کیرلا میں نپاہ وائرس سے مزید2؍اموات، کرناٹک میں چوکسی جان لیوا وائرس نے نرس کی جان لے لی
تھرواننتاپورم22؍مئی(پی ٹی آئی؍یواین آئی) کیرلا کے ضلع کوزی کوڈ میں پراسرار اور انتہائی مہلک وائرس ’’نپاہ‘‘ سے اب تک 16سے زائد افراد لقمۂ اجل بن چکے ہیں۔ اس جان لیوا وائرس سے متاثر ہوکر ایک نرس چل بسی۔ آخری وقت میں کیرلا کی نرس لینی پتھو سری اپنے خاوند کے نام نہایت دکھ بھرا خط لکھاہے کہ وہ مرنے کے قریب ہے۔ اب ہمارے بچوں کی پرورش کی ذمہ داری اکیلے تم پر ہوگی۔ شوہر کے نام 28؍سالہ لینی کا یہ جذباتی میسیج سوشیل میڈیا پر وائرل ہوا اور ہر پڑھنے والے کو اشک بار کرگیا۔ کوزی کوڈ کے پریمبرا تعلقہ کی ہاسپٹل میں نرس کی خدمات انجام دینے والی نرس لینی کا شوہر سجیش بحرین کی ایک کمپنی میں ملازم ہے۔ مرنے سے چند منٹ پہلے لکھے اس آخری خط میں لینی نے اس بات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے کہ وہ اپنے شوہر کو کبھی دیکھ نہیں سکے گی۔ ذرائع کے مطابق لینی کی میت کو اس کی فیملی کی اجازت سے نذر آتش کیاگیا۔ کیرلاکے کوزی کوڈ میڈیکل کالج اسپتال میں نپاہ وائرس سے مزید2؍افراد کی موت ہوگئی ہے۔ قبل ازیں پیر کو وزیر صحت کے کے شیلجا نے کہا تھا کہ نپاہ وائرس کے پھیلنے کی وجہ ایک ایسا مرض ہے جو راست ایک دوسرے سے پھیل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صورتحال کنٹرول میں ہے اور تمام اسپتال اس وبا سے نمٹنے کے لئے تمام اقسام کی دواوں سے لیس ہیں۔کوزی کوڈ کے ضلع کلکٹر نے تصدیق کی ہے کہ اس وائرس سے اب تک مرنے والوں کی تعداد16؍سے زائد ہوگئی ہے ۔قبل ازیں کیرلا کے وزیراعلیٰ پنارائی وجین نے بتایا تھا کہ ریاستی حکومت اس مرض کے پھوٹ پڑنے پر اس پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے اور اس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جارہے ہیں۔
کرناٹک میں سخت چوکسی: شمالی کیرلاکے کوزی کوڈ میں نپاہ وائرس کے پھیلنے کے مدنظر کرناٹک کے جنوبی کنڑ ا ضلع میں محکمہ صحت نے ہائی الرٹ جاری کردیا ہے ۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ شمالی کیرالہ سے ہر روز کافی تعداد میں لوگوں کا جنوبی کنڑا آنا جانا لگا رہتا ہے ۔ اسی کو دھیان میں رکھتے ہوئے محکمہ صحت نے احتیاط کے طورپر یہ قدم اٹھایا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کیرلا سے آئے کسی شخص کو نپاہ سے متاثر ہونے یا اسے شہر کے کسی اسپتال میں داخل کرائے جانے کی ابھی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔ضلع سروے افسر ڈاکٹر راجیش نے کہا کہ نپاہ بیماری کا کوئی خاص علاج نہیں ہے اور متاثرین کو ایچ ون این ون جیسی بیماریوں کے لئے دی جانے والی اینٹی وائر س دوائیں دی گئی ہیں۔ حکام نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ درختوں سے گرے ہوئے پھل کھانے سے گریز کریں۔