یوگی کٹ بال پر طلبہ کا ہنگامہ، اسکول انتظامیہ نے الزام کو بتایا غلط
لکھنؤ:28/اپریل(ایس او نیوز /آئی این ایس انڈیا) یوپی کے میرٹھ کے ایک اسکول پر سنگین الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے بچوں کو’یوگی اسٹائل‘میں بال رکھنے کا فرمان جاری کیا ہے،حالانکہ اسکول انتظامیہ اس الزام کو غلط بتا رہا ہے۔اسکول پر مذہب کی بنیاد پر بھی امتیاز ی رویہ برتنے کا الزام بھی لگا ہے۔غورطلب ہے کہ یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ چھوٹے بال رکھتے ہیں،اب میرٹھ کے رشبھ اکیڈمی اسکول کے طلباء الزام لگا رہے ہیں کہ انہیں اسی اسٹائل میں بال رکھنے کا تغلقی فرمان دیا گیا ہے۔اسکول انتظامیہ نے لڑکوں کے چھوٹے بال کو لے کر باقاعدہ بورڈ بھی لگا رکھا ہے، جس میں صاف صاف لکھا ہوا ہے کہ ان کے بال چھوٹے ہونے چاہیے،حالانکہ اس بورڈ میں یوگی آدتیہ ناتھ کے ہیر اسٹائل کا کوئی ذکر نہیں ہیں۔چھوٹے بالوں کا یہ مسئلہ اسکول کا بڑا مسئلہ بن چکا ہے،کیونکہ اسی بنیاد پر کئی لڑکوں کو اسکول سے باہر کر دیا گیا ہے، جن لڑکوں کو باہر نکال دیا گیا ہے،ان کے گھر والوں نے اسکول کے باہر احتجاج کیاہے۔اسکول انتظامیہ شروع میں یہی دعوی کرتا رہا کہ اس نے یوگی اسٹائل میں بال رکھنے کا کوئی فرمان جاری نہیں کیا ہے، لیکن بعد میں انہوں نے اعتراف کیا کہ لڑکوں کے سامنے یوگی کے ہیر اسٹائل کی بات اٹھی ضرور تھی۔رشبھ اکیڈمی کے سکریٹری رنجیت جین نے کہا کہ میں نے یہ کہا ہے کہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ، وہ کوئی گنجے تھوڑے ہیں، وہ تو چھوٹے بال والے ہیں، آپ وہ بھی اسٹائل کٹا سکتے ہیں، وہ منظور ہے۔معاملہ صرف یوگی کٹ بال کا ہوتا، تو شاید ہنگامہ زیادہ نہیں ہوتا، لیکن اسکول انتظامیہ پر یہ بھی الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ وہ مذہب کی بنیاد پر اپنے طلباء کے ساتھ تفریق کرتا ہے۔یوگی والے ہیر کٹ کے فرمان کی طرح مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک کی بات سے بھی اسکول انتظامیہ انکار کر رہا ہے، لیکن، اپنی صفائی میں وہ جس طرح سے ’لو جہاد‘ کی بات کہہ رہا ہے، اس سے اس کی سوچ ضرور سامنے آ رہی ہے۔جین نے کہا کہ کسی لڑکی کو اٹھا لو کسی دوسری برادری کے لڑکے اٹھا لے جائیں گے، لو جہاد یہاں چلے گا۔اپنے حساب سے لو جہاد کو روکنے کے لیے اسکول انتظامیہ نے بڑے بال اور گوشت،مچھلی پر پابندی عائد کررکھی ہے۔