بھٹکل 4؍ستمبر (ایس او نیوز)شہر کے قلب میں واقع قدیم زمانے کی جین بسدی کی چھت کا ایک حصہ گرنے کی اطلاع ملنے پر بھٹکل تحصیلدار وی این باڈکر نے موقع پر پہنچ کر بسدی کا معائنہ کیا۔
1556میں تعمیر شدہ جین بسدی جسے عرف عام میں موہنی بستی کہا جاتا ہے۔محکمہ آثار قدیمہ کے زیر انتظام ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق اس بسد کو باہری طورپر سجانے کا کام تو کیاجاتاہے مگر اندرونی سطح پر مضبوط کرنے کی کوئی بات دیکھنے میں نہیں آرہی ہے ۔ جس کے نتیجے میں بسدھی کی چھت کے پتھر بارش کی وجہ سے ایک ایک کرکے گرنے شروع ہوگئے ہیں۔ سمجھا جارہا ہے کہ اس طرف فوری توجہ نہیں دی گئی تو چھت کے مزید پتھر گرنا یقینی ہے۔معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے بھٹکل تحصیلدار نے موقع پر پہنچ کر جائزہ لیا۔
خیال رہے کہ بھٹکل میں 18سے زیادہ اس قسم کی پرانی عمارتیں ہیں جو محکمہ آثار قدیمہ کے زیر انتظام ہیں۔انہیں بچائے رکھنااور ان کی حفاظت کرنا اس محکمے کی ذمہ داری ہے۔ بعض حلقوں کی طرف سے یہ الزام لگایا جارہا ہے کہ محکمہ کے افسران اس طرف سنجیدگی سے توجہ نہیں دے رہے ہیں اور بااثر افراد کے دباؤ میں آکر ان عمارتوں کے تحفظ کے لئے موجود قوانین پر پوری طرح عمل درآمد نہیں کرتے ۔ جس سے ان قدیم عمارتوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔پتہ چلا ہے کہ ان الزامات کے پس منظر میں دھارواڑ میں موجودمحکمہ آثار قدیمہ کے اعلیٰ افسران سے رابطہ قائم کیا گیا ہے۔
تحصیلدار باڈکر نے چھت کا ایک حصہ گرنے سے اس قدیم عمارت کو ہونے والے نقصان، عوام پر اس کے نتائج اور آثار قدیمہ کا نظارہ کرنے کے لئے آنے والے سیاحوں پراس کے اثرات کا مکمل جائزہ لینے کے بعدمیڈیا کو بتایا کہ وہ اپنی رپورٹ متعلقہ محکمے کو روانہ کریں گے۔