سکما میں 300 نکسلیوں کادہشت گردانہ حملہ، 26 جوان شہید،6زخمی،کمانڈر سمیت 6اہلکار لاپتہ
سکما، 24؍اپریل (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )چھتیس گڑھ کے سکما میں نکسلیوں کے دہشت گردانہ حملہ میں26 جوان شہید ہو گئے۔ جبکہ6 جوان زخمی ہوگئے۔نکسلی جوانوں سے ہتھیار بھی لوٹ کر لے گئے۔ شدید زخمی جوانوں کو رائے پور بھیجا گیا ہے۔ سی آر پی ایف کے کمپنی کمانڈرسمیت6جوان لاپتہ ہیں۔وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے حملے پر دکھ ظاہرکیاہے۔ انہوں نے شہید جوانوں کے تئیں اپنی تعزیت کااظہار کیا اور شہیدوں کے خاندان کو تسلی دی۔وزیراعظم نریندر مودی نے بھی واقعہ کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جوانوں کی شہادت کے بیکار نہیں جائے گی۔ان کے علاوہ کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے بھی شہید جوانوں کے خاندان کے تئیں اپنی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔حاصل معلومات کے مطابق، سی آر پی ایف کے یہ نوجوان پیر کی صبح گشت پر نکلے تھے۔ دوپہر میں جب ایک جگہ رکنے کی منصوبہ بندی کی توگھات لگائے بیٹھے نکسلیوں نے ان پرحملہ کر دیا۔جوانوں کا دستہ جنگل کی طرف بڑھ رہاتھا۔ وہ دورناپال کے پاس سڑک کی تعمیر کی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے لئے نکلے تھے۔ اسی دوران نکسلیوں نے ان پردہشت گردانہ حملہ کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ آئی ای ڈی دھماکے کے ذریعے جوانوں کو نشانہ بنایا گیا۔سی آر پی ایف کے زخمی کانسٹیبل شیر محمدنے بتایا کہ حملہ آور تقریباََ300 کی تعدادمیں تھے۔ جبکہ ہم تقریباََ90 جوان تھے۔سکما کے ایڈیشنل ایس پی جتندر شکلا نے حملے کی معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ اس دوران نکسلی جوانوں کے ہتھیار بھی لوٹ کرلے گئے۔ یہ تمام نوجوان سی آر پی ایف کی74 بٹالین کے تھے۔ایک سینئر افسر نے بتایا کہ زخمیوں کے نکالنے کے لئے ایک ہیلی کاپٹر بھی جائے حادثہ کے لئے بھیجاگیاہے۔ ہلاک سیل کی لاشیں اور زخمیوں کو باہر نکالنے کی کارروائی جاری ہے۔ افسرنے بتایاکہ زخمی جوانوں کو بہتر علاج کے لئے رائے پور بھیجاجا رہاہے۔وزیراعلیٰ رمن سنگھ نے حملے کے بعد اپنا دہلی دورہ منسوخ کر دیاہے۔ ساتھ ہی انہوں نے افسران کی ہنگامی میٹنگ بھی بلائی ہے. وہیں دوسری طرف وزارت داخلہ نے بھی حالات کا جائزہ لینے کے لئے ہنگامی میٹنگ بلائی۔وزیرداخلہ ہنس راج منگل کو سکما جائیں گے۔ ساتھ ہی سی آر پی ایف کے ڈی جی بھی سکما پہنچ کر حالات کا جائزہ لیں گے۔بتایا جا رہا ہے کہ تقریباََ150 نکسلیوں کے گروپ نے سی آر پی ایف کی ٹیم پراٹیک کیا۔ یہ نکسلی50۔50 کے تین حصوں میں یہاں پہنچے تھے۔