چنتامنی:10 /جنوری(محمد اسلم/ایس او نیوز) چنتامنی میں عصمت دری کی پھر ایک واردات سامنے آئی ہے اور اس بار نویں جماعت میں زیر تعلیم ایک طالبہ عصمت دری کا شکار ہوئی ہے۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق یہ طالبہ تعلقہ کے کترگوپے کی ساکنہ ہے۔ بتایا گیا ہے کہ وہ ہر دن لکشمی دیونا کوٹے گاؤں کے سر کاری اسکول کو پیدل چلتے ہوئے اپنے گھر واپس آیا کرتی تھی لیکن گذشتہ 7دسمبر 2016 کواسکول جانے والی طالبہ واپس گھر نہیں لوٹی تو لڑکی کے والد نے 9 دسمبر 2016کو چنتامنی رورل پولیس تھانہ پہنچ کر معاملہ درج کرایا جس میں انہوں نے شبہ ظاہر کیا کہ ان کی بیٹی کو چکبالاپور ضلع سدلگٹہ تعلق کندل گورکی گرام کا ساکن سوریش اور پربھاکرنامی لوگوں نےاغواء کیا ہوگا۔ پولیس نے اس خصوص میں معاملہ درج کرتے ہوئے لڑکی کا پتہ لگانے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی جس کی نگرانی چکبالاپور ضلع سپرٹنڈنٹ آف پولیس چائترا ڈی وائی ایس پی نے کی ۔ 13دسمبر 2016کو پولیس اہلکاروں نے لڑکی کا پتہ لگایا اوراُسے پولیس تھانہ لے جا کر پوچھ تاچھ کی گئی تو طالبہ نے پولیس کو سارا واقعہ بتایا کہ وہ جب اسکول ختم کرکے اپنے گھر پیدل جا رہی تھی تو سریش اور پربھاکرنےاسے پکڑ کر کسی دیہات میں لے گئے تھے جہاں اُسے کمرے میں باندھ کررکھا گیا۔ اور رات بھرسریش اور پربھا کردونوں نے اس کے ساتھ دست درازی کی۔
اس ضمن میں آج چنتامنی رورل پولیس اہلکاروں نے سریش اور پربھاکردونوں کو سدلگٹہ تعلقہ کندل گورکی گاؤں سے گرفتارکرلیا اوران کے خلاف رورل پولیس تھانہ میں دفعہ 363,366A,376D,343,506,سیکشن 4,8,12 پکسو ایکٹ ۔2012کے تحت معاملہ درج کرلیا۔
خیال رہے کہ دو روز قبل ہی چنتامنی کے کریپلی وینکٹشوا پرائیویٹ اسکول کی ایک چہارم جماعت کی معصوم بچی کے ساتھ بھی عصمت دری کا واقعہ پیش آیا تھا۔ اوراب نویں جماعت کی طالبہ کے ساتھ عصمت دری کا معاملہ سامنے آیا ہے۔