سولیا میں گائے اور بچھڑا لے جانے والوں پر محکمہ جنگلات کے افسران کی طرف سے فائرنگ کاالزام
کنّور 6؍اگست (ایس او نیوز) کاسرگوڈ کے رہنے والے ایک شخص نے الزام لگایا ہے کہ جب وہ اور اس کے ساتھی ضلع جنوبی کینرا کے سولیا سے اپنی جیپ میں ایک گائے اور بچھڑا لے کر جارہے تھے تومحکمہ جنگلات کے افسران نے ان کا پیچھا کیااورفائرنگ کرنے کے بعد زخمی کو چھوڑکر گائے اور بچھڑے سمیت جیپ اپنے ساتھ لے گئے۔
کاسرگوڈ میں راجہ پورم پولیس کے بیان کے مطابق کرناٹکا کے سولیا پولیس اسٹیشن کے حدود میں یہ واردات صبح تین بجے کے وقت پیش آئی تھی، جس میں زخمی کی شناخت ایلوکوچی کے رہنے والے نشانت کے طور پر کی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ جب نشانت اور اس کے دوست ایم حنیفہ اور کے ڈی انیش جیپ میں گائے اور بچھڑا لے کر آرہے تھے تو کرناٹکا محکمہ جنگلات کے افسران نے ان کا پیچھا کیا اور پھر نشانت کے پاؤں پر فائر کردیا۔انیش کا کہنا ہے کہ محکمہ جنگلات کے افسران نے پیچھا کرتے ہوئے بغیر کسی اشتعال کے ہوائی فائرنگ کی تو وہ اور حنیفہ ڈر کے مارے بھاگ کھڑے ہوئے مگر چونکہ نشانت گاڑی ڈرائیو کر رہا تھا اس لئے وہ بھاگ نہیں پایا۔ جب وہ لوگ تقریباً آدھے گھنٹے بعد فائرنگ کے مقام پر واپس پہنچے تو دیکھا کہ نشانت کے پیر میں گولی لگی تھی اوروہ زخمی حالت میں پڑا ہواتھا۔پھر ان دونوں نے زخمی کو لے کرتقریباً10کیلومیٹر تک پیدل چلتے ہوئے پاناتھور تک کا سفر طے کیا اور نشانت کو کان ہانگڈ اسپتال لے گئے۔وہاں سے مزید علاج کے لئے اسے پیریارم میڈیکل کالج اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔
فائرنگ کا معاملہ چونکہ سولیا میں ہوا ہے اس لئے سولیا پولیس اسٹیشن میں کیس درج کرلیا گیا ہے۔ سولیا پولیس کے بیان کے مطابق محکمہ جنگلات کے افسران کا کہنا ہے انہوں نے نشات کو گاڑی روکنے کا اشارہ کیا مگر اس نے ان کی ہدایت پر عمل نہیں کیا۔ پولیس نے کہا ہے کہ بالسٹک جانچ کے بعد ہی پتہ چلے گا کہ فائرنگ میں گولیاں استعمال ہوئی تھیں یا پھر چھرّے (pellets)استعمال ہوئے تھے۔