کیرالہ وزیراعلیٰ کی مینگلور آمد کی مخالفت میں ہندوشدت پسند تنظیموں کا مینگلور بند؛مضافاتی علاقوں میں کچھ بسوں پر پتھرائو کی واردات؛ شہر میں حالات پُرامن
مینگلور 25 فروری (ایس او نیوز) مینگلور میں کیرالہ کے وزیراعلیٰ کی آمد کو دیکھتے ہوئے ایک طرف سنگھ پریوارکی تنظیموں نے سخت مخالفت کرتے ہوئے آج 25 فروری کو ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے اور مینگلور بند کی آواز دی ہے تو وہیں محکمہ پولس نے ہڑتال کو ناکام بنانے اور گڑبڑی کے واقعات کو روکنے کے لئے حفاظتی انتظامات سخت کردئے ہیں۔
موصولہ اطلاع کے مطابق دیر رات کو ہی پولس نے شدت پسند تنظیموں کے کچھ لیڈران کو اپنی حراست میں لے لیا جس میں ہندو جاگرن ویدیکے کے لیڈران سبھاش پڈیل اور سندیپ پمپویل شامل ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ کدری پولس نے ان دونوں کو اپنی تحویل میں لیا ہے۔
اُدھر موڈ شیدے پولس نے کوڈیکل پرساد،آرون، اُروا اسٹور پرجاول، دیپک اور دیگر سات لوگوں کو اپنی حراست میں لے لیا ہے۔ اس بات کی بھی اطلاع ملی ہے کہ پولس نے سری رام سینا کے کارتھیک، مدھوش، سچن اور ساگر کو بھی اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ بھونتی اسٹریٹ کے جملہ 9 ہندو جاگرن ویدیکے کے کارکنان کو بھی حراست میں لینے کی خبر ہے۔
آج صبح مینگلور کی مضافاتی علاقہ گنگی مٹا نامی مقام پرسڑک کے درمیان ٹائروں کو جلا کر راستہ روکنے کی کوشش کی گئی ہے، تلپاڈی بس پر شرپسندوں کی طرف سے KSRTC بس پر پتھرائو کرنے کی بھی خبر موصول ہوئی ہے، اسی طرح اڈیار کٹے میں بھی بس پر پتھرائو کیا گیا ہے۔
پی یو سی اول امتحان کے طلبا پریشان: مینگلور میں شدت پسند ہندو تنظیموں کی جانب سے بند کا اعلان کئے جانے کے بعد حکومت نے پی یو سی امتحانات اپنے وقت معینہ پر ہی شروع ہونے کی بات کہی تھی اور کہا تھا کہ امتحان پر بند کا کوئی اثر نہیں ہوگا مگر گڑبڑی کے امکانات کو دیکھتے ہوئے اور مضافاتی علاقوں میں پتھرائو کی وارداتوں کو دیکھتے ہوئے پرائیویٹ بسیں سڑکوں سے غائب ہوگئی ، جس سے طلبا پریشانی میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ اُدھر ضلعی انتظامیہ کے خلاف کالج لیکچررس اور بچوں کے والدین میں بھی ناراضگی پائی گئی، م گر امتحانات میں سبھی طلبا شریک ہوئے اور امتحانات اپنے وقت پر مکمل ہوئے۔
دیگر علاقوں میں بھی ٹائروں کو جلانے کے واقعات: پنڈت ہائوس، کوٹیکار، اسائی گولی میں بھی ٹائروں کو جلا کر راستوں میں رکائوٹیں پیدا کرنے کی کوشش کئے جانے کی اطلاع ملی ، مگرگڑبڑی کی اطلاع موصول ہوتے ہی پولس جائے وقوع پر پہنچ گئی اور رکائوٹوں کو دور کردیا۔
کولشیکرمیں KSRTC بس پرپتھرائو: کولشیکر میں بھی سرکاری بس پر پتھرائو کی خبر موصول ہوئی، یہ بس مینگلور سے موڈشیدے کی طرف جارہی تھی۔ اسی طرح بی سی روڈ ، تمبے میں اسکول بس پر پتھرائو کی خبر ملی ۔ بسوں پر پتھرائو کی خبر ملتے ہی متعلقہ علاقوں میں پولس کو دوڑایا گیا، جہاں بعد میں سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ۔
مینگلور شہر میں حالات بالکل پُرامن رہے، دکانیں جو صبح کھلی دیکھی گئی تھیں، حالات کو دیکھتے ہوئے بعد میں اکثر دکانداروں نے اپنی اپنی دکانوں کو بند رکھنا بہتر سمجھا۔ مضافاتی علاقوں میں بسوں پر پتھرائو کی واداتوں کے بعد سڑکوں پر پرائیویٹ بسیں بھی دوڑتی نہیں دیکھی گئی۔
رُکی ہوئی لاری نذر آتش: بنٹوال سے خبر موصول ہوئی ہے کہ تعلقہ کے اوکیتّور میں ایک پارک کی گئی لاری کو شرپسندوں نے نذر آتش کردیا ۔ بتایا گیا ہے کہ یہ لاری ابوبکر حاجی کی ہے۔ اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کا عملہ موقع پر پہنچ گیا۔ واردات آج صبح پیش آئی جس کے فوری بعد وِٹلا پولس جائے وقوع پر پہنچ گئی۔ بتایا گیا ہے کہ اوکیتّور نامی یہ علاقہ وِٹلا ۔ مینگلور روڈ پر واقع ہے۔ جہاں یہ واردات انجام دی گئی۔
شہر میں حالات زیر قابو: ہندو شدت پسند تنظیموں کی جانب سے بند کا اعلان کئے جانے کے بعد مینگلور کے کچھ مضافاتی علاقوں میں بسوں پر پتھرائوکرنے اور کچھ علاقوں میں راستوں پر رکائوٹیں کھڑی کرنے کی کوششوں کو چھوڑ کر پورے مینگلور میں حالات پرامن رہے ، دیہی علاقوں میں کچھ جگہوں پر شرپسندوں نے بھلے ہی کچھ بسوں پر سنگ باری کی ہو، مگر شہر میں شرپسندوں کو کسی بھی طرح کی شرارت کرنے کا موقع نہیں ملا۔ شہر میں زیادہ تر دکانیں بند دیکھی گئیں، اسکول اور بینک کے دروازے بھی بند دیکھے گئے، االبتہ پرائیویٹ سواریاں معمول کے مطابق سڑکوں پردوڑتی ہوئی دیکھی گئی ۔ اسی طرح بند ر اور دیگر مسلم علاقوں میں دکانیں معمول کے مطابق کھلی رہیں۔ بسوں پر پتھرائو کے بعد زیادہ تر پرائیویٹ بسوں نے اپنی سروس بند کردی، مگر سرکاری بسوں کی سروس جاری دیکھی گئی۔ پولس کے تگڑے انتظامات کے درمیان کیرالہ کے وزیراعلیٰ بذریعہ ٹرین مینگلور بھی پہنچ گئے۔
مینگلور میں کیرالہ کے وزیراعلیٰ پہلے وارتھا بھارتی (کنڑا روزنامہ ) کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھنے کے ساتھ نورمسجد کے قریب واقع آئی ایم اے ہال میں وارتھا بھارتی کے پروگرام میں شریک ہوں گے۔ دوپہر تین بجے وہ کمیونسٹ یونین کے اسپتال کا سنگ بنیاد رکھیں گے جبکہ اُس کے بعد وہ کمیونل ہارمونی ریلی میں شریک ہوں گے۔