گؤرکشکو کے خلاف کارروائی کے مطالبہ والی درخواست پر غور کرے گا سپریم کورٹ؛ مرکزاورچھ ریاستوں کونوٹس جاری
نئی دہلی21اکتوبر(آئی این ایس انڈیا/ ایس او نیوز)سپریم کورٹ نے دلتوں اور اقلیتوں کے خلاف تشدد اور ظلم میں مبینہ طور پر ملوث نام نہاد گؤرکشکوں کے خلاف مرکز اور کچھ ریاستوں کو کارروائی کرنے کی ہدایت دینے کا مطالبہ والی درخواست پر غور کرنے پر آج اتفاق کیا۔جسٹس دیپک مشرااورجسٹس امیتابھ رائے کی بنچ نے مرکز اور چھ ریاستوں گجرات، مہاراشٹر، اتر پردیش، کرناٹک، راجستھان اور جھارکھنڈ سے درخواست پرجواب داخل کرنے کو کہا۔ بنچ نے کہاکہ ہم درخواست پر غور کریں گے۔مدعا علیہ جواب دے گا۔تاہم عدالت عظمی نے مرکزی اور ریاستوں کو کوئی نوٹس جاری نہیں کیا اور درخواست گزار کانگریس کارکن تحسین ایس پوناوالا سے درخواست کی تئیں فریقوں کو دینے کو کہا۔پوناوالا نے اپنی درخواست میں کہا کہ ان”گؤرکشکوں“کی طرف سے کیاگیا تشدد اس سطح پر پہنچ گیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی حال ہی میں کہا تھا کہ یہ لوگ معاشرے کو توڑ رہے ہیں۔درخواست میں الزام لگایا گیا کہ یہ گروپ گایوں اور گؤ کے دیگر جانوروں کے تحفظ کے نام پر دلتوں اور اقلیتوں کے خلاف تشدد کررہاہے اور انہیں ملک میں سماجی ہم آہنگی، عوامی اخلاقیات اور قانون شریعت کے مفاد میں کنٹرول اورپابندکرنے کی ضرورت ہے۔پٹیشن میں کہا گیاکہ نام نہاد ؤرکشک گروپوں کی طرف سے پیدا کیا جا رہا مسئلہ ملک کے کونے کونے میں پہنچ رہا ہے اور مختلف کمیونٹیز اور قوموں کے درمیان تعصب پیدا کر رہا ہے۔ پٹیشن میں سوشل میڈیا پر ڈالی گئی مبینہ پرتشدد مواد کو ہٹانے کی ہدایت دینے کی بھی مانگ کی گئی۔پٹیشن میں گجرات جانوروں کے تحفظ ایکٹ، 1954کی دفعہ 12، مہاراشٹر جانوروں کے تحفظ قانون، 1976کی دفعہ 13 اور کرناٹک گوکشی اور مویشی تحفظ ایکٹ، 1964کی دفعہ15کوغیرآئینی قراردینے کامطالبہ کیاگیاہے۔