جموں فدائین حملہ:5فوجی اور3 حملہ آوروں سمیت 11ہلاک
جموں11فروری (یو ا ین آئی) جموں وکشمیر کی سرمائی دارالحکومت جموں کے مضافاتی علاقہ سنجوان میں واقع سنجوان ملٹری اسٹیشن (36بریگیڈ فرسٹ جموں وکشمیر لائٹ انفینٹری) میں پاکستانی جنگجو تنظیم جیش محمد کے فدائین حملہ آوروں اور سیکورٹی فورسز کے مابین 10 فروری کی علی الصباح سے جاری تصادم آرائی میں تاحال دو صوبیداروں اور ایک عام شہری سمیت6افراد ہلاک جبکہ11دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔سکیورٹی فورسز کی جانب سے تین بھاری مسلح حملہ آور مارے جاچکے ہیں۔ دفاعی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل دیویندر آنند نے اتوار کو سہ پہر ساڑھے تین بجے ملٹری اسٹیشن کے باہر موجود نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مارے گئے تینوں جنگجو بھاری مسلح اور فوجی وردی میں ملبوس تھے ۔تاہم انہوں نے کوئی بھی سوال لینے سے انکار کیا۔ کرنل آنند نے کہا کہ سنجوان میں جاری آپریشن کے دوران اب تک تین حملہ آور مار گرائے گئے ہیں۔ تیسرا حملہ آور بھی، پہلے مار گرائے گئے دو حملہ آوروں کی طرح فوجی وردی میں ملبوس اور بھاری ہتھیاروں سے لیس تھا۔ان حملہ آوروں کے قبضے سے اے کے56رائفلیں، یو بی جی ایلز ، بھاری مقدار میں گولہ بارود اور گرینیڈس ملے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حملہ آوروں کی فائرنگ سے دو جے سی اوز سمیت 5فوجی اہلکار اور ایک عام شہری ہلاک جبکہ10دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستانی کمانڈوز کی جانب سے چلائے گئے سرچ آپریشن کے دوران رہائشی کوارٹروں سے ایک جے سی او ، دو جوانوں اور ایک جوان کے والد کی لاش برآمد ہوئی ہیں۔ یہ سبھی10فروری کی ابتدائی فائرنگ میں جاں بحق ہوگئے تھے ۔ اس طرح سے اب تک اس حملے میں6جانیں گئی ہیں۔ ان میں دو جے سی اوز، تین جوان اور ایک عام شہری شامل ہیں۔ دفاعی ترجمان نے زخمیوں کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہاکہ اس حملے میں دس لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ جس میں6خواتین بھی شامل ہیں۔
ہندوستانی فوج کے ڈاکٹر رات بھر زخمیوں کو بچانے میں مصروف رہے ۔ ایک حاملہ خاتون جو گولی لگنے سے زخمی ہوئی تھی، کا آپریشن کیا گیا اور اس نے ایک صحت مند بچی کو جنم دیا ہے ۔ دونوں خاتون اور بچی مستحکم ہیں۔ ایک 14سالہ لڑکے کے سر پر سنگین چوٹ آئی ہے ۔ اس کی حالت تشویشناک بنی ہوئی ہے ۔ اس سے قبل کرنل دیویندر آنند نے10فروری کی شام نامہ نگاروں سے بات کی تھی۔ انہوں نے تب کہا تھاکہ سنجوان میں جاری آپریشن میں فوج نے تاحال دو بھاری مسلح جنگجوؤں کو ہلاک کیا ہے ۔ حملہ آوروں نے جنگی وردی پہن رکھی تھی۔ وہ اے کے56رائفلیں، ہینڈ گرینیڈ اور دیگر اسلحہ و گولہ بارود لیکر آئے تھے ۔ ان کے قبضے سے برآمد ہونے والی چیزوں سے صاف ہوگیا ہے کہ ان کا تعلق جیش محمد سے تھا۔ کیمپ میں موجود 150گھروں کو خالی کیا گیا ہے ۔ان میں رہائش پذیر افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے ۔ ابھی تک ایک جے سی او اور ایک این سی او شہید ہوگئے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ملٹری اسٹیشن میں فائرنگ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب قریب رات دو بجے رک گئی اور علاقہ کو بدستور محاصرے میں رکھ کر باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہے ۔