تحریک طالبان کے امیر کا افغان شہریوں سے شجر کاری کا مطالبہ، ماحولیات کے حوالے سے تحریک طالبان کے سربراہ کا منفرد پیغام
کابل،27؍فروری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)افغان طالبان کے امیر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ نے اپنے ایک بیان میں افغان شہریوں اور جنگجوؤں پرملک بھر میں شجر کاری میں حصہ لینے پر زور دیا ہے۔ جنگ جو گروپ کی طرف سے یہ اپنی نوعیت کا منفرد مطالبہ ہے۔انھوں نے کہا کہ ایک درخت یا کئی درخت لگاؤ، چاہے وہ پھل دینے والا ہو یا نہ ہو، تاکہ یہ زمین خوبصورت بنے اور اللہ کی مخلوق کو فائدہ ہو۔یاد رہے کہ افغانستان میں جنگلات کی کٹائی ایک سنگین مسئلہ ہے۔ درختوں کو کٹائی کے بعد غیر قانونی طور پر بیچ دیا جاتا ہے یا ان کو سردیوں میں جلانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔پیغام میں کہا گیا تھا کہ 'درخت لگانے سے ماحول کو تحفظ ملتا ہے، معاشی ترقی پروان چڑھتی ہے اور زمین کی خوبصورتی میں اضافہ ہوتا ہے۔ درخت لگانے سے اور کھیتی باڑی ایسے کام ہیں جن کا صلہ دنیا میں بھی ملتا ہے اور آخرت میں بھی۔
طالبان کی جانب سے ماحولیات پر بیانات ایک حیران کن بات ہے کیونکہ وہ ایسے بیانات شاذ و نادر ہی دیتے ہیں۔پچھلے سال مئی میں ہبت اللہ اخوندزادہ افغان طالبان کے رہنما منتخب ہوئے تھے اور ان کی وجہ شہرت ایک عسکری ماہر کے بجائے ایک عالم دین کی حیثیت سے زیادہ ہے۔یاد رہے کہ طالبان افغانستان کے موجودہ امیر ملا ھیبت اللہ اخوانزادہ کو گذشتہ برس مئی میں تنظیم کا نیا سربراہ چنا گیا تھا۔ وہ ملا اختر منصور کے بعد تحریک طالبان کے سربراہ منتخب ہوئے تھے۔ اختر منصور کوپاکستان اور ایران کی سرحد کے قریب ایک امریکی ڈرون حملے میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔ تنظیم کا سربراہ منتخب ہونے کے بعد ملا ھیبت اللہ بہت کم منظرعام پر آتے ہیں۔امریکی اتحادی فوجوں سے شکست کے بعد افغان طالبان کو مسلسل قومی دہارے میں شامل ہونے کی دعوت دی جاتی رہی ہیں لیکن انھوں نے ابھی تک رضا مندی ظاہر نہیں کی ہے۔