رافیل سودے پر سپریم کورٹ کا فیصلہ محفوظ، طیاروں کی قیمت کی متعلقہ معلومات عام کرنے پر سوالیہ نشان؟

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 15th November 2018, 10:56 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 14نومبر(ایس او نیوز؍یو این آئی) سپریم کورٹ نے رافیل طیار ہ سودا معاملے کی عدالت کی نگرانی میں خصوصی تفتیشی ٹیم(ایس آئی ٹی) سے تفتیش کرانے کے متعلق مختلف درخواستوں پر آج اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔چیف جسٹس رنجن گوگوئی ، جسٹس سنجے کشن کو ل اور جسٹس کے ایم جوزف کی بنچ نے مختلف فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ رکھا۔

اس سے قبل عدالت نے واضح کیا کہ جنگی طیارہ کی قیمتوں کے بارے میں عدالت میں بحث کا اس وقت تک سوال پیدا نہیں ہوتا جب تک کہ اس بات کا فیصلہ نہ ہوجائے کہ قیمت کی معلومات عام کی جاسکتی ہیں یا نہیں ۔ عدالت نے اسی کے ساتھ اس معاملے میں سماعت کو آگے بڑھاتے ہوئے ہندوستانی فضائیہ کے ایک اعلیٰ افسر کو آج کی طلب کیا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ رافیل لڑاکا طیاروں کی قیمتوں پر اسی حالت میں بحث ہو سکتی ہے جب اس سودے کے حقائق کو عوامی دائرے میں آنے دیا جائے۔

چیف جسٹس رنجن گوگوئی، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس کے ایم جوزف کی بینچ نے فرانس سے 36 رافیل طیارے خریدنے کے معاہدے کی عدالت کی نگرانی میں تحقیقات کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کے دوران یہ تبصرہ کیا۔ بنچ نے کہا کہ عدلیہ ایئر فورس کی ضروریات سے متعلق مسئلہ پر سماعت کر رہی ہے اور وہ اس سلسلے میں وزارت دفاع کے کسی افسر کی جگہ فضائیہ کے افسر کو سننا چاہتی ہے۔ چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے کہاکہ ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ کیا قیمتوں کے حقائق کو عام کیا جانا چاہئے یا نہیں۔ بنچ نے اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال سے کہا کہ حقائق کو عام کئے بغیر اس کی قیمتوں پر کسی بھی قسم کی بحث کا سوال نہیں ہے۔ اگرچہ بنچ نے اٹارنی جنرل کو واضح کیا کہ اگر وہ محسوس کرے گی کہ یہ حقیقت عام ہونی چاہئے،اسی وقت ان کی قیمتوں پر بحث کے بارے میں غور کیا جائے گا۔

مرکز کی جانب سے جب اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے بحث شروع کی تو بنچ نے 36 رافیل طیاروں کی خریداری کے معاملے میں ہندوستانی فضائیہ کے کسی افسر سے بھی تعاون کی اپیل کی۔ بنچ نے کہا کہ ہم فضائیہ کی ضروریات پر غور کر رہے ہیں اور ہم رافیل طیارے کے بارے میں فضائیہ کے کسی افسر سے جاننا چاہیں گے۔ ہم اس معاملہ پر وزارت دفاع کے افسر کو نہیں بلکہ فضائیہ کے افسر کو سننا چاہتے ہیں۔ اس معاملہ میں وقفے کے بعد بحث شروع ہونے پر فضائیہ کے ایئر مارشل وی آر چودھری اور دو دیگر افسران عدالت کی مدد کے لئے پیٹھ کے سامنے پیش ہوئے۔ اٹارنی جنرل نے بحث کے دوران رافیل طیاروں کی قیمتوں سے متعلق رازداری کا دفاع کیا اور کہا کہ اگر قیمتوں کے بارے میں تمام معلومات عوام کردی گئیں تو ہمارے دشمن اس کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ طیاروں کی قیمتوں کی تفصیلات ظاہر کرنے سے انکار کرتے ہوئے وینو گوپال نے کہا کہ قیمتوں کے معاملے پر وہ عدالت کی مزید مدد نہیں کر سکیں گے۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں نے خود بھی اس کا جائزہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ اس کے لیک ہونے کی صورت میں میرا آفس اس کے لیے ذمہ دار ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ نومبر 2016 کی شرح مبادلہ کی بنیاد پر صرف لڑاکا طیارے کی قیمت 670 کروڑ تھی۔ بھارت نے اپنی فضائیہ کو لیس کرنے کے عمل میں پرواز کے لیے تیار پوزیشن والے 36 رافیل لڑاکا طیارے فرانس سے خریدنے کا معاہدہ کیا تھا۔ اس سودے کی متوقع لاگت 58 ہزارکروڑ روپے ہے۔ وینو گوپال نے کہا کہ پہلے ان طیاروں کو ضروری ہتھیار نظام سے لیس نہیں کیا جانا تھا اور حکومت کا اعتراض اس حقیقت کو لے کر ہی ہے کہ یہ دو حکومتوں کے درمیان معاہدہ ہے اور وہ رازداری کی خلاف ورزی نہیں کرنا چاہتے ۔سماعت کے دوران اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے وکیل پرشانت بھوشن کی مخالفت کی جو رافیل سودے کی رازداری کے بارے میں معلومات پیش کرنا چاہتے تھے۔ بھوشن نے جب رازداری کی فراہمی کا مسئلہ اٹھایا تو وینو گوپال نے کہا کہ خفیہ معاہدہ خفیہ ہی رکھیں گے اور اب وہ عدالت میں اسے پیش کر رہے ہیں۔ بھوشن جو اپنی اور بی جے پی کے دو رہنماؤں سابق وزیر یشونت سنہا اور ارون شوری کی جانب سے پیش ہوئے تھے، نے الزام لگایا کہ حکومت رازداری کی فراہمی کی آڑ لے کر رافیل طیاروں کی قیمتوں کا انکشاف نہیں کر رہی ہے۔ اس پر چیف جسٹس نے بھوشن سے کہا کہ ہم آپ کو مکمل طور سن رہے ہیں۔ اس موقع کا مثبت استعمال کیجئے اور صرف وہی باتیں پیش کیجئے جو ضروری ہیں۔بنچ کی طرف سے ان طیاروں کی قیمتوں کے بارے میں سیل بند لفافے میں سونپی گئی معلومات کا بھی جائزہ کئے جانے کا امکان ہے۔ حکومت نے پیر کو یہ معلومات عدالت کو دی تھی۔ سماعت کے دوران بھوشن نے کہا کہ ایک ہوائی جہاز کی قیمت 155 ملین یورو تھی اور اب یہ 270 ملین یورو ہو گئی ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ ان کی قیمت میں 40 فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی تفتیشی بیورو اس صورت میں ایف آئی آر درج کرنے کے لیے پابند ہے۔ بھوشن نے فرانس کی کمپنی دی سالٹ کے ساتھ سازش کرنے کا بھی الزام لگایا جس نے آف سیٹ حقوق ریلائنس کو دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بدعنوانی کی طرح ہے اور یہ اپنے آپ میں ایک جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریلائنس کے پاس آف سیٹ معاہدہ پر عمل کی کارکردگی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ تفتیشی بیورو کی طرف سے اس معاملے میں بدعنوانی کا سراغ لگانا قانون کے تحت ایف آئی آر درج نہیں کئے جانے کے بعد ہی یہ درخواست دائر کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی جانچ کی ضروری ہے اور کوئی یہ کیسے کہہ سکتا ہے کہ عدالت کی نگرانی میں چیک کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ بھوشن نے ریلائنس کو آف سیٹ قرار دینے میں مجرمانہ ارادے پر زور دیتے ہوئے فرانس کے سابق صدر اور دی سالٹ کے دوسرے حکام کے بیان کے حوالے سے کہا۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر تو قانونی ضرورت ہے اور عدالت کو اسے درج کرنے کا حکم دینا چاہئے۔ بھوشن نے کہا کہ این ڈی اے حکومت نے ان طیاروں کو خریدنے کے عمل کے تحت ٹنڈر مدعو کرنے کے عمل سے بچنے کیلئے حکومتوں کا درمیان معاہدے کا راستہ اپنایا۔ اس سودے کے سلسلے میں فرانس حکومت کی طرف سے کوئی سرکاری ضمانت نہیں ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

جمعیۃ علماء ہند کے سابق ناظم عمومی اور موجودہ نائب صدر مولانا عبد العلیم فاروقی کا انتقال پر ملال

         جمعیۃ علماءہندکےنائب صدر،جانشین امام اہل سنت مولاناعبدالعلیم فاروقی ؒکےسانحہ ارتحال پر رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے  مولانا حافظ مسعود احمد حسامی (کارگزار صدر جمعیۃعلماء مہاراشٹر)مولانا حلیم اللہ قاسمی (جنرل سکریٹری جمعیۃعلماء مہاراشٹر) نےکہاکہ مولانا ایک  تاریخی ...

صحافی سومیا وشواناتھن کے قاتلوں کی ضمانت پر سپریم کورٹ کا نوٹس

سپریم کورٹ صحافی سومیا وشواناتھن قتل کیس میں 4 ملزمین کو ضمانت دینے کی جانچ کے لیے تیار ہے۔ عدالت نے چاروں قصورواروں اور دہلی پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے چار ہفتوں کے اندر جواب طلب کیا ہے۔ عدالت ایک عرضی پر سماعت کر رہی تھی جس میں دہلی ہائی کورٹ کی سزا کو معطل کرنے اور 4 ...

کیجریوال کے لیے جیل ٹارچر چیمبر بن گئی، نگرانی کی جا رہی ہے: سنجے سنگھ

عام آدمی پارٹی نے منگل کو الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جیل میں بند کیجریوال کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا لنک ڈھونڈ کر دیکھا جا رہا ہے اور ان کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے کہا کہ کیجریوال کے خلاف سازش ہو رہی ہے۔ کیجریوال کے ساتھ تہاڑ جیل میں کسی بھی ...

ہیمنت سورین کو راحت نہیں ملی، ای ڈی نے ضمانت عرضی پر جواب دینے کے لیے عدالت سے وقت مانگا

 زمین گھوٹالے میں جیل میں قید جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی طرف سے دائر ضمانت کی عرضی پر جواب دینے کے لیے ای ڈی نے ایک بار پھر عدالت سے اپنا موقف پیش کرنے اور وقت مانگا ہے۔ جیسے ہی سورین کی درخواست پر منگل کو پی ایم ایل اے کی خصوصی عدالت میں سماعت شروع ہوئی، ای ڈی نے ...

کجریوال کو ضمانت کی درخواست 75 ہزار جرمانہ کے ساتھ خارج

دہلی ہائی کورٹ نے پیر کے دن قانون کے ایک طالب ِ علم کی درخواست ِ مفادِ عامہ (پی آئی ایل) 75 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے خارج کردی جس میں چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال کو ”غیرمعمولی عبوری ضمانت“ دینے کی گزارش کی گئی تھی۔