7مئی کو ایس ایس ایل سی امتحان کے نتائج کا اعلان اپریل کے آخری ہفتہ میں پی یو سی امتحان کا رزلٹ، پریس کانفرنس میں تنویر سیٹھ کا بیان

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 7th April 2018, 4:49 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،6؍اپریل(ایس او نیوز) ریاستی وزیر برائے پرائمری وسکینڈری تعلیم، اوقاف، واقلیتی امور الحاج تنویر سیٹھ نے بتایا کہ ریاست میں2017-18سال کے ایس ایس ایل سی اور پی یو سی سال دوم امتحانات کامیابی کے ساتھ اختتام کو پہنچے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے گزشتہ دوسال سے ایس ایس ایل سی اور پی یو سی سال دوم امتحان میں کئی سدھار لائے ہیں۔ اپنی سرکاری رہائش گاہ میں اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وزیر تعلیم نے بتایا کہ ایس ایس ایل سی امتحانات کے نتائج7؍مئی بروز پیر ظاہر کئے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ پی یو سی سال دوم کے جوابی پرچوں کی جانچ پڑتال کا کام تیزی سے جاری ہے اب تک42سنٹرز میں جانچ مکمل کرلی گئی ہے۔ بقیہ17سنٹرز میں جانچ کا کام جاری ہے۔ وزیر تعلیم نے بتایا کہ اس مرتبہ ایس ایس ایل سی کے نتائج7مئی اور پی یو سی سال دوم کے نتائج اپریل کے آخری ہفتہ میں ظاہر کرنے کے لئے اقدام کیاجارہاہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت نے کرناٹک سکیور ایگزامنیشن سسٹم نامی نیا کمپیوٹرائزڈ امتحانی نظام جاری کیاہے۔ جو ملک بھرمیں پہلا حفاظتی امتحان نظام ہے۔ یہ نظام امتحان بے قاعدگیوں اور دیگر خامیوں کو موقع نہ دینے والا ہندوستان بھر میں مثالی ہے۔ جو مکمل طورپر کمپیوٹرائزڈ ہونے کی وجہ سے بے قاعدگیوں کی گنجائش نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رواں امتحانی نظام میں بارکوڈنگ، امتحانی مراکز میں سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب اور سوالاتی وجوابی پرچوں کی ڈجیٹل کمپیوٹر کے ذریعہ روانگی کی وجہ سے ملک بھر میں منفرد امتحانی نظام ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس نئے منفرد امتحانی نظام کو جاری کرکے رہنمائی کرنے والے تمام عملہ مبارکباد کے قابل ہیں۔ وزیر تعلیم نے بتایا کہ پہلی مرتبہ ایس ٹی ایس نظام کے تحت آن لائن کے ذریعہ تفصیلات فراہم کئے گئے۔ ہال ٹکٹ بھی آن لائن کے ذریعہ جاری کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست کے جملہ14.385ہائی اسکولس میں2817امتحانی مراکز میں ایس ایس ایل سی امتحانات کروائے گئے۔جن میں45حساس اور23زیادہ حساس مراکز کے طورپر نشاندہی کئے گئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ تمام امتحانی مراکز میں خفیہ کیمرے نصب کئے گئے تھے۔ تنویر سیٹھ نے بتایا کہ اس مرتبہ جملہ7لاکھ 60 ہزار972 ریگیولر طلبا جن میں3لاکھ 72ہزار 271 لڑکیاں اور 3لاکھ 88ہزار701لڑکے، دوبارہ امتحانات لکھنے والے طلبا کی تعداد 70,253 اور نجی طور پر امتحان لکھنے والے طلبا کی تعداد 23.199 ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سال 2017-18کے ایس ایس ایل سی امتحانات کو 8لاکھ54 ہزار 424طلبا نے لکھا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس مرتبہ نقل نویسی کرتے ہوئے51طلبا پکڑے گئے۔ وزیر تعلیم نے بتایا کہ انہوں نے جون 2016کو وزیر تعلیم کا قلمدان حاصل کیا تھا۔ اس حکم میں مزید کام کیا جاسکتا تھا لیکن انہوں نے اپنی میعاد کے دوران جو کام کیا ہے اس سے وہ کافی مطمئن ہیں۔ انہوں نے بتایا گزشتہ سال ایس ایس ایل سی کے نتائج 73.42 فیصد رہے، اس مرتبہ اس میں مزید اضافہ ہونے کی توقع ہے۔ ایس ایس ایل سی امتحان کے نتائج7؍ مئی کو ویب سائٹ پر ظاہر کئے جائیں گے۔8؍مئی کو اسکولوں میں نتائج کا اعلان ہوگا۔ اور اس دن ویب سائٹ پر کی آنسر جاری کئے جائیں گے ۔8مئی تا10 مئی کی جوابات،سوالیہ پرچوں اور نتائج سے متعلق اعتراضات داخل کرنے کا موقع ہوگا۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...