حلب میں جنگ سے متاثرہ بچوں کی روح فرسا تصاویر جاری
مٹی سے اٹے نونہالوں کے چہروں نے عمران کی یاد تازہ کر دی
نسل کشی پرعالمی برادری خاموش تماشائی
دمشق،28؍اگست(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)شامی شہر حلب پر بشار الاسد حکومت کے دھماکا خیز مواد حملوں کے بعد سامنے آنے والے تصاویر میں شامی نونہالوں کے چہرے مٹی سے اسی طرح اٹے نظر آرہے ہیں جیسا چند روز قبل اسی شہر میں شامی بمباری سے تباہ ہونے والے مکان سے زندہ بچنے والے بچے عمران کی تصاویر نے عالمی ضمیر کو جھنجوڑ کر رکھ دیا تھا۔دنیا ابھی عمران اور اس کے دیگر اہل خانہ کی اپنے تباہ شدہ گھر کے ملبے سے زخمی حالت میں زندہ بچ نکلنے والی تصاویر کا غم نہیں بھولی تھی کہ شامی حکومت نے حلب شہر کے علاقے باب النیرب میں دو بیرل بم حملوں سے ایسی ہی خونی تاریخ دوبارہ رقم کر دی۔ یہ علاقہ شامی اپوزیشن کے زیر نگیں بتایا جاتا ہے۔
ہفتے کو ہونے والے بیرل بم حملوں میں کم سے کم پندرہ افراد جاں بحق ہوئے جبکہ متعدد دیگر زخمی ہوئے۔ حلب شہر پر یہ حملے چند ہی منٹوں کے توقف کے بعد یکے بعد دیگرے کئے گئے۔انسانی حقوق کے شامی مانیٹرنگ گروپ کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمان نے بتایا کہ شامی حکومت نے باب النیرب کی نواحی کالونی المعادی میں ایک تعزیتی خیمہ پر بیرل بم حملہ کیا۔ جونہی اہل علاقہ اور ایمبولنس سروس کے افراد جائے حادثہ مدد کو پہنچے تو دوسرا بیرل بم حملہ کر دیا گیا جس سے کم سے 15 شہری جاں بحق اور بڑی تعداد میں دوسرے زخمی ہوئے۔رامی عبدالرحمان کے مطابق تعزیتی خیمہ باب النیرب پر ہی جمعرات کے روز کئے جانے والے بیرل بم حملے میں گیارہ افراد کی ہلاکت پر تعزیت کے لئے لگایا گیا تھا۔