یونیورسٹیوں میں تقرری کے لئے مرکزی کمیٹی کی تشکیل ریاستی گورنر واجو بھائی والا کی حکومتوں کو تجویز پیش
بنگلورو،30/اپریل(ایس او نیوز) ریاست بھر کی مختلف یونیورسٹیوں میں سینکڑوں خالی عہدوں کو پرکرنے کے لئے مرکزی حکومت کی جانب سے ایک کمیٹی تشکیل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اس کی سفارشات کے پیش نظر خالی عہدوں میں تقرری کی جاسکے۔ ان خیالات کا اظہار ریاستی گورنر واجو بھائی والا نے اخباری کانفرنس کے دوران کیا۔ واضح ہو کہ گورنر نے کرناٹکا اسٹیٹ یونیورسٹیز ایکٹ 2000کے تحت مرکزی وریاستی حکومتوں کو تجویز پیش کی ہے کہ مختلف یونیورسٹیوں میں خالی عہدے جس میں تدریسی وغیر تدریسی عملہ کی ضرورت ہے ان کی تقرری کے لئے کمیٹی تشکیل دی جائے ، تاکہ ان کی سفارشات پر عمل کرنے میں آسانی ہو۔ حالانکہ ابھی چند یونیورسٹیوں میں تقرری ہوئی ہیں جس میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگی اور بدعنوانیاں ہوئی ہیں۔ اس لئے ضروری ہے کہ آئندہ ان غلطیوں کو پھر سے نہ دہرایا جائے ریاستی حکومت کی جانب سے کی گئی تقرریوں پر اعتراض کرتے ہوئے متعدد یونویورسٹیوں کے وائس چانسلرس نے ریاستی گورنر سے اس سلسلے میں مداخلت کی اپیل کی ہے ، غور طلب بات یہ ہے کہ ان یونیورسٹیوں میں سے کئی یونیورسٹیز کے چانسلر خود ریاستی گورنر ہیں۔ اس سلسلہ میں گورنر کے دفتر سے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم بسواراج رایا ریڈی کے نام مکتوب جاری کیاگیاہے، جس میں اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ ماضی میں ہوئے تقررات میں بدعنوانی اور بے ضابطگی ہوئی ہیں۔ اس لئے اس پر غور وفکر کرنے کی ضرورت ہے۔آئندہ تقرری میں شفافیت لائی جائے۔ اس کے لئے مرکز سے تشکیل شدہ کمیٹی کی سفارشات کے تحت تقرریاں کی جائے۔ ریاستی یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے اس سلسلہ میں گورنر کو بتایا ہے کہ حال ہی میں جو تقرری ہوئی ہیں اس میں قوانین کی خلاف ورزی بھی ہوئی ہے۔ اہلیت وتجربات کو نظر انداز کیاگیاہے۔ جس کی وجہ سے بہت بڑی تعداد ان افراد کی جو ان عہدوں کے اہل تھے انہیں مایوسی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حق تلفی کی گئی ہے۔ اس لئے بہتر ہوگا کہ اس پر از سر نوغور کیاجائے۔