تشدد کوترک کرنے والوں سے بات چیت کے لئے تیار:محبوبہ
نئی دہلی، 28؍اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)جموں و کشمیر کی وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے آج کہا کہ جو بھی تشدد کو ترک کرنے اور امن بحالی میں مدد کے لئے تیار ہے، ان سے کشمیر مسئلے کو حل کرنے کے لئے بات چیت کی جانی چاہئے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر علیحدگی پسند پرامن حل چاہتے ہیں تو بات چیت کے عمل میں انہیں بھی شامل کرنے سے کوئی گریز نہیں ہونا چاہئے۔محبوبہ نے کہا کہ بات چیت کے لئے ایک خوشگوار ماحول بنانے کی ضرورت ہے اور نوجوانوں کو سیکورٹی کیمپوں کے گھیراؤ اور حملے کے لئے اکسانے والے مٹھی بھر لوگوں کو تشدد بھڑکانا بند کرنا چاہئے۔مستقبل کے اقدامات پر بحث کے لئے کل وزیر اعظم نریندر مودی سے مل چکیں محبوبہ نے اس بات پر زور دیا کہ بات چیت کی شکل پہلے سے بہتر ہونا چاہئے، جب مرکزی حکومت نے مذاکرات کاروں کی تقرری کی تھی اور ورکنگ گروپ تشکیل دی تھی۔محبوبہ نے انٹرویو میں کہا کہ بات چیت کے عمل کو وہاں سے جوڑنے کی ضرورت ہے جہاں سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے اسے چھوڑا تھا۔انہوں نے کہا کہ واجپئی نے بیرونی محاذ پر پاکستان اور اندرونی محاذ پر حریت اور دہشت گرد تنظیم حزب المجاہدین کو بات چیت کے عمل میں شامل کرکے کافی سنجیدہ کوشش کی تھی۔کشمیر میں قائم موجودہ بدامنی کے درمیان محبوبہ نے کہا کہ میں جس بات کو لے کر فکر مند ہوں اور وزیر اعظم کو بھی بتایا، وہ یہ ہے کہ لوگوں کو اب بات چیت پر یقین نہیں رہا،لہذا سب سے پہلے ایک ادارے کے طور پر بات چیت بحال کی جانی چاہئے۔واضح رہے کہ گزشتہ 51دنوں سے کشمیر میں جاری بدامنی میں 68افراد مارے جا چکے ہیں۔