آبپاشی پراجکٹوں پر ریاستی حکومت کی توجہ نہ ہونے کے برابر: جگدیش شٹر
بنگلورو:6/دسمبر (ایس او نیوز)سابق وزیراعلیٰ اور بی جے پی لیڈر جگدیش شٹر نے ریاستی حکومت کی طرف سے آبپاشی پراجکٹوں کو نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہاکہ کلسا بنڈوری معاملے میں ٹریبونل کا فیصلہ آنے کے بعد بھی حکومت نے کل جماعتی میٹنگ طلب نہیں کی ۔ کرشنا طاس پر آبپاشی پراجکٹوں کی تکمیل کے بارے میں حکومت کو کوئی فکر نہیں ہے۔ آج وزیر اعلیٰ کی صدارت میں طلب کی گئی میٹنگ میں اپنے خیالات ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کلسا بنڈوری ، کاویری اور کرشنا پراجکٹوں پر کوئی تبادلۂ خیال کئے بغیر حکومت فیصلے لے رہی ہے۔ کرشنا پراجکٹ بی اسکیم کے متعلق انہوں نے بارہا نمائندگی کی اور آبی ذخیرے کی اونچائی 526 میٹر تک بڑھانے کا مشورہ دیا اور یہ خدشہ ظاہر کیا کہ اگر اونچائی میں اضافہ نہیں کیا گیا تو 233 دیہات ڈوب جائیں گے۔ انہوں نے کوپل لفٹ آبپاشی پراجکٹ پر کوئی کام نہیں ہوا ہے۔گدگ ضلع کے زون علاقے میں پانی کی قلت سے عوام کافی پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں چند ماہ قبل سیلاب کے سبب جو تباہی مچی اس کے متعلق ریاستی حکومت سے بارہا نمائندگی کے باوجود راحت کاری کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔ خشک سالی کے سبب ریاست کے سینکڑوں دیہات پانی کی قلت سے پریشان ہیں۔ ان میں زیادہ تر حیدرآباد ۔کرناٹک کے علاقے آتے ہیں لیکن ان علاقوں کی طرف ضلع انچارج وزراء بھی کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ کمار سوامی کی طرف سے کسانوں کے قرضے معاف کرنے کے اعلان پر انہوں نے کہاکہ اب تک 43لاکھ رعیتوں کا قرضوں کامعافی نامہ جاری نہیں کیاگیا ہے۔