ایودھیا تنازع: مقدمہ کے فریقوں نے تسلیم کیا ، حل صرف سپریم کورٹ کے پاس ہندو بھی عدالت کے فیصلہ کے منتظر

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 6th January 2019, 10:59 AM | ملکی خبریں |

ایودھیا، 6؍جنوری (ایس او نیوز؍پی ٹی آئی) ایودھیا تنازعہ حل کے لئے سپریم کورٹ میں مقدمہ چل رہا ہے۔ اس سلسلے میں مسلمانوں کی طرف سے بارہا یہ بیان آتا رہا ہے کہ وہ عدالت کے فیصلہ کو قبول کریں گے۔ چونکہ عدالت کے باہر اب کسی بھی طرح کی مفاہمت کی گنجائش باقی نہیں ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی کے اس بیان کے بعد کہ حکومت مندر،مسجد تنازعہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظارکرے گی۔ اب ہندو فریقین نے بھی کہہ دیا ہے کہ وہ بھی عدالت کے فیصلے کا انتظار کریں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عدالتی کارروائی کو اپنا راستہ طے کرنے دیجئے، سیاسی نقطۂ نظر سے اس پر دباؤ نہیں بنایا جانا چاہئے۔ عدالتی کارروائی مکمل ہوجانے کے بعد ایک حکومت کے طور پر جو بھی ہماری ذمہ داری ہوگی ہم اسے پورا کرنے کی تمام کوشش کریں گے۔ مہنت دھرم داس نے سنیچر کو کہاکہ ہمارا مطالبہ ہے کہ اس مقدمے کی ہر دن سماعت ہو کیونکہ طویل عرصے سے ہم انصاف کے انتظار میں ہیں۔ اس معاملے میں کوئی بھی حکومت آرڈننس نہیں لا سکتی۔ اس کا فیصلہ صرف عدالت ہی کر سکتی ہے ’۔شری رام جنم بھومی نیاس کے رکن اور منی رام داس چھاؤنی کے جانشین مہنت کمل نین داس نے کہا کہ جس طرح سے رام جنم بھومی کے مقدمے میں صرف تاریخ پر تاریخ دی جارہی ہے اس سے ملک کے کروڑوں ہندوؤں کی آستھا کی توہین ہوئی ہے ۔ جلد از جلد سپریم کورٹ اس مقدمے پر اپنا فیصلہ سنائے ۔متنازعہ رام جنم بھومی پر رام للا کے بڑے پجاری آچاریہ ستیندر داس نے کہا،‘ ہم آس لگائے بیٹھے تھے کہ رام للا مقدمے کی سماعت شروع ہوگی لیکن اس مسئلے پر شنوائی نہ ہونے سے مایوسی ہی ہاتھ آئی ہے ۔رام مندر کی تعمیر کا مطالبہ کرتے ہوئے خود سوزی کی دھمکی دینے والے تپسوی چھاؤنی کے جانشین مہنت پرم ہنس داس نے کہا،10؍ جنوری سے اس مقدمے کی سماعت شروع ہونی ہے ۔ عدد بہت مبارک ہے ۔ بھگوان رام کے والد مہاراجہ دشرتھ کے نام میں بھی دس کا ذکر ہے ۔ ہمیں یقین ہے کہ اب تیزی سے اس مقدمے کی شنوائی ہوگی اور فیصلہ بھگوان رام کے حق میں آئے گا’۔بابری مسجد کے مدعی اقبال انصاری نے کہا،‘عدالت پر کسی کا زور نہیں چل سکتا، وہ پوری طرح سے آزاد ہے ۔ عدالت کی کارروائی میں کسی کو رکاوٹ نہیں بننا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ بہت لمبا انتظار ہوچکا ہے ، ہر کسی کو فیصلے کا انتظار ہے لیکن فیصلہ سنانے کے لیے عدالت پر دباؤ بنانا غیر مناسب ہے ۔ ہمارے کہنے سے یاکسی کے کہنے سے کورٹ اپنا فیصلہ نہیں سنائے گا۔ ہر کسی کو فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے ۔ جب تک فیصلہ نہیں آتا تب تک باہمی امن و امان سے بھائی چارہ بنا کر رہنا چاہیے ’۔ بابری مسجد تنازعہ کے ایک اور فریق حاجی محبوب نے کہا کہ اس مقدمے کی روزانہ شنوائی ہو اور جلد از جلد اس مقدمے کا فیصلہ آئے ۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ جو بھی ہو، جلد ہو جس سے اس مسئلے کا حل نکل سکے اور ملک میں امن و چین قائم رہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

مغربی بنگال: پہلے مرحلہ میں تشدد کے بعد الیکشن کمیشن نے سنٹرل فورس کی 303 کمپنیاں تعینات کرنے کا کیا فیصلہ

لوک سبھا انتخاب کے پہلے مرحلہ کی پولنگ 19 اپریل کو اختتام پذیر ہو گئی۔ اس دوران مغربی بنگال میں کچھ مقامات پر تشدد کے واقعات پیش آئے۔ اس کو دیکھتے ہوئے الیکشن کمیشن نے دوسرے مرحلہ میں سیکورٹی مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن نے دوسرے مرحلہ کے ...

شراب پالیسی معاملہ: عدالت نے منیش سسودیا کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ رکھا

راجدھانی دہلی کی ایک عدالت نے ہفتہ کے روز مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ دہلی شراب پالیسی معاملہ میں درج بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے معاملات میں عام آدمی پارٹی (عآّپ) کے رہنما منیش سسودیا کی ضمانت کی درخواستوں پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھ ...

کیرالہ میں مودی حکومت پر برسیں پرینکا گاندھی۔ کہا؛ جمہوریت کی دھجیاں اڑا کر نئے قوانین بنانے میں لگا ہے مرکز

کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کیرالہ میں انتخابی مہم چلاتےہوئے مودی حکومت پر برس پریں اور کہا کہ مرکزی حکومت جمہوریت کی دھجیاں اڑا کر نئے قوانین بنانے میں لگا ہے۔ یاد رہے کہ لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد اب دوسرے مرحلے کے لیے 26 اپریل کو ووٹ ڈالے ...

حکومت کی ناکامیوں کے خلاف مغربی اتر پردیش میں ’انڈر کرنٹ‘ کے دعوے کے ساتھ کانگریس نے وزیر اعظم سے پوچھے تین سوالات

وزیر اعظم مودی آج اترپردیش میں بی جے پی امیدواروں کے حق میں انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ ان کے دورے کے موقع پر کانگریس نے مودی حکومت کے خلاف مغربی اترپردیش میں حکومت کے خلاف ’انڈرکرنٹ‘ کا دعویٰ کرتے ہوئے تین سوالات کیے ہیں۔ یہ تینوں سوالات وزیر اعظم کے دعووں اور اترپردیش کے ...

کیجریوال کی بیماری کا مذاق اڑایا جا رہا، گہری سازش رچی جا رہی! سنجے سنگھ نے بی جے پی پر لگائے الزامات

دہلی شراب پالیسی معاملہ میں منی لانڈرنگ کے الزام میں جیل میں قید دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی صحت کو لے کر راجدھانی دہلی کے سیاسی حلقوں میں جمعرات سے ہی الزامات اور جوابی الزامات لگائے جا رہے ہیں اور یہ سلسلہ جمعہ کو بھی جاری رہا۔ جمعہ کو صبح عام آدمی پارٹی کے رکن ...