کاویری آبی تنازعہ؛3 ؍ مئی تک اسکیم وضع کرنے مرکزی حکومت کو سپریم کورٹ کی ہدایت

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 10th April 2018, 2:42 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 9؍اپریل(ایس او نیوز) کاویری آبی تنازعے کی یکسوئی کی ذمے داری آج سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت نے کندھوں پر ڈالتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ 3 مئی تک اس کے لئے اسکیم تیار کرکے سپریم کورٹ کے روبرو پیش کی جائے۔ کاویری نگرانی بورڈ کے متعلق مرکزی حکومت کی طرف سے دائر کی گئی عرضی کی سماعت کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے کاویری اسکیم ترتیب دینے کی ہدایت جاری کی۔

کاویری نگرانی بورڈ کے متعلق کرناٹک اور تملناڈو میں نظم وضبط کے مسئلے کے قطع نظر اسکیم ترتیب دینے کا حکم دیتے ہوئے عدالت نے مرکز کو واضح کردیا کہ نظم وضبط کی نگرانی کرنا حکومت کے ذمے ہے ، اس میں کوئی خلل نہ آنے پائے یہ یقینی بنایا جائے۔چیف جسٹس دیپک مشرا کی قیادت والی بنچ نے واضح کردیا ہے کہ اسکیم مرتب ہونے کے بعد عدالت کی طرف سے جو بھی فیصلہ صادر کیا جائے گا اس کی تعمیل مرکزی حکومت کے ساتھ کاویری مسئلے کی تمام فریق ریاستوں پر لازمی ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ اگر اس فیصلے پر پابندی کی جائے تو عدالت مسئلے کو سلجھانے کے لئے بھرپور تعاون دینے تیار ہے۔ انہوں نے کہاکہ کاویری آبی تنازعہ ٹریبونل کے فیصلے کو سپریم کورٹ کے فیصلے سے جوڑا جائے گا۔ اور تمام فریق ریاستوں کو لازمی طور پر اس کی پابندی کرنی ہوگی۔ کاویری کے معاملے میں عدالت کی طرف سے جو بھی فیصلہ صادر ہوگا اسے ریاستوں میں نافذ کرانے کی ایک اہم ذمے داری مرکزی حکومت پر بھی عائد ہوگی۔ فیصلے پر عمل یقینی بنانے کی بجائے ٹال مٹول کا رویہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ چیف جسٹس دیپک مشرا نے مرکزی حکومت کے وکیلوں کو واضح ہدایت دی کہ 3مئی تک اسکیم عدالت کے سامنے ہونی چاہئے، اس سے پہلے مرکزی حکومت نے کاویری کے متعلق عدالت کے فیصلے کو 31مارچ تک نافذ کرنے کی مہلت دی تھی، لیکن مرکزی حکومت کی طرف سے یہ فیصلہ لاگو نہیں کیاگیا اس کے بعد فریق ریاست تملناڈو نے عدالت عظمیٰ سے رجوع ہوکر اس فیصلے کے نفاذ پر زور دیا۔ اس کے ساتھ ہی تملناڈو میں کاویری نگرانی بورڈ کے قیام کی مانگ کرتے ہوئے مختلف سیاسی پارٹیوں بشمول وزیر اعلیٰ اور نائب وزیراعلیٰ کی طرف سے بھوک ہڑتال کا بھی حوالہ دیاگیا۔ عدالت عظمیٰ نے واضح کیا کہ اس معاملے کو اب زیادہ طول نہیں دیا جائے گا۔ اسی لئے مرکزی حکومت طے کرتے ہوئے کہ کس ریاست کو کاویری سے کتنا پانی ملنا چاہئے 3؍ مئی کو اپنی اسکیم پیش کرے تاکہ عدالت اپنا فیصلہ اسی وقت صادر کرسکے۔ تاہم 12مئی کو کرناٹک اسمبلی کے انتخابات ہونے والے ہیں ان حالات میں دیکھناہے کہ مرکزی حکومت فریق ریاستوں کے حق میں کس حد تک انصاف کرپائے گی۔

ایک نظر اس پر بھی

کانگریس کرناٹک میں لوک سبھا کی 20 سیٹں جیتے گی، وزیر اعلیٰ سدارامیا دعویٰ

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ  سدارامیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کرناٹک کی 28 میں سے 20 سیٹوں پر کامیابی کا پرچم لہرائے گی۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس کے تئیں رائے دہندگان کا ردعمل اب تک بہت مثبت رہا ہے۔

بی جے پی کرناٹک حکومت کو دھمکی دے رہی، نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کا سنگین الزام

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے بی جے پی پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ریاستی حکومت کو دھمکی دے رہی ہے اور لوگوں میں یہ پیغام پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے کہ خراب نظم و نسق کی وجہ سے اب ریاست کی کمان گورنر کے حوالے کر دی جائے گی۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔