جناردھن ریڈی کی عرضی سپریم کورٹ نے مسترد کردی بلاری اور کڈپہ ضلع میں داخلہ پر پابندی جاری رکھنے سے ریڈی کے حامی مایوس
بنگلورو،22؍جنوری(ایس او نیوز) غیرقانونی کان کنی کے الزام میں جیل کی سزا کاٹ چکے سابق ریاستی وزیر جی جناردھن ریڈی نے بلاری ضلع میں داخل ہونے کی اجازت طلب کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی جسے آج مسترد کردیا گیا ۔ ریاستی اسمبلی انتخابات سے قریب ریڈی کی عرضی مسترد کئے جانے سے بی جے پی کو ایک بڑا دھکالگا ہے۔ غیرقانونی کان کنی کے مختلف معاملات اور اس کے ذریعہ حاصل ہونے والی کروڑوں روپئے آمدنی کی ہیراپھیری کے الزامات میں 5ستمبر2011 کو سی بی آئی نے ریڈی کو گرفتارکرکے ان پر معاملات درج کئے تھے ۔ حیدرآباد کے چنچل گڑھ اوربنگلور کی پراپنا اگراہارا جیلوں میں تین سال سے زیادہ قید کاٹ چکے ریڈی کو سپریم کورٹ نے اس شرط پر ضمانت دی تھی کہ بلاری ضلع اور آندھرا پردیش کڈپہ ضلع میں ان کا داخلہ ممنوع ہے۔ اس کے باوجود ریڈی اپنی بیٹی کی شادی اہلخانہ کے ساتھ تہوار ’’یوم بزرگان‘‘ سے متعلق تقریبات کے موقع پر کئی مرتبہ بلاری میں داخل ہوچکے ہیں۔ریاست میں اسمبلی انتخابات بالکل قریب ہیں اس لئے بلاری میں قیام کے ذریعہ سیاست میں دوبارہ اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنے کے مقصد سے ریڈی نے بلاری اور کڈپہ اضلاع میں ان پر لگائی گئی پابندی کو ہٹانے کی درخواست کی تھی ۔سپریم کورٹ میں داخل عرضی کو عدالت عظمیٰ نے آج مسترد کردیا۔ عدالت میں داخل اپنی عرضی میں ریڈی نے کہاتھاکہ بلاری میں ان کے داخل ہونے سے غیرقانونی کان کنی کے معاملہ میں گواہوں کو کوئی تکلیف نہیں ہوگی۔ سماجی خدمات کے مقصد سے وہ بلاری میں داخل ہوناچاہتے ہیں اس لئے ان کے داخلہ پر لگائی گئی پابندی کو ہٹالیا جائے اس عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے ان کی عرضی کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اگلے تین ماہ تک کوئی عرضی داخل نہ کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ جس کے نتیجہ میں ریڈی کے طرفداروں کو مایوسی ہوئی ہے ۔