ایک بار پھر دہلی لوٹے تمل ناڈوکے کسان، وزیر اعظم کی رہائش گاہ کے باہر مظاہرہ کیا
نئی دہلی، 16/جولائی (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)خشک سالی کی مار جھیل رہے تمل ناڈو کے کسانوں نے مارچ -اپریل کے مہینے میں قرض معافی کے مطالبہ کو لے دارالحکومت دہلی میں اپنے مخصوص طریقے کے احتجاج سے سب کا دھیان اپنی جانب کھینچاتھا۔اب ایک بار پھر اپنے مطالبات کے ساتھ تمل ناڈوکے کسان دہلی واپس آ چکے ہیں۔تقریبا پچاس کسانوں نے اتوار کو دہلی میں نظام الدین ریلوے اسٹیشن سے لے کر لوک کلیان مارگ پر واقع وزیر اعظم کی رہائش گاہ تک احتجاجی مارچ نکالا،اپنے مطالبات کے ساتھ کسانوں نے وزیر اعظم کی رہائش گاہ کے سامنے دھرنا دیا۔بعد میں پولیس نے مظاہرہ کر رہے پچاس سے زائد کسانوں کو حراست میں لے لیا اور پارلیمنٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن لے گئی،مظاہرہ کر رہے کسان مرکزی حکومت سے راحتی پیکج اور قرض معافی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔پچھلی دفعہ مظاہرے کے دوران کسانوں کی آواز ان سنی کردی گئی تھی۔اس کے علاوہ وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی ملاقات کرنے کے ان کے مطالبہ کونظر انداز کر دیا گیاتھا۔مارچ -اپریل کے دوران کسانوں کے گروپ نے اپنے احتجاج کے طریقوں سے میڈیا میں خوب سرخیاں بٹوری تھیں۔جنتر منتر پر انسانی جسموں کے حصوں جیسے کھوپڑی اور ہڈیوں کے ساتھ کسانوں نے مختلف طریقے سے احتجاجی مظاہرہ کیا،کسی دن انہوں نے سر اور داڑھی منڈوائی،تو کسی دن برہنہ ہوکر مظاہرہ کیا،چاہے وہ وزیر اعظم کے دفتر ہو یا جنتر منتر کی سڑکیں۔40دنوں تک چلے اس مظاہرے کو 25/مارچ کے دن ملتوی کرنے کے بعد کسانوں نے کہا تھا کہ وہ ایک دن پھر لوٹ کر آئیں گے۔اور 16/جولائی کو تمل ناڈو کے کسان ایک بار پھر واپس آ چکے ہیں۔واضح رہے کہ پیر سے پارلیمنٹ کا مانسون سیشن شروع ہونے والا ہے۔