بنارس ہندو یونیورسٹی میں غیر ملکی طالب علم کے ساتھ مارپیٹ
وارانسی،15؍اکتوبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)بنارس ہندویونیورسٹی کے بین الاقوامی ہاسٹل میں رہ کر تعلیم حاصل کرنے والے فیجی کے ایک طالب علم نے اپنے سینئر طالب علموں پر ریگنگ اور مارپیٹ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ فیجی رہائشی بی اے فرسٹ ایئر کے طالب علم منیش کرشل کا الزام ہے کہ 13 اکتوبر کو لال بہادر شاستری ہاسٹل کچھ سینئر طلبانے اس کے ساتھ ریگنگ اور مارپیٹ کی۔ جس کی شکایت اس نے پراکٹوریل بورڈ فجی سفارت خانہ میں کی تھی ۔ پھر ہفتہ کی شام کو میتری ہاسٹل کے پاس ان ہی طلبا نے منیش کرشل کو دیکھا تو اس کی جم کر پٹائی کر دی۔ اس پر کل کے واقعہ کے بعد اس نے دوبارہ پر اکٹوریل بورڈ سے تحریری شکایت کی جسے لنکا تھانے بھیج دیا۔ اتوار کو لنکا تھانے میں اس معاملے میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ غور طلب ہے کہ حال ہی میں احاطے میں طالبات کے ساتھ ہوئی چھیڑخانی کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ کو طالبہ و طالبات کی بھاری نفری کے اشتعال کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔یونیورسٹی انتظامیہ نے اس پر اپنی حساسیت دکھاتے ہوئے اہم سیکورٹی افسر کو معطل کرکے نئی خواتین سیکورٹی افسر کی تقرری کی تھی۔ ساتھ ہی طلبہ و طالبات کی حفاظت کو لے کر تمام پختہ انتظامات کا دعوی بھی کیا گیا تھا ۔ لنکا کے علاقائی کمشنر سنجیو مشرا نے بتایا کہ فیجی باشندہ منیش کرشل کے ساتھ 13 اکتوبر کو اسی کی فیکلٹی کے کچھ طالب علموں نے مارپیٹ کی، جس کی شکایت اس نے پراکٹوریل بورڈ سے کی تھی؛ لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ پھر ان طالب علموں نے ہفتہ کو دوبارہ منیش کرشل کا تعاقب کیا تو وہ اپنی جان بچا کر میتری ہاسٹل پہنچا ؛ لیکن وہاں بھی منیش کرشل کے ساتھ مبینہ مار پیٹ کی گئی ۔ انہوں نے بتایا کہ چار نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے منیش کرشل کسی کا نام نہیں جانتا لیکن اس کا دعوی ہے کہ اگر وہ سامنے آئے تو مار پیٹ کرنے والوں کی شناخت کرلیں گے۔ پولیس ملزم طلبہ کی تلاش کر رہی ہے۔