سوریہ نمسکار ضروری قرار دیا جانا دستورِ ہند کی کھلی خلاف ورزی:شاکر پٹنی
مجلس اتحادالمسلمین نے کہا، اپنی ناکامی چھپانے کیلئے مذہب اور ذات کی بنیاد پر تفریق پیدا کرنے کی کوشش جاری
ممبئی،24اگست؍؍(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)ہم سے دستوری حق چھینا جارہا ہے اور ہم پر جبراً ہندوتوا تھوپا جارہا ہے ۔یہ باتیں مجلس اتحاد المسلمین ممبئی کے صدر عبد الرحمن شاکر پٹنی نے اپنے ایک اخباری بیان میں کہی۔انہوں نے کہا کہ جب دستور ی آزادی کے تحت ہر کسی کو اپنے عقیدے کے مطابق عمل کرنے کی آزادی ہے تو پھر یہ سوریہ نمسکار اور یوگا جو کہ خالص ہندو تہذیب کا حصہ ہے اس کے لئے یہ زور زبردستی سمجھ سے باہر ہے ۔انہوں نے انصاف پسندوں اور جمہوری حقوق کی لڑائی لڑنے والوں کو آگاہ کیا کہ اس طرح کی کوششیں مہاراشٹر کو ہندوتوا کی لیبا ریٹری بنانے کی جانب دوسرا قدم ہے ۔دوسرے قدم کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلا قدم مہاراشٹر حکومت کا گائے نسل کے ذبیحہ پر پابندی کا تھا جس کی وجہ سے کسانوں کی پریشانیوں میں اضافہ ہو گیا ہے ۔حکومت اپنی ناکامی چھپانے کے لئے عوام کو گمراہ کرنے اور ان کے درمیان مذہب اور ذات کی بنیاد پر تفریق پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔موجودہ حکومت تو اس وعدے کے ساتھ آئی تھی کہ وہ مہاراشٹر کی ہمہ جہت ترقی کے لئے کام کرے گی اور کسانوں کے مصائب و آلام کو ختم کرے گی ۔لیکن اس کے الٹ اس حکومت کے دور میں کسانوں کی خود کشی کی تعداد میں زبردست اضافہ ہوگیا ۔حکومت ترقیاتی منصوبے بنانے یا پہلے سے جن منصوبوں پر کام چل رہا ہے اس کو جلد از جلد پو را کرنے نیزریاست کی ترقی میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے ۔ایسی صورت میں عوام کے ذہنوں کو اپنی ناکامی سے موڑنے کے لئے سوریہ نمسکار اور یوگا جیسے بے فیض کام کی جانب قوت صرف کر رہی ہے جس سے آپسی محبت اور بھائی چارے کا خاتمہ ہو رہا ہے اور دشمنی اور عدم اعتماد کی خلیج گہری ہو تی جارہی ہے ۔انہوں نے اپیل کی کہ ممبئی کارپوریشن میں شیو سینا اور بی جے پی کے لڑاؤ اور حکومت کرو کے منصوبے کو ناکام کردیں اور ان سے ترقیاتی پروجیکٹ اور اس کی تکمیل میں تساہلی اور عدم تکمیل کے اسباب پوچھیں ۔نیز کارپوریشن میں حزب اقتدار شیو سینا اور بی جے پی پر دباؤ بنائیں کہ وہ ممبئی کے شہریوں کو خواہ مخواہ کے معاملے میں الجھانے کی بجائے راست طور پر ترقیاتی کاموں کی جانب توجہ دے اور اگر اس سے یہ نہیں ہو سکتا تو اسے اخلاقی بنیادوں پر استعفیٰ دیدینا چاہئے ۔پندرہ سال سے ان پارٹیوں کاکارپوریشن میں راج ہے لیکن ممبئی کے شہری بے حال ہیں۔
شاکر پٹنی نے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ مجلس اتحاد المسلمین اس سلسلے میں کمشنر سے ملاقات کرے گی جہاں ہم اپنا موقف رکھیں گے ۔کمشنر سے ملاقات کے لئے جانے والے وفد میں ایم ایل اے وارث پٹھان اورمجلس کے ممبئی کے صدر عبد الرحمن شاکر پٹنی شامل ہوں گے۔ صدر مجلس ممبئی نے کہا کہ یہ وقت ان پارٹیوں کے ناپاک عزائم کو بے نقاب کرنے کا ہے کہ عوام کے سامنے حقیقت حال واضح کی جائے کہ ان کو عوام کی فلاح کے لئے کیا کرنا چاہئے تھا اور عوام کے خلاف کیا قدم اٹھا رہی ہیں ۔موسم برسات آخری مرحلے میں ہے ہم نے دیکھا ہے کہ کس طرح تیز بارش کے دوران عوام نے مشکلات کا سامنا کیا۔پینے کے پانی کا کتنا بڑا مسئلہ ہے ۔ممبئی کے مضافات میں الیکٹرک سپلائی بھی ناقص ہے ۔سڑکیں ٹوٹی ہوئی اوران میں گڑھے پڑے ہوئے ہیں ۔نالے سڑکوں پر بہتے ہیں پرانی اور مخدوش عمارتوں کی وجہ سے مکینوں کی جان ہر وقت موت کے سائے میں رہتی ہے۔جھوپڑ پٹی علاقوں میں ایسے نہ جانے کتنے مسائل ہیں جنہیں حل کیا جانا انتہائی ضروری ہے لیکن شیو سینا اور بی جے پی کو سوریہ نمسکار اور یوگا میں ہی اپنی عافیت نظر آرہی ہے۔جس سے عوام کا کوئی بھلا نہیں ہونا ہے۔شاکر پٹنی نے کہا کہ آنے والے ممبئی عظمیٰ کے انتخاب میں اس خمیازہ ان دونوں پارٹیوں کو بھگتنا پڑے گا۔عوام انہیں ضرور اس کی سزا دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہندوؤں کے عقیدے اور ان کی تہذیب کا معاملہ ہے وہ اسے کریں ہم اس کی مخالفت نہیں کرتے لیکن اسے کسی بھی حال میں ہر بچے پر لازمی کیا جانا ناقابل برداشت ہے ۔ہم حکومت کی اس غیر ذمہ دارانہ اور غیر دستوری قدم کی مذمت کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مسلمان بچے کسی بھی حال میں سوریہ نمسکار اور یوگا نہیں کریں گے ۔