رام مندر تعمیر کی ہلچل تیز ، 2ٹرک پتھر ایودھیا پہنچے ، اگلے ماہ یوگی کا دورہ ہوگا
ایودھیا، 21؍جون(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کی ہلچل ایک بار پھر تیز ہو گئی ہے، وشو ہندو پریشد کا دعوی ہے کہ ایودھیا میں دو ٹرک پتھروں کو پہنچایا جا چکا ہے،26؍جولائی کو اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ بھی ایودھیا جائیں گے۔مرکز اور ریاست میں بی جے پی کی حکومت ہونے سے وشو ہندو پریشد کو یقین ہے کہ اب مندر کی تعمیر میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے، اب ان پتھروں کو تراشنے کا کام کیا جائے گا۔وی ایچ پی نے اعلان کیا ہے کہ ایک سال کے اندر مندر کی تعمیر کا کام شروع ہو جائے گا،وی ایچ پی کے سینئر لیڈر ترلوکی ناتھ پانڈے نے بتایا کہ پیر کو راجستھان کے بھرت پور سے پتھروں سے لدے دو ٹرک ایودھیا پہنچ چکے ہیں،ان کا استعمال رام مندر کی تعمیر میں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پورے رام مندر کی تعمیر میں 100سے زیادہ پتھروں کی ضرورت ہو گی، ان ٹرکوں سے پتھروں کو ایودھیا میں واقع وشو ہندو پریشد کے ہیڈکوارٹر کارسیوک پورم میں اتارا گیا۔پتھروں کی باقی کھیپ بھی الگے دو دن میں پہنچ جائے گی۔پانڈے نے زور دے کر کہا کہ صوبے میں اب بی جے پی کی حکومت ہے،ایسے میں مندر کی تعمیر کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے، اس سے پہلے 2015میں اسی طرح رام مندر کی تعمیر کے لیے پورے ملک سے پتھر لانے کی کوشش ناکام ہو گئی تھی، کمرشیل ٹیکس ڈپارٹمنٹ کے فارم 39کی شق پر عمل کئے بغیر پتھر لدے دو ٹرک پہنچے تھے، جس پر اس وقت کی سماج وادی پارٹی کی حکومت نے روک لگا دی تھی۔پانڈے نے بتایا کہ ایک ماہ قبل کمرشیل ٹیکس ڈپارٹمنٹ کے متعلقہ افسر سے رابطہ کیا گیا تھا اور انہوں نے فورا فارم 39جاری کر دیا۔اس بابت رائے دیتے ہوئے معاملے کے فریق خالق احمد خان نے کہا کہ پتھر لا کر یہ پیغام دینے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ بھگوا پارٹی رام مندر کی تعمیر کو لے کر سنجیدہ ہے،حالانکہ اس سے سپریم کورٹ میں چل رہا کیس متاثر نہیں ہوگا۔خان نے کہاکہ ہم آئین اور سپریم کورٹ پر مکمل اعتماد کرتے ہیں ۔وہیں، دگامبر اکھاڑے کے مہنت سریش داس نے کہا کہ میں پیر کو یوگی سے 6 گھنٹے کے لیے ملاقات ہوئی اور انہوں نے ہم سے کہا ہے کہ تیار رہیں، مندر کی تعمیر جلد شروع ہو جائے گی، یہاں تک کہ پتھر آنا شروع ہو چکے ہیں۔بتایا جارہا ہے کہ مندر کی تعمیر کے لیے دو لاکھ ٹن فٹ پتھر کی ضرورت ہے اور اب تک سوا لاکھ ٹن پتھر آ چکے ہیں ، پتھروں سے بھرے دو ٹرک راجستھان کے دھول پور سے آئے ہیں، یہ تبھی ممکن ہو سکا جب یوگی حکومت نے فارم 32کے لیے حکم دیا۔پچھلی حکومت نے اسے روک دیا تھا، پتھروں کو تراشنے کا کام جاری ہے،انو بھائی سون پورہ وہاں سپروائزر ہیں۔انہوں نے کہا کہ انہیں اشارے ملے ہیں کہ تعمیر جلد شروع ہو جائے گی ،اس لیے کام جنگی پیمانے پر چل رہا ہے۔وہیں، لکھنؤ یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر روپ ریکھا ورما کا کہنا ہے کہ یہ کام غیر قانونی ہے،اس سے فرقہ وارانہ کشیدگی بڑھ سکتی ہے اور قانون وانتظام کی صورت حال خراب ہو سکتی ہے،ادھر یوگی آدتیہ ناتھ کے ایودھیا دورے سے پہلے پتھر کے پہنچنے سے بھی اس اندیشے کا اظہار کیا جارہا ہے کہ کہیں 26؍جولائی سے مندر کی تعمیر کا کام تو شروع ہونے والا نہیں ہیں؟