تاج محل کی زبوں حالی پر سپریم کورٹ نے لگائی یوگی حکومت کو پھٹکار؛ کہا؛ سنبھال نہیں سکتے تو گرادو تاج محل
نئی دہلی:11/جولائی (ایجنسی) سپریم کورٹ نے تاج محل کے حوالہ سے مرکزی حکومت اور اترپردیش کی یوگی حکومت دونوں کو لتاڑلگائی۔ عدالت عظمیٰ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے یہاں تک کہہ دیا کہ اگر تاج محل کو آپ سنبھال نہیں سکتے تو اسے بند کردو یاپھر منہدم کردو۔ سپریم کورٹ نے یہ باتیں تاج محل کی مرمت سے وابستہ ایک عرضی پرسماعت کرتے ہوئے کہیں۔ سپریم کورٹ کی جو بنچ اس معاملہ کی سماعت کررہی ہے اس میں جسٹس ایم بی لو کر جسٹس دیپک گپتا شامل ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے کہاہے کہ پارلیمانی اسٹینڈ نگ کمیٹی کی رپورٹ پیش کئے جانے کے باوجود حکومت نے کوئی قدم نہیں اٹھایاہے۔ سپریم کورٹ نے تاج محل کی حفاظت کی بھی سرزنش کی ہے۔ علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ اس تاریخی عمارت کی حفاظت کے لیے کیااقدام کیے جائیں اس کے حوالہ سے ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔ سپریم کورٹ کے جج نے سماعت کے دوران یہ بھی کہاکہ ہمارے ملک کا تاج محل پیرس کے ایفل ٹاور سے بھی زیادہ خوبصورت ہے اور یہ بیرونی کرنسی کے زخائر میں اضافہ کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 8کروڑ لوگ ایفل ٹاور کو دیکھنے جاتے ہیں جوایک ٹی وی ٹاور کی طرح نظر آتاہے لیکن ہمارا تاج محل اس کہیں زیادہ خوبصورت ہے۔ مرکزی حکومت کو پھٹکار لگاتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا”کیا آپ کو پتہ ہے کہ آپ کی لاپروائی سے ملک کوکتنا بڑا نقصان ہورہاہے!“سپریم کورٹ میں 31/جولائی سے اس معاملہ کی سماعت روزانہ کی جائے گی۔ سپریم کورٹ نے آگرہ میں صنعتی اکائیوں کی توسیع پر جاری پابندی کی خلاف ورزی کے تعلق سے بھی سوال جواب کئے۔ سپریم کورٹ نے سال کی شروعات میں اس مغل عمارت کے ستحفظ کے لیے ضروری اقدام اٹھانے میں ناکامی کے لیے ہندوستانی آثارقدیمہ (اے ایس آئی) کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ مئی میں عدالت نے تاج محل کا رنگ تبدیل ہونے کا ازخود نوٹس لیاتھا۔ تاج محل کا رنگ آلودگی کی وجہ سے پہلے پیلا پڑا اور بعد میں بھورا پڑرہاہے۔ واضح رہے کہ آگرہ کا تاج محل انڈسٹریل بیلٹ میں واقع ہے اور شہر کی آلودگی پچھلے 30سالوں میں بہت تیزی سے بڑھی ہے۔ عالمی ادارہ برائے صحت کی طرف سے جاری کردہ فضائی آلودگی کے اعداد شمار کے مطابق آگرہ شہر دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں 8ویں مقام پر ہے۔ واضح رہے کہ سفید رنگ مرمر سے 16ویں صدی میں تعمیر شدہ اس مقبرہ کو دیکھنے کے لیے ہر سال ہندستان ہی نہیں بلکہ دنیا بھر سے لاکھوں سیاح آتے ہیں۔ اس مقبرے کی تعمیر مغل بادشاہ شاہجہاں نے اپنی بیگم ممتاز محل کی یاد میں کرائی تھی۔
تاج محل کے تحفظ میں لاپروائی پر سپریم کورٹ نے یوپی کی یوگی حکومت کو پھٹکار لگائی ہے۔ سپریم کورٹ نے تاج محل تریپو جیم زون (ٹی ٹی زیڈ) کو حکم دیاہے کہ وہ کورٹ میں حاضر ہواور سپریم کورٹ کو اس سے متعلق پوری جانکاری دیں۔ سپریم کورٹ نے اترپردیش حکومت سے پوچھا کہ تاج محل کے آس پاس انڈسٹریز کو بڑھانے کے لیے اجازت کیوں دی گئی؟ سپریم کورٹ نے پیرس کے ایفل کی ٹاور کی مثال دیتے ہوئے کہاکہ یوپی حکومت وہاں سے سیکھے کہ تاریخی عمارتوں کو کیسے سنبھال کر رکھا جاتاہے۔