دہشت گردی قوموں کی سلامتی کے لیے سب سے بڑاخطرہ ہے: شاہ سلمان مشرقِ وسطیٰ میں جاری بحرانوں کے حل کے لیے عالمی کوششوں کو تیز کیا جانا چاہیے
ٹوکیو14مارچ(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے دہشت گردی کو قوموں کی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا ہے اورفلسطینی تنازع،شامی اور یمنی بحرانوں سمیت مشرقِ وسطیٰ میں درپیش تمام ایشوز کے حل کے لیے بین الاقوامی کوششوں کوتیزکرنے کی ضرورت پر زوردیا ہے۔شاہ سلمان ٹوکیو میں سوموار کے روز جاپانی وزیراعظم شینزو ایبی سے ملاقات کے دوران گفتگو کررہے تھے۔انھوں نے کہا کہ ”ان بحرانوں نے خطے (مشرقِ وسطیٰ) کے استحکام اور ترقی پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں،یہ بین الاقوامی تجارت کی بڑھوتری میں حائل ہوئے ہیں اور انھوں نے دنیا میں توانائی کی بہم رسانی کے لیے خطرات پیدا کردیے ہیں“۔خادم الحرمین الشریفین نے کہا کہ ”دہشت گردی قوموں اور عوام کی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن چکی ہے۔ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑے شراکت دار ہیں اور اس جنگ میں بین الاقوامی کوششوں کو مربوط بنانے کی ضرورت ہے“۔انھوں نے مختلف مذاہب اور ثقافتوں کے پیروکاروں کے درمیان مکالمے،رواداری اور برداشت کو فروغ دینے اور لوگوں کے درمیان پْرامن بقائے باہمی کی ضرورت پر بھی زوردیا ہے۔شاہ سلمان جاپان کے چار روزہ دورے پر اتوار کو ٹوکیو پہنچے تھے۔ وہ ایک ماہ کے طویل غیرملکی دورے پر ہیں۔ انھوں نے اس سے پہلے مارچ کے اوائل میں جنوب مشرقی ایشیا میں واقع تین اسلامی ملکوں ملائشیا، انڈونیشیا اور برونائی دارالسلام کا دورہ کیا ہے۔ وہ جاپان کے بعد چین،مالدیپ اور اردن جائیں گے اور ان ممالک کے لیڈروں کے ساتھ دوطرفہ تعلقات،مشرق وسطیٰ کی صورت حال اور باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔