سکما نکسلی حملہ:سی آر پی ایف جوانوں نے جم کر لڑی جنگ، 40کی بچائی جان:ڈی جی
نئی دہلی:25/اپریل (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)چھتیس گڑھ کے سکما میں نکسلیوں کے گھات لگا کر کئے گئے حملے میں سی آر پی ایف کے 25جوانوں کو شہادت دینی پڑی جبکہ 7 جوان زخمی ہو گئے ہیں۔یہ جوان سی آر پی ایف کی 74ویں بٹالین کے تھے۔واقعہ پیر کی دوپہر 12بجے کا ہے، جب جوانوں کی ٹیم روڈ اوپننگ کے لیے نکلی تھی۔سڑک کی تعمیر کی حفاظت میں لگے یہ جوان کھانا کھانے کی تیاری کر رہے تھے،اسی دوران گھات لگا کر بیٹھے نکسلیوں نے جوانوں پر فائرنگ شروع کر دی۔خاص بات یہ ہے کہ 2010میں اسی جگہ ہوئے نکسلی حملے میں 76جوان شہید ہو گئے تھے۔فی الحال جائے حادثہ پر سی آر پی ایف کی کوبرا ٹیم تلاشی مہم چلائی جا رہی ہے۔اس واقعہ کے بعد دوسرے علاقوں میں بھی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔اسی دوران دنتے واڑہ میں بھی سیکورٹی فورسز نے آئی ای ڈی کو ناکارہ بنا دیا ہے، نکسلیوں نے سیکورٹی اہلکاروں کے راستے میں یہ آئی ای ڈی لگایا تھا۔ڈی جی،ڈی ایم اوستھی(نکسل آپریشن)نے میڈیا سے خاص بات چیت میں بتایا کہ جوانوں نے ایس او پی کی خلاف ورزی نہیں کی، 70سے زیادہ جوان محفوظ لوٹے ہیں، سی آر پی ایف نے جم کر مقابلہ کیا تھا، کسی دھماکہ خیز مواد کا استعمال نہیں ہوا، صرف گولیاں چلیں،لڑائی طویل چلی تھی۔یہی نہیں وہ لوگ جو سڑک کی تعمیر کے کام میں لگے تھے ان کی جان بھی جوانوں نے بچائی، تقریبا 40افراد کی جانیں بچائی گئیں۔اس سے جوانوں کا حوصلہ کم نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سڑک کی تعمیر کا کام نہیں رکے گا، کام چلتا رہے گا،10سے زیادہ نکسلیوں کے مرنے کی بھی اطلاع ہے، ان کی پختہ تعداد نہیں بتائی جا سکتی کیونکہ نکسلی لاش گھسیٹ کر لے جاتے ہیں۔اس سے قبل چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی رمن سنگھ اور وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے شہید ہوئے جوانوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا تھا۔