اس ہفتے مرکزی ٹیم خشک سالی سے متاثرہ تعلقہ جات کا دورہ کرے گی

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 14th November 2018, 7:31 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 13؍نومبر(ایس او نیوز) ریاستی حکومت کی طرف سے امسال سو سے زیادہ تعلقہ جات کو خشک سالی سے متاثرہ قرار دیا گیا ہے، اس سلسلے میں بارہا مرکزی حکومت سے نمائندگی کی گئی ہے کہ راحت کاری کے لئے فنڈز مہیا کرائے جائیں۔ اس نمائندگی پر کارروائی کرتے ہوئے مرکزی حکومت کی طرف سے امکان ہے کہ رواں ہفتے ایک جائزہ ٹیم روانہ کی جائے۔ یہ ٹیم خشک سالی سے متاثرہ مختلف تعلقہ جات کا دورہ کرے گی۔ ریاستی حکومت نے مرکزی حکومت سے کی گئی نمائندگی میں بتایاہے کہ خشک سالی کے سبب ریاست میں 16ہزار کروڑ روپیوں کا نقصان ہوا ہے، لاکھوں ایکڑ زمین پر کاشتکاری نہیں ہوسکی ہے۔ متاثرین کو راحت کاری کے طور پر حکومت کی طرف سے فنڈز مہیا کرانے کے لئے ضروری قدم اٹھائے جارہے ہیں۔ ریاستی وزیر مالگزاری آر وی دیش پانڈے، وزیر دیہی ترقیات کرشنا بائرے گوڈا اور وزیر زراعت شیوشنکر ریڈی نے حال ہی میں مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ سے ملاقات کرکے ریاستی حکومت کی طرف سے یہ مطالبہ رکھاتھاکہ خشک سالی سے متاثرہ علاقوں کو فوری راحت کاری کے لئے 2432 کروڑ روپے مہیا کرائے جائیں۔ اس سلسلے میں وزراء کے وفد نے مرکز سے یہ بھی گزارش کی تھی کہ خشک سالی سے متاثرہ علاقوں کا جائزہ لینے کے لئے فوراً ایک مرکزی ٹیم روانہ کی جائے۔ اس وفد نے راج ناتھ سنگھ کو دئے گئے میمورنڈم میں بتایا تھا کہ خشک سالی کے سبب کس ضلع میں کتنی فصلوں کا نقصان ہوا ہے، کتنے مویشی ہلاک ہوئے ہیں اور راحت کاری کے لئے کتنی رقم درکار ہے۔ ان تمام تفصیلات کا جائزہ لینے کے بعد وزیر داخلہ نے کرناٹک کو مرکزی ٹیم روانہ کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ اس ٹیم کی آمد اور اسے فراہم کی گئی تمام تفصیلات کی بنیاد پر یہ ٹیم جو رپورٹ مرکزی حکومت کو پیش کرے گی اس کے مطابق کرناٹک کو مرکز کی طرف سے امداد مہیا کرائی جائے گی۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...

تعلیمی میدان میں سرفہرست دکشن کنڑا اور اُڈپی ضلع کی کامیابی کا راز کیا ہے؟

ریاست میں جب پی یوسی اور ایس ایس ایل سی کے نتائج کا اعلان کیاجاتا ہے تو ساحلی اضلاع جیسےدکشن کنڑا  اور اُ ڈ پی ضلع سر فہرست ہوتے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ ساحلی ضلع جسے دانشوروں کا ضلع کہا جاتا ہے نے ریاست میں بہترین تعلیمی کارکردگی حاصل کی ہے۔

این ڈی اے کو نہیں ملے گی جیت، انڈیا بلاک کو واضح اکثریت حاصل ہوگی: وزیر اعلیٰ سدارمیا

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ہفتہ کے روز اپنے بیان میں کہا کہ لوک سبھا انتخاب میں این ڈی اے کو اکثریت نہیں ملنے والی اور بی جے پی کا ’ابکی بار 400 پار‘ نعرہ صرف سیاسی اسٹریٹجی ہے۔ میسور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سدارمیا نے یہ اظہار خیال کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ...