ریاست میں دوبارہ کانگریس کو اقتدار پر لانے کی حکمت عملی، وینوگوپال کا ضلعی سطح کے لیڈروں سے تبادلہئ خیال شروع
بنگلورو:22/مئی (ایس او نیوز) اے آئی سی سی قیادت نے ریاست کے سبھی وزراء اور کانگریس قائدین کو سخت تاکید کی ہے کہ متحد ہوکر آنے والے اسمبلی انتخابات کیلئے تیاریوں میں مصروف ہوجائیں۔ کسی بھی حلقہ سے ضابطہ شکنی برداشت نہ کرنے کی بھی اعلیٰ کمان نے سخت وارننگ دی ہے۔آج شہر میں اے آئی سی سی جنرل سکریٹری اور کرناٹک امور کے انچارج وینو گوپال نے وزراء، اراکین اسمبلی اور دیگر لیڈروں کے ساتھ ڈویژنل سطح کی بات چیت کا سلسلہ شروع کردیا۔اگلے پانچ دنوں تک یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ پانچ دنوں تک چلنے والی ملاقاتوں کے دوران اضلاع کی سطح پر پارٹی کے حالات کا بغور جائزہ لیا جائے گا اور اسی کی بنیاد پر حکمت عملی وضع کرنے کی ہدایت جاری کی جائے گی۔ آج دوپہر تک گدگ، باگلکوٹ، بلگاوی اربن اور بلگاوی رورل کے وزراء، اراکین اسمبلی اور سینئر پارٹی لیڈروں سے انہوں نے تبادلہئ خیال کیا۔ بات چیت کے دوران انہوں نے بار بار تاکید کی کہ کسی بھی حال میں پارٹی کو دوبارہ اقتدار پر لانا ہی ہوگا۔ریاستی حکومت نے عوام کی فلاح وبہبود کیلئے جو منصوبے لاگو کئے ہیں ان کو عوام تک پہنچانے میں پارٹی کارکن حکومت کا ساتھ دیں۔ انہوں نے کہاکہ ہر پارٹی کارکن کی یہ ذمہ داری ہوگی کہ بی جے پی کو اقتدار پر آنے سے روکا جائے، اسی لئے ابھی سے ضلع اور تعلقہ سطح پر انتخابات کی تیاریاں شروع کریں اور پارٹی کو منظم کرنے کیلئے مستعد ہوجائیں۔انہوں نے کہا کہ ضلعی سطح پر اگر چھوٹے موٹے اختلافات ہیں تو انہیں مقامی سطح پر ہی نمٹاکر ذاتی مفادات سے بالا تر ہوکر ہر پارٹی کارکن کام کرے۔ انہوں نے کہاکہ اراکین اسمبلی اور وزراء کو چاہئے کہ پارٹی کارکنوں کو مکمل طور پر اعتماد میں لیں۔ آئندہ اگر یہ شکایت موصول ہوئی کہ وزراء اور اراکین اسمبلی کارکنوں کو اعتماد میں نہیں لے رہے ہیں تو اس کی قیمت بہت بھاری چکانی پڑے گی۔ میٹنگ میں وزیراعلیٰ سدرامیا، کے پی سی سی صدر ڈاکٹر جی پرمیشور، کے پی سی سی کارگذار صدر دنیش گنڈو راؤ موجود تھے۔باگلکوٹ کے لیڈروں سے ملاقات کے بعد سابق وزیرایس آر پاٹل نے کہاکہ آنے والے انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے پارٹی اعلیٰ کمان کی طرف سے ریاستی قائدین کو ضروری ہدایات دینے کا سلسلہ آج سے شروع کردیا گیا ہے۔باگلکوٹ ضلع کے تمام پارٹی لیڈران متحد ہوکر کانگریس کو اقتدار پر لانے کی پوری جدوجہد کریں گے۔انہوں نے ان خبروں کی تردید کی کہ وہ کے پی سی سی صدارت حاصل کرنے کیلئے دوڑ دھوپ کررہے ہیں اور کہاکہ اعلیٰ کمان نے اگر اپنے طور پر ذمہ داری سونپی تو وہ اسے نبھانے کیلئے تیار ہیں۔ وزارت سے برطرف کئے جانے سے ناراضگی کے متعلق ایس آر پاٹل نے کہاکہ وزارت میں کسے رکھنا ہے اور کسے نہیں رکھنا ہے اس کا فیصلہ اور اختیار وزیر اعلیٰ کو حاصل ہے۔وزارت سے بے دخل ہونے کے بعد وہ قطعاً مایوس نہیں ہیں۔ کانگریس کے ایک وفادار کارکن کی طرح وہ اپنے ضلع میں پارٹی کو مضبوط کرنے کی طرف متوجہ ہیں۔اس موقع پر ضلع انچارج وزیر اوما شری بھی موجود تھیں۔