کانگریس۔ ٹی آر ایس کا دعوی: تلنگانہ کا مینڈیٹ ہمارے حق میں آئے گا
حیدرآباد،06؍ دسمبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) ٹی آر ایس اور کانگریس زیرقیادت اپوزیشن اتحاد نے جمعرات کو دعوی کیا کہ تلنگانہ کا مینڈیٹ ان کے حق میں آئے گا۔119 رکنی اسمبلی کے لئے کل پولنگ ہوگی۔اس انتخاب میں بی جے پی اور ٹی آر ایس الگ الگ انتخابی میدان میں ہیں۔لوک سبھا میں ٹی آر ایس کے لیڈر بی ونود کمار نے کہاکہ ہم مکمل اکثریت سے جیتنے جا رہے ہیں۔لوگ ہمارے ساتھ ہیں۔یہ یکطرفہ جیت ہوگی۔ ہم دو تہائی اکثریت سے جیت جائیں گے۔کریم نگر سے لوک سبھا کے ایم پی نے دعوی کیا کہ گزشتہ ساڑھے چار سالوں میں لوگوں نے کے سی آرکے کاموں کی تعریف کی ہے۔ٹی آر ایس کو چیلنج (جن مورچہ ) سے مل رہا ہے۔ کانگریس، تلگودیشم پارٹی، تلنگانہ جن سمیٹی اور بھارتی کمیونسٹ پارٹی نے مل کر اتحاد بنایا ہے۔تلنگانہ کے کانگریس انچارج آر سی کھنٹیا نے کہا کہ گروپ کو 80 سے زائد سیٹیں ملیں گی۔سی پی آئی کے جنرل سکریٹری ایس سدھاکر ریڈی نے اسے سخت مقابلہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ پرجاکٹمی کی جیت کو لے کر ہم پر اعتماد ہیں۔ریڈی نے کہا کہ انتخابی مہم میں کافی تعداد میں لوگوں کے اکٹھاہونے اور ووٹروں کے جوش و جذبے کو دیکھتے ہوئے اپوزیشن پارٹی کا حوصلہ کم ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ گروپ کے ارکان نے زیادہ تر مقامات پر زمین کی سطح پر متحد ہوکر کام کیا۔سال 2014 کے انتخابات میں ٹی ڈی پی کے ساتھ اتحاد میں پانچ سیٹیں جیتنے والی بی جے پی نے کہا کہ اس سے اس بات کا یقین ہوا کہ تلنگانہ انتخابات میں مقابلہ سہ رخی ہے۔