کی جائے گی۔ پولیس کے مطابق انہیں واقعہ کی اطلاع رات ساڑھے 12؍بجے کے قریب ملی جس کے بعد علاقہ کو بند کردیا گیا۔ اس سے پہلے پولیس نے کہا کہ اس واقعہ میں تین لوگ شدید زخمی ہوئے ہیں۔
مسلم کونسل برطانیہ (ایم سی بی ) نے ٹوئٹر پر کہا کہ وین ڈرائیور نے دانستہ طور پر راہگیروں کو کچلنے کی کوشش کی۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ رمضان کی وجہ سے لوگ بڑی تعداد میں نماز پڑھنے آئے تھے جس کی وجہ سے یہ علاقہ بہت مصروف تھا۔ ایک عینی شاہد نے کہاکہ ہر کوئی چیخ رہا تھا۔ ہر کوئی چلا رہا تھا کہ وین نے لوگوں کو ٹکر ماری ہے۔ لوگ مسجد سے نماز ادا کرکے باہر نکل رہے تھے تبھی وین نے ٹکر ماری۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں برطانیہ میں اس طرح کے حملے بڑھے ہیں۔ 3؍ جون کو لندن برج پر اور اس کے پاس کے علاقے میں لوگوں پر ایسا ہی حملہ ہوا تھا جسے پولیس نے دہشت گردانہ حملہ قرار دیا تھا۔ حملے میں8؍افراد ہلاک اور50؍افراد زخمی ہوئے تھے۔ 22؍مارچ کو ایک شخص نے لندن میں ویسٹ منسٹر برج پر لوگوں پر کار چڑھا دی تھی، جبکہ ایک پولیس اہلکار کو چاقو سے مار ڈالا تھا۔ اس حملے میں کل پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
برطانیہ کی وزیر اعظم تھریسامے نے لندن میں فینزری پارک مسجد کے قریب ایک وین سے راہگیروں کو کچلنے کے واقعہ کو خوفناک بتاتے ہوئے ہلاک شدگان کے تئیں تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ تھریسا مے نے ای میل پر جاری بیان میں کہا کہ یہ عجیب واقعہ ہے ۔ اس واقعہ میں جو بھی متاثر ہوئے ہیں ، ان کے لواحقین کے تئیں میری ہمدردی ہے۔ اپوزیشن لیبر پارٹی کے صدر جیریمی کاربن نے ٹویٹ کیاکہ اس واقعہ پر چونک گیا ہوں۔میری ہمدردی اس خوفناک واقعہ سے متاثر لوگوں اور کمیونٹی کے ساتھ ہے۔اس واقعہ میں دو افراد ہلاک ہو گئے ہیں اور بہت سے دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ رمضان کی وجہ سے لوگ بڑی تعداد میں نماز پڑھنے آئے تھے اور یہ علاقہ بہت مصروف تھا۔