مخالفت اور احتجاج کے باوجودنیشنل ہائی وے 66پر سورتکل ٹول پلازہ کالائسنس رینیو کردیا گیا
منگلورو22؍نومبر (ایس او نیوز)نیشنل ہائی وے توسیعی منصوبے کے ساتھ شروع کیا گیا سورتکل ٹول پلازہ بند کرنے کا مطالبہ عوام کی طرف سے مسلسل کیا جارہا تھا اور کئی مرتبہ اس کے خلاف احتجاج کرنے کے علاوہ عوامی منتخب نمائندوں اور سماجی لیڈروں نے مرکزی حکومت سے تحریری طور پر بھی اس کی مانگ کی گئی تھی۔اور امید کی جارہی تھی کہ چونکہ اس علاقے میں بہت ہی کم فاصلے پر دو ٹول پلازہ تعمیر کیے گئے ہیں اس لئے سورتکل والا ٹول ناکہ بند کردیا جائے گا۔
لیکن نیشنل ہائی وے اتھاریٹی آف انڈیانے احتجاج اور مخالفت کو درکنار کرتے ہوئے عوام اور موٹرگاڑیوں کے مالکان کی امید پر پانی پھیردیا ہے اور اس ٹول پلازہ کے لائسنس کی تجدید کردی ہے۔ معلوم ہو اہے کہ اس بار ٹول وصولی کا ٹھیکہ مسرس کیشوا اینڈ کمپنی نامی ایک دوسری کمپنی کو دے دیا ہے۔اب یہاں پر مقامی گاڑیوں کو ٹیکس میں سہولت دینے اور پاس وغیرہ کی قیمت طے کرنے کے معاملے کو مقامی انتظامیہ اور نیشنل ہائی وے اتھاریٹی کے افسران کی بیٹھک میں حل کرلیا جائے گا۔
سال 2018 - 19کے لئے ٹول وصولی کے لئے گاڑیوں کی پاس کی جو شرح طے کی گئی ہے وہ کچھ اس طرح ہے:
۱۔ہلکی (لائٹ) موٹرگاڑیوں (کار)کے لئے ماہانہ 1,650/-روپے 50ٹرپس کے لئے۔
۲۔ درمیانی(میڈیم) موٹر گاڑیوں کے لئے ماہانہ 2,650/-روپے 50ٹرپس کے لئے۔
۳۔ بھاری (ہیوی) موٹرگاڑیوں(بس ؍ٹرک) ماہانہ 5,650/-روپے 50ٹرپس کے لئے۔
۴۔ 3ایکسیل والی بھاری گاڑیوں کے لئے ماہانہ 8,860/-روپے 50ٹرپس کے لئے۔
اس ٹول ناکے سے گزرنے والی گاڑیوں پر دو طرفہ ٹول کاروں کے لئے 75/-روپے،میڈیم گاڑیوں کے لئے/- 120روپے،ٹرکوں اور بسوں کے لئے 255/-روپے اور بھاری موٹر گاڑیوں کے لئے 400/-روپے وصول کیے جائیں گے۔
اسی طرح برہماکوٹلو ٹول پلازہ پر وصولی کی شرح اس طرح ہوگی:
۱۔ہلکی (لائٹ) موٹرگاڑیوں (کار)کے لئے ماہانہ 800/-روپے 50ٹرپس کے لئے۔
۲۔ درمیانی(میڈیم) موٹر گاڑیوں کے لئے ماہانہ 1,295/-روپے 50ٹرپس کے لئے۔
۳۔ بھاری (ہیوی) موٹرگاڑیوں(بس ؍ٹرک) ماہانہ 2,710/-روپے 50ٹرپس کے لئے۔
۴۔ 3ایکسیل والی بھاری گاڑیوں کے لئے ماہانہ 6,165/-روپے 50ٹرپس کے لئے۔
اس ٹول ناکے سے گزرنے والی گاڑیوں پر دو طرفہ ٹول کاروں کے لئے 35/-روپے،میڈیم گاڑیوں کے لئے/- 60روپے،ٹرکوں اور بسوں کے لئے 120/-روپے اور بھاری موٹر گاڑیوں کے لئے 190/-روپے وصول کیے جائیں گے۔